ٹریفک پولیس کی جانب سے ٹرانسپورٹرز کی نمائندہ تنظیموں سے اجلاسوں اور انہیں دی گئی ہدایات کے باوجود ہیوی ٹریفک شہریوں کی زندگیوں کو نہ صرف نگل رہی ہے، بلکہ ان ٹریفک حادثات میں شہری زخمی بھی ہو رہے ہیں۔  اسلام ٹائمز۔ شہر قائد میں رواں سال کے دوران ٹریفک حادثات میں مجموعی طور پر 546 افراد لقمہ اجل، جبکہ 8 ہزار 136 افراد زخمی ہوگئے۔ تفصیلات کے مطابق شہر میں 7 ماہ کے دوران ہیوی گاڑیوں سے ہونے والے جان لیوا حادثات میں 165 افراد لقمہ اجل بن گئے، جس میں سب سے زیادہ 62 خونی و جان لیوا حادثات کا ذمہ دار ٹریلر نکلا۔ ٹریفک پولیس کی جانب سے ٹرانسپورٹرز کی نمائندہ تنظیموں سے اجلاسوں اور انہیں دی گئی ہدایات کے باوجود ہیوی ٹریفک شہریوں کی زندگیوں کو نہ صرف نگل رہی ہے، بلکہ ان ٹریفک حادثات میں شہری زخمی بھی ہو رہے ہیں۔ چھیپا فاؤنڈیشن کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق شہر قائد میں رواں سال 2025 کے 7 ماہ کے دوران مختلف علاقوں میں مجموعی طور پر جان لیوا ٹریفک حادثات میں 546 افراد جاں بحق ہوئے، جس میں 425 مرد، 51 خواتین، 51 بچے اور 19 بچیاں شامل ہیں۔

شہر میں ٹریفک حادثات میں مجموعی طور پر 8 ہزار 136 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں جس میں 6411 مرد، 1237 خواتین، 398 بچے اور 120 بچیاں شامل ہیں۔ شہر قائد میں 219 روز میں اب تک ہیوی گاڑیوں کے خونی و جان لیوا ٹریفک حادثات میں مجموعی طور پر 165 افراد زندگی سے محروم ہوگئے، جس میں سب سے زیادہ 62 جان لیوا حادثات ٹریلر کی ٹکر سے جاں بحق ہوئے، جبکہ واٹر ٹینکر کی ٹکر سے 37 افراد، ڈمپر کی ٹکر سے 32 افراد، بس کی ٹکر سے 20 افراد، جبکہ مزدا کی ٹکر سے 14 افراد لقمہ اجل بن گئے۔ ایک جانب ٹریفک پولیس کی جانب سے قوانین پاسداری کے بیانات سامنے آتے ہیں، تو دوسری جانب ٹریفک قوانین کی دھجیاں اڑاتی ہوئی پبلک اور ہیوی ٹرانسپورٹ شہریوں کو روند کر انھیں زخمی کرنے کے ساتھ ساتھ زندگی سے بھی محروم کر رہی ہے۔

شہری حلقوں کا کہنا ہے کہ رات کو ہیوی ٹریفک کے شہر میں داخلے کی اجازت کے بعد وہ کس انداز میں ڈرائیونگ کرتے ہیں، انہیں چیک کرنے والا کوئی نہیں ہوتا، ہیوی گاڑیوں کے ڈرائیورں کو بس اس بات کا اطمینان ہوتا ہے کہ انہیں شہر میں داخلے کی اجازت مل گئی ہے اور انہیں چیک کرنے والا دور دور تک کوئی نہیں ہے، جس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ہیوی ٹریفک کے ڈرائیور ناصرف اپنی لین کی خلاف ورزی کرتے ہیں، جس کی وجہ سے دیگر ٹریفک کو گزرنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، بلکہ ڈرائیور ایک دوسرے سے آگے نکلنے کیلئے خطرناک اندازہ میں ڈرائیونگ بھی کرتے ہوئے دکھائی دیتے ہیں۔ ٹریفک پولیس کے افسران کو شہر قائد میں ہیوی ٹریفک کے داخلے پر کڑی نگاہ رکھنے کیلئے ویجیلینس ٹیمیں تشکیل دینا چاہیے، جو ان لاپروا اور تیز رفتاری کا مظاہرہ کرنے والی ہیوی ٹریفک کو لگام ڈال سکیں اور ڈرائیوروں کو بھی اس بات کا خوف ہو کہ انہیں اس وقت بھی کوئی مانیٹر کر رہا ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: ٹریفک حادثات میں ٹریفک پولیس ہیوی ٹریفک کی جانب سے کی ٹکر سے کے دوران جان لیوا

پڑھیں:

کراچی: ایکسپورٹ پروسیسنگ زون کی فیکٹری میں آگ لگ گئی، 5 منزلہ عمارت گر گئی، 7 افراد زخمی

کراچی (نیوز ڈیسک) کراچی کے علاقے لانڈھی ایکسپورٹ پروسیسنگ زون اتھارٹی میں واقع گارمنٹس فیکٹری میں خوفناک آگ بھڑک اٹھی جس کے نتیجے میں پانچ منزلہ عمارت زمیں بوس ہوگئی۔ آگ لگنے سے سات افراد زخمی ہو گئے۔ آگ نے قریبی 2 منزلہ عمارت کی بالائی منزل کو بھی لپیٹ میں لے لیا۔ آگ کے پھیلنے کے خدشے کے پیش نظر ساتھ والی عمارت کو خالی کرالیا گیا۔

نجی ٹی وی کے مطابق کراچی کے علاقے لانڈھی میں واقع ایکسپورٹ پروسیسنگ گارمنٹس فیکٹری میں خوفناک آگ بھڑک اٹھی جس پر کئی گھنٹے گزرنے کے باوجود قابو نہیں پایا جاسکا۔ آگ کی شدت کے باعث پہلے 5 منزلہ عمارت کا کچھ حصہ زمین بوس ہوا اور پھر پوری عمارت زمین بوس ہوگئی۔ آگ لگنے سے سات افراد زخمی بھی ہوئے۔

فائر بریگیڈ حکام کے مطابق 16 فائر ٹینڈرز اور 2 باؤزر کی مدد سے آگ پر قابو پانے کی کوششیں جاری ہیں۔

حکام کے مطابق عمارت سے وقفے وقفے سے دھماکوں کی آوازیں بھی سنائی دے رہی ہیں جب کہ آگ لگنے سے عمارت کی چھت کا کچھ حصہ بھی گر گیا۔

فائر بریگیڈ حکام نے آگ کو تھرڈ ڈگری قرار دے دیا، آگ نے قریبی دو منزلہ عمارتوں کی بالائی منزلوں کو بھی لپیٹ میں لے لیا، آگ پھیلنے کے خدشے کے پیش نظر ملحقہ عمارت کو خالی کرالیا گیا۔

چیئرمین ایکسپورٹ پروسیسنگ زون اے ڈی خواجہ نے بتایا کہ متاثرہ فیکٹری پرانے کپڑوں کو ری سائیکل کرتی ہے۔ آگ لگنے کی اطلاع صبح 10:30 بجے کے قریب ملی۔ ابتدائی طور پر EPZA کے فائر ٹینڈرز موقع پر پہنچ گئے تھے تاہم آگ کی شدت کو دیکھتے ہوئے مزید فائر ٹینڈرز طلب کر لیے گئے۔

انہوں نے کہا کہ انہوں نے کمشنر کراچی اور ریسکیو 1122 کے سربراہ سے بات کی ہے اور آگ پر جلد قابو پانے اور ملحقہ فیکٹری کو جلنے سے بچانے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔

Post Views: 6

متعلقہ مضامین

  • ڈکیتی مزاحمت پر ایک اور شہری قتل، رواں برس ڈاکوؤں کی فائرنگ سے جاں بحق شہریوں تعداد 57 ہوگئی
  • بابائے قوم سے والہانہ محبت، کراچی کے شہری نے مزار قائد کا ماڈل تیار کرلیا
  • کراچی میں رواں سال کے 7 ماہ کے دوران ٹریفک حادثات میں 546 شہری جاں بحق
  • کراچی،پولیس چوکی کے باہر فائرنگ، ایک شخص جاں بحق، پولیس اہلکار سمیت 3 افراد زخمی
  • کراچی،سائٹ میں پولیس سے مقابلے میں 2 ڈاکو مارے گئے
  • کراچی؛ سائٹ میں پولیس سے مقابلے میں 2 ڈاکو مارے گئے
  • کراچی: پولیس چوکی کے باہر فائرنگ، ایک شخص جاں بحق، پولیس اہلکار سمیت 3 افراد زخمی
  • کراچی: ایکسپورٹ پروسیسنگ زون کی فیکٹری میں آگ لگ گئی، 5 منزلہ عمارت گر گئی، 7 افراد زخمی
  • کراچی، ماڑی پور روڈ پر شدید ٹریفک جام، شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا