جماعت اسلامی بلوچستان کے 3 اضلاع میں بنوقابل پروگرام کا آغاز
اشاعت کی تاریخ: 9th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کوئٹہ(نمائندہ جسارت)جماعت اسلامی نے بلوچستان کے تین اضلاع میں بنو قابل پروگرام کا آغازکردیا ،25 ہزار سے زائد نوجوانوں کو ہنر مند بنانے کی تربیت دی جائے گی۔ یہ بات جماعت اسلامی بلوچستان کے امیر رکن صوبائی اسمبلی مولانا ہدایت الرحمن اوردیگر نے کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی نے ہمیشہ بلوچستان کے مسائل پر آواز اٹھائی ہے۔صوبے میں جب بھی قدرتی آفات آئیں، جماعت اسلامی متاثرین کی مدد کے لیے ہر اول دستے کے طور پر موجود رہی۔مولانا ہدایت الرحمن نے بتایا کہ امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن کی جانب سے کراچی میں شروع کیے گئے بنو قابل پروگرام کا آج باضابطہ آغاز بلوچستان میں کیا جا رہا ہے۔پروگرام کے پہلے مرحلے میں صوبے کے تین اضلاع، کوئٹہ، گوادر اور جعفرآباد میں نوجوانوں کو ہنر مند بنانے کی تربیت دی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ “الخدمت بنو قابل پروگرام” بلوچستان کے نوجوانوں کو روزگار کے مواقع فراہم کرنے اور انہیں خود کفیل بنانے کی عملی کوشش ہے۔پروگرام کے تحت نوجوانوں کو مختلف فنی تربیتیں فراہم کی جائیں گی تاکہ وہ معاشی طور پر مضبوط اور خود مختار بن سکیں۔ ان کا کہنا تھا کہ دوسرے مرحلے میں صوبے کے دیگر اضلاع میں بھی یہ پروگرام شروع کیا جائے گا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: جماعت اسلامی بلوچستان کے نوجوانوں کو
پڑھیں:
بے حیا کلچر کے فروغ نے نوجوان نسل کو تباہ کردیا، نصر اللہ چنا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
250918-08-10
کراچی (اسٹاف رپورٹر )جماعت اسلامی سندھ کے نائب امیر حافظ نصراللہ چنا نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ میں عالمی دباؤ پر قرآن وسنت کے منافی قانون سازی عذاب الٰہی کو دعوت دینے کے مترادف ہے۔ حکومتی سرپرستی میں تعلیمی اداروں میں نشہ اور بے حیائی کلچر کے فروغ نے نوجوان نسل کو تباہ کردیا ہے۔کراچی میں سامنے آنے والا حالیہ جنسی اسکینڈل ہمارے معاشرتی اخلاقی دیوالیہ پن کی ایک شرمناک مثال ہے۔ان خیالات کااظہارانہوں نے جماعت اسلامی کے تحت کراچی، لاڑکانہ اوررتوڈیرو میںسیرت النبی ؐکے اجتماعات سے خطاب کے دوران کیا۔اس موقع پر امیرضلع ایڈووکیٹ نادرکھوسہ، مقامی امیر رمیز راجا شیخ بھی موجود تھے۔ صوبائی رہنما کا مزیدکہنا تھاکہ اسلام اورکلمہ طیبہ کے نام سے معرض وجود میں آئے ہوئے مملکت پاکستان کو 78 سال گزرچکے ہیں لیکن مسلم اکثریتی ہونے کے باوجود ایک دن کے لیے بھی یہاںرحمت العالمین ؐ کا بابرکت نظام نافذ نہیں کیا گیا جس کا خمیازہ پوری قوم مہنگائی بدامنی رزق کی تنگی سیلاب سمیت بے شمار مسائل کی صورت میں بھگت رہی ہے۔نجات کا واحد حل زندگی کے ہردائرے میں سیرت طیبہ ؐ کو اپنانا ہے۔ ماہ مبارک میں اس عزم کا اظہار کیا جائے کہ ہم مغرب کے فرسودہ اورشیطانی نظام سے نجات اورزندگی کی آخری سانس تک نظام مصطفوی ؐ کے لیے جدوجہد کرتے رہیں گے۔