عامر خان بن گئے شاہ رخ خان کے ہمسائے، ماہانہ کرایہ تقریباً 80 لاکھ روپے
اشاعت کی تاریخ: 6th, August 2025 GMT
مسٹر پرفیکشنسٹ عامر خان نے ایک بار پھر ثابت کر دیا کہ جب بات اسٹائل، کلاس اور لوکیشن کی ہو، تو وہ کسی سے کم نہیں!
عامر خان نے ممبئی کے باندرہ علاقے میں چار لگژری اپارٹمنٹ کرائے پر لے لیے جن کا مجموعی ماہانی کرایہ 80 لاکھ روپے ہے۔
مسٹر پرفیکشنسٹ نے ان فلیٹس کو کرایے پر لینے کے لیے 5 سال کا معاہدہ کیا ہے اور جس کے لیے سیکیورٹی ڈپازٹ 4 کروڑ 70 لاکھ روپوں کے قریب ہے۔
دراصل عامر خان کی اپنی رہائش، یعنی ’ورگو ہاؤسنگ سوسائٹی‘ اس وقت ری ڈیولپمنٹ کے مراحل سے گزر رہی ہے اس لیے انھیں عارضی رہائش اختیار کرنا پڑی ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ عامر خان کی یہ عارضی رہائش گاہ شاہ رخ خان کی عارضی رہائش گاہ کے بالکل قریب ہے۔ یوں دونوں ہمسائے بھی بن گئے۔
شاہ رخ خان بھی اپنی مستقل رہائش گاہ ’’منت‘‘ کی تزئین و آرائش کے باعث اس علاقے میں عارضی طور پر منتقل ہوئے ہیں۔ یہ علاقہ سپر اسٹارز کا عارضی ٹھکانہ بن گیا ہے۔
باندرہ اور پالی ہل ویسے بھی فلمی ستاروں کا محلہ مانا جاتا ہے۔ عامر، شاہ رخ، سلمان، کرینہ، سیف، رنبیر، عالیہ، ریکھا اور اب رنویر و دیپیکا اپنی بیٹی دُعا کے ساتھ وہاں کے سی ویو منظر میں زندگی کے مزے لے رہے ہیں۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: شاہ رخ
پڑھیں:
سندھ صوبائی زکوٰۃ فنڈ اور ضلعی کمیٹیوں میں مالی بے ضابطگیوں کا انکشاف
اسلام آباد:آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی رپورٹ میں مالی سال 2022-2024 کے لیے سندھ صوبائی زکوٰة فنڈ اور ضلعی زکوٰة کمیٹیوں میں 33 کروڑ روپے سے زائد کی مالی بے ضابطگیوں کا انکشاف کیا گیا ہے۔
آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی جانب سے سندھ صوبائی زکوٰة فنڈ اور ضلعی زکوٰة کمیٹیوں سے متعلق جاری آڈٹ رپورٹ کے مطابق ضلعی زکوٰةکمیٹیوں میں 24 کروڑ 40 لاکھ روپے کی بے ضابطگیاں سامنے آئی ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سرکاری ملازمین کو زکوٰۃ فنڈ سے 21 لاکھ روپے سے زائد کی غیر قانونی ادائیگیاں کی گئیں، اس کے علاوہ 7 کروڑ 23 لاکھ روپے کی دیگر آڈٹ مشاہدات بھی رپورٹ کیے گئے۔
رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ سندھ بینک انتظامیہ نے 4,744 مستحقین کو اے ٹی ایم کارڈز فراہم نہیں کیے جس کی وجہ سے 3 کروڑ 89 لاکھ روپے کی رقم مستحقین تک نہ پہنچ سکی اور بینک کے پاس رہ گئی۔
مزید بتایا گیا ہے کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) کے مستحقین کو زکوٰۃ فنڈ سے غیر قانونی طور پر 2 کروڑ 80 لاکھ روپے کی ادائیگی کی گئی اور سندھ بینک کو تصدیقی چارجز کی مد میں 41 لاکھ روپے سے زائد کی ادائیگی بھی رپورٹ ہوئی اور 3 کروڑ 65 لاکھ روپے کے واجبات کی عدم وصولی کے 5 کیسز سامنے آئے ہیں۔
آڈیٹر جنرل نے زکوٰۃ فنڈ کی تقسیم میں شفافیت لانے اور نظام کو بہتر بنانے کے لیے فوری اصلاحات کی سفارش کی ہے۔