حکومت پاکستان نے غزہ کیلئے 200ٹن امدادی سامان کی 18ویں کھیپ روانہ کردی
اشاعت کی تاریخ: 8th, August 2025 GMT
حکومت پاکستان نے غزہ کیلئے 200ٹن امدادی سامان کی 18ویں کھیپ روانہ کردی WhatsAppFacebookTwitter 0 8 August, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز)حکومت پاکستان نے وزیر اعظم شہباز شریف کی ہدایت پر غزہ کے لیے 200 ٹن امدادی سامان کی 18 ویں کھیپ روانہ کر دی، ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان فلسطینی عوام سے ہر وقت یکجہتی کے عزم پر قائم ہے، وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے امدادی سامان کے لیے تعاون پر الخدمت فانڈیشن اور جماعت اسلامی کا شکریہ ادا کیاہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق یہ کھیپ وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ کی زیر نگرانی اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے روانہ کی گئی، امدادی سامان وزیراعظم کی ہدایات اور این ڈی ایم اے کے تعاون سے روانہ کیا گیا۔اس موقع پر وزیر اطلاعات عطاللہ تارڑ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ 100، 100 ٹن امدادی سامان سے لدے 2 خصوصی چارٹرڈ طیارے اردن جائیں گے اور وہاں سے اردن کی ایک رفاہی تنظیم یہ سامان زمینی راستے کے ذریعے غزہ پہنچائے گی۔
انہوں نے کہاکہ وزیراعظم شہباز شریف نے ہر موقع پر غزہ کے مظلوم مسلمانوں اور فلسطین کاز کے لیے آواز اٹھائی، اسرائیل کی جانب سے غزہ میں اب جو مظالم ڈھائے جارہے ہیں پاکستان ان کی مذمت کرتا ہے اور غزہ کے مظلوم بھائیوں کے ساتھ کھڑا ہے۔وزیر اطلاعات نے کہا کہ اب تک 100، 100 ٹن امدادی سامان سے لدے 18 جہاز غزہ بھجوائے جاچکے ہیں، این ڈی ایم اے نے آج بھی 2 جہازوں کا انتظام کیا ہے جن کے ذریعے 100،100 ٹن امدادی سامان اور دوائیں بھجوائی جارہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان فلسطینی بہن بھائیوں کے لیے ہر فورم پر آواز اٹھاتا رہا ہے اور اٹھاتا رہے گا، فلطسینی میڈیکل کے طلبہ پاکستان پہنچ چکے ہیں اور ان کی تعلیم کا سلسلہ جاری ہے،حکومت پاکستان اسرائیل کی پیدا کردہ غذائی قلت کا شکار فلسطینی بھائیوں کے درد کو سمجھتے ہوئے امدادی سامان بھجواتی رہی ہے اور بھجواتی رہے گی۔وزیر اطلاعات نے کہا کہ ہم الخدمت فانڈیشن اور جماعت اسلامی کی قیادت کے شکر گزار ہیں جنہوں نے امدادی سامان اور دوائیں بھجوانے میں ناصرف تعاون کیا بلکہ ہر موقع پر اس معاملے کو اٹھاتے بھی رہے ہیں۔امداد میں راشن۔ تیار شدہ خوراک اور دوائیں شامل ہیں۔ روانگی کی تقریب میں فلسطینی سفیر۔ وزارت خارجہ اور این ڈی ایم اے کے حکام نے شرکت کی۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرالیکشن کمیشن نے مشعال یوسفزئی کے سینیٹر بننے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا الیکشن کمیشن نے مشعال یوسفزئی کے سینیٹر بننے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ٹرمپ کے 50فیصد ٹیرف نے بھارتی اسٹاک مارکیٹ کو ہلا دیا، سرمایہ کاروں کے 50ارب ڈالر ڈوب گئے بنوں میں آپریشن، کئی مشتبہ افراد زیر حراست، دہشتگردوں کے دو سہولت کاروں کے گھر مسمار روس کیساتھ جنگ میں پاکستانی جنگجوئوں کی مدد کا الزام، پاکستان کا معاملہ یوکرین کے سامنے اٹھانے کا فیصلہ شیر افضل مروت کی پی ٹی آئی میں واپسی کی راہ ہموار، پارٹی کے اندر سے حمایت مل گئی اپوزیشن لیڈر کیلئے ناموں پر غور، محمود اچکزئی فیورٹ امیدوار کے طور پر سامنےCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: حکومت پاکستان
پڑھیں:
غزہ پٹی میں امدادی ٹرک الٹنے سے 20 فلسطینی ہلاک، سول ڈیفنس
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 06 اگست 2025ء) غزہ پٹی میں امدادی ٹرک الٹنے سے 20 فلسطینی ہلاک، سول ڈیفنس
غزہ پٹی میں امدادی ٹرک الٹنے سے 20 فلسطینی ہلاک، سول ڈیفنسغزہ پٹی میں حماس کے زیر انتظام سول ڈیفنس ایجنسی نے آج بروز بدھ بتایا کہ وسطی غزہ میں ایک امدادی ٹرک کے الٹنے سے کم از کم 20 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے۔
یہ حادثہ منگل اور بدھ کی درمیانی نصف شب کے قریب اس وقت پیش آیا، جب نصیرات کے پناہ گزین کیمپ کے قریب سینکڑوں فلسطینی شہری امداد کے انتظار میں کھڑے تھے۔ایجنسی کے ترجمان محمود باسل کے مطابق، ’’یہ حادثہ ایک ایسے راستے پر پیش آیا، جسے پہلے اسرائیل نے بمباری سے نشانہ بنایا تھا اور جو اب غیر محفوظ ہے۔
(جاری ہے)
‘‘
اسرائیلی فوج نے اے ایف پی کو بتایا کہ وہ اس واقعے کی تفصیلات کا جائزہ لے رہی ہے۔
ادھر حماس نے اسرائیل پر الزام لگایا ہے کہ وہ امدادی ٹرکوں کو خطرناک راستوں سے گزارنے پر مجبور کر رہا ہے تاکہ ’’جان بوجھ کر بھوک اور انتشار پیدا کیے جائیں۔‘‘
حماس کے میڈیا دفتر سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے، ’’اسرائیل ڈرائیوروں کو ان راستوں پر چلنے پر مجبور کر رہا ہے، جہاں پہلے ہی بھوک کا شکار شہریوں کی بھیڑ لگی ہوتی ہے، جو ہفتوں سے بنیادی اشیائے ضرورت کے منتظر ہیں۔
اسرائیلی فوج نے بدھ کو جنوبی غزہ سٹی کے رہائشی علاقوں میں موجود مقامی باشندوں کو انخلا کا حکم دے دیا، کیونکہ وہ مغرب کی جانب اپنی کارروائیاں بڑھا رہی ہے۔ اسرائیلی فوج کے عربی زبان کے ترجمان نے الزیتون محلے کے رہائشیوں سے کہا کہ وہ فوری طور پر جنوب میں واقع ’’محفوظ زون‘‘ المواصی کی طرف منتقل ہو جائیں۔
بائیس ماہ سے جاری اس جنگ کے دوران تقریباً پوری غزہ پٹی کی آبادی بے گھر ہو چکی ہے اور بیشتر افراد کئی بار نقل مکانی پر مجبور ہوئے ہیں۔ یہاں تک کہ المواصی جیسے انسانی ہمدردی کے تحت قائم کیے گئے زونز میں بھی مہلک حملے ہو چکے ہیں۔
اسرائیلی فوج کی جانب سے انخلا کا نیا حکم ایسے وقت پر سامنے آیا ہے، جب جمعرات کو اسرائیلی سکیورٹی کابینہ کا ایک ایسا اجلاس متوقع ہے، جس میں غزہ پٹی پر اسرائیل کے مکمل فوجی کنٹرول کے منصوبے پر غور کیا جائے گا۔
اسرائیلی پبلک ریڈیو کے مطابق اس منصوبے پر عمل درآمد کے لیے فوج کو وسطی غزہ پٹی کے پناہ گزین کیمپوں اور غزہ سٹی کے گنجان آباد علاقوں میں داخل ہونا پڑے گا۔ چیف آف جنرل اسٹاف ایال زامیر نے خبردار کیا ہے کہ یہ اقدام ’’ایک جال‘‘ ثابت ہو سکتا ہے، جس سے یرغمالیوں اور فوجیوں کی زندگیاں خطرے میں پڑ سکتی ہیں۔ حکومتی حکم حتمی ہو گا، اسرائیلی وزیر دفاع
اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے بدھ کے روز کہا کہ آرمی چیف ایال زامیر کو اپنی رائے دینے کا حق حاصل ہے لیکن حتمی فیصلے حکومت کرے گی اور فوج کو انہیں ’’پیشہ وارانہ انداز میں نافذ کرنا ہو گا۔‘‘
یہ بیان ایکس پر ایسے وقت میں سامنے آیا، جب اسرائیلی میڈیا نے رپورٹ کیا کہ چیف آف اسٹاف زامیر غزہ پر مکمل قبضے کے حکومتی منصوبے کے مخالف ہیں۔
کاٹز نے لکھا، ’’چیف آف اسٹاف کو مناسب فورمز میں اپنی رائے دینے کا حق حاصل ہے اور یہ ان کا فرض بھی ہے، لیکن جب سیاسی قیادت فیصلہ کر لے تو (فوج) کو اسے عزم اور مہارت کے ساتھ نافذ کرنا ہو گا۔ میں بطور وزیر دفاع یہ یقینی بنانے کا ذمہ دار ہوں کہ حکومتی فیصلے عملی جامہ پہنیں اور ایسا ہی ہو گا۔‘‘
ادارت: امتیاز احمد، مقبول ملک