ویان ملڈر نے ٹیسٹ کرکٹ میں تاریخ رقم کردی، حنیف محمد کا 66 سالہ ریکارڈ توڑ دیا
اشاعت کی تاریخ: 7th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ہرارے: جنوبی افریقہ کے ویان ملڈر نے زمبابوے کے خلاف اوے ٹیسٹ میچ میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ رقم کردی۔
ویان ملڈر نے زمبابوے کے خلاف ناقابلِ شکست 369 رنز کی تاریخی اننگز کھیلی، جس کے ساتھ ہی انہوں نے پاکستان کے لیجنڈری بیٹسمین حنیف محمد کا 66 سال پرانا ریکارڈ توڑ دیا۔
یاد رہے کہ حنیف محمد نے 1958 میں ویسٹ انڈیز کے خلاف برج ٹاؤن ٹیسٹ میں 337 رنز بنا کر اوے سیریز کی سب سے بڑی انفرادی اننگز کھیلنے کا اعزاز حاصل کیا تھا، جو اب تک قائم تھا۔
ملڈر کی دلکش اننگز کی بدولت جنوبی افریقہ نے پہلی اننگز پانچ وکٹوں کے نقصان پر 626 رنز بنا کر ڈکلیئر کردی۔ کرکٹ ماہرین اس اننگز کو جدید ٹیسٹ کرکٹ کی بہترین اننگز میں شمار کر رہے ہیں، جس نے انہیں دنیا کے بڑے بیٹسمینوں کی صف میں لا کھڑا کیا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
جرمنی میں موسیقی کی دھن پر 1,353 وائلن نوازوں نے تاریخ رقم کردی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
جرمنی کے شہر میں موسیقی کے دلدادہ افراد نے ایک نیا عالمی ریکارڈ بناتے ہوئے تاریخ کے اوراق میں اپنا نام درج کرایا ہے۔ ملک بھر سے تعلق رکھنے والے 1,353 وائلن نوازوں نے ایک ساتھ ساز بجا کر نہ صرف ایک منفرد کارنامہ انجام دیا، بلکہ ثقافتی ہم آہنگی کا بھی شاندار مظاہرہ کیا۔
اس تقریب میں ہر عمر کے موسیقاروں نے شرکت کی، جن میں ننھے بچوں سے لے کر بزرگ فنکاروں تک سب شامل تھے۔ انہوں نے اجتماعی طور پر وائلن بجاتے ہوئے ایک ایسا جادو جگایا کہ حاضرین بھی موسیقی کے سحر میں کھو گئے۔
یہ منظر نہ صرف دیدنی تھا، بلکہ اس نے ثابت کیا کہ موسیقی کی طاقت لوگوں کو ایک دھن پر متحد کر سکتی ہے۔ یہ اجتماع صرف ایک ریکارڈ تک محدود نہیں تھا، بلکہ اس نے ثقافتی رواداری اور باہمی محبت کا بھی پیغام دیا۔ مختلف ثقافتی پس منظر رکھنے والے موسیقاروں نے ایک ہی دھن پر اپنے ساز چھیڑ کر یہ ثابت کیا کہ فن کی کوئی سرحدیں نہیں ہوتیں۔
اب تک کی معلومات کے مطابق اس سے قبل ایسا کوئی واقعہ ریکارڈ نہیں کیا گیا تھا جہاں اتنے زیادہ وائلن نوازوں نے ایک ساتھ ساز بجایا ہو۔ تقریب کے منتظمین نے گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈز میں درخواست جمع کرا دی ہے، جس کی تصدیق کا انتظار ہے۔ اگر یہ ریکارڈ منظور ہو جاتا ہے، تو یہ جرمنی کے لیے ایک اور اعزاز ہوگا۔
اس طرح کے واقعات نہ صرف موسیقی کے شوقین افراد کے لیے متاثر کن ہوتے ہیں، بلکہ یہ ثقافتی تہذیبوں کو آپس میں جوڑنے کا بھی ایک ذریعہ ہیں۔ جرمنی میں ہونے والا یہ اجتماع ایک بار پھر ثابت کرتا ہے کہ موسیقی کسی بھی معاشرے میں امن اور خوشی پھیلانے کا ایک طاقتور ذریعہ ہے۔