کراچی میں رواں سال کے 7 ماہ کے دوران ٹریفک حادثات میں 546 شہری لقمہ اجل بن گئے
اشاعت کی تاریخ: 9th, August 2025 GMT
ٹریفک پولیس کی جانب سے ٹرانسپورٹرز کی نمائندہ تنظیموں سے اجلاسوں اور انہیں دی گئی ہدایات کے باوجود ہیوی ٹریفک شہریوں کی زندگیوں کو نہ صرف نگل رہی ہے، بلکہ ان ٹریفک حادثات میں شہری زخمی بھی ہو رہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ شہر قائد میں رواں سال کے دوران ٹریفک حادثات میں مجموعی طور پر 546 افراد لقمہ اجل، جبکہ 8 ہزار 136 افراد زخمی ہوگئے۔ تفصیلات کے مطابق شہر میں 7 ماہ کے دوران ہیوی گاڑیوں سے ہونے والے جان لیوا حادثات میں 165 افراد لقمہ اجل بن گئے، جس میں سب سے زیادہ 62 خونی و جان لیوا حادثات کا ذمہ دار ٹریلر نکلا۔ ٹریفک پولیس کی جانب سے ٹرانسپورٹرز کی نمائندہ تنظیموں سے اجلاسوں اور انہیں دی گئی ہدایات کے باوجود ہیوی ٹریفک شہریوں کی زندگیوں کو نہ صرف نگل رہی ہے، بلکہ ان ٹریفک حادثات میں شہری زخمی بھی ہو رہے ہیں۔ چھیپا فاؤنڈیشن کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق شہر قائد میں رواں سال 2025 کے 7 ماہ کے دوران مختلف علاقوں میں مجموعی طور پر جان لیوا ٹریفک حادثات میں 546 افراد جاں بحق ہوئے، جس میں 425 مرد، 51 خواتین، 51 بچے اور 19 بچیاں شامل ہیں۔
شہر میں ٹریفک حادثات میں مجموعی طور پر 8 ہزار 136 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں جس میں 6411 مرد، 1237 خواتین، 398 بچے اور 120 بچیاں شامل ہیں۔ شہر قائد میں 219 روز میں اب تک ہیوی گاڑیوں کے خونی و جان لیوا ٹریفک حادثات میں مجموعی طور پر 165 افراد زندگی سے محروم ہوگئے، جس میں سب سے زیادہ 62 جان لیوا حادثات ٹریلر کی ٹکر سے جاں بحق ہوئے، جبکہ واٹر ٹینکر کی ٹکر سے 37 افراد، ڈمپر کی ٹکر سے 32 افراد، بس کی ٹکر سے 20 افراد، جبکہ مزدا کی ٹکر سے 14 افراد لقمہ اجل بن گئے۔ ایک جانب ٹریفک پولیس کی جانب سے قوانین پاسداری کے بیانات سامنے آتے ہیں، تو دوسری جانب ٹریفک قوانین کی دھجیاں اڑاتی ہوئی پبلک اور ہیوی ٹرانسپورٹ شہریوں کو روند کر انھیں زخمی کرنے کے ساتھ ساتھ زندگی سے بھی محروم کر رہی ہے۔
شہری حلقوں کا کہنا ہے کہ رات کو ہیوی ٹریفک کے شہر میں داخلے کی اجازت کے بعد وہ کس انداز میں ڈرائیونگ کرتے ہیں، انہیں چیک کرنے والا کوئی نہیں ہوتا، ہیوی گاڑیوں کے ڈرائیورں کو بس اس بات کا اطمینان ہوتا ہے کہ انہیں شہر میں داخلے کی اجازت مل گئی ہے اور انہیں چیک کرنے والا دور دور تک کوئی نہیں ہے، جس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ہیوی ٹریفک کے ڈرائیور ناصرف اپنی لین کی خلاف ورزی کرتے ہیں، جس کی وجہ سے دیگر ٹریفک کو گزرنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، بلکہ ڈرائیور ایک دوسرے سے آگے نکلنے کیلئے خطرناک اندازہ میں ڈرائیونگ بھی کرتے ہوئے دکھائی دیتے ہیں۔ ٹریفک پولیس کے افسران کو شہر قائد میں ہیوی ٹریفک کے داخلے پر کڑی نگاہ رکھنے کیلئے ویجیلینس ٹیمیں تشکیل دینا چاہیے، جو ان لاپروا اور تیز رفتاری کا مظاہرہ کرنے والی ہیوی ٹریفک کو لگام ڈال سکیں اور ڈرائیوروں کو بھی اس بات کا خوف ہو کہ انہیں اس وقت بھی کوئی مانیٹر کر رہا ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ٹریفک حادثات میں ٹریفک پولیس ہیوی ٹریفک کی جانب سے کی ٹکر سے کے دوران جان لیوا
پڑھیں:
اسلام آباد :شہریوں کو ڈرائیونگ لائسنس حاصل کرنے کیلئےیکم اکتوبر تک کی ڈیڈ لائن
“اسلام آباد ٹریفک پولیس نے شہریوں کو ڈرائیونگ لائسنس حاصل کرنے کیلئےیکم اکتوبر تک کی ڈیڈ لائن دے دی،یکم اکتوبر کے بعد ڈرائیورنگ لائسنس کےبغیرڈرائیورز کیخلاف سخت کارروائی ہو گی ،چیف ٹریفک پولیس کا کہنا ہے بغیرڈرائیونگ لائسنس گاڑی وموٹرسائیکل چلانے والوں پر مقدمہ درج کرکے گرفتار کیا جائے گا جبکہ گاڑی بھی بند کر دی جائے گی ،انہوں نے کہا اسلام آباد ٹریفک پولیس یکم اکتوبر تک شہریوں کو ہرممکن سہولیات فراہم کرے گی،انہوں نے کہا شہری فیض آبادٹریفک آفس،ایف سکس سہولت مرکزاورٹریفک سہولت وینز سے بھی لائسنس بنوا سکتے ہیں،ان کا مزید کہنا تھا شہری لائسنس کی فزیکل کاپی ہمیشہ اپنے ساتھ رکھیں،ڈیجیٹل کاپی ہرگزقابل قبول نہیں ہوگی،چیف ٹریفک آفیسر نے کہا ایک مذہب شہری ہونے کا ثبوت دیں ، اپنا ڈرائیونگ لائسنس حاصل کرکے قانونی کارروائی سے بچیں،،انہوں نے کہا اسلام آباد ٹریفک پولیس کسی بھی شہریوں کی جان خطرے میں ڈالنے کی ہرگزاجازت نہیں دے گی-
Post Views: 2