جس جرگے کی محمود خان اچکزئی بات کرتے ہیں وہ پارلیمنٹ ہے: طلال چوہدری
اشاعت کی تاریخ: 12th, August 2025 GMT
وزیرِ مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری—فائل فوٹو
وزیرِ مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری کا کہنا ہے کہ جس جرگے کی محمود خان اچکزئی بات کرتے ہیں یہ پارلیمنٹ وہی جرگہ ہے، قومی اسمبلی اور سینیٹ جرگے کی ہی ایک شکل ہے۔
اسلام آباد میں قومی ڈائیلاگ سے متعلق ’جیو نیوز‘ سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسپیکر قومی اسمبلی نے اسی گرین ڈائیلاگ کےلیے میز پر بٹھایا تھا، قومی ڈائیلاگ سے پی ٹی آئی یک طرفہ اٹھ کر چلی گئی تھی۔
طلال چوہدری نے کہا کہ ہم نے پہلے بھی کہا تھا کہ ایک دن انہیں اسی مذاکراتی میز پر واپس آنا ہے، اگر کوئی چاہتا ہے کہ بات چیت ہو تو اسپیکر کی میز پر آنا ہو گا، وزیرِ اعظم کہہ چکے ہیں کہ اگر آپ نہیں آنا چاہتے تو میں خود چل کر اسپیکر کے پاس آؤں گا۔
وزیرِ مملکت داخلہ طلال چوہدری کا کہنا ہے کہ کاروباری افراد کی جان و مال کا تحفظ ریاست کا فرض ہے۔
انہوں نے کہا کہ ڈائیلاگ ہونا چاہیے لیکن کس چیز پر ہونا چاہیے یہ اہم ہے، ڈائیلاگ کسی کی ذات پر ہو گا یا پاکستان پر ہو گا یہ اہم ہے، پاکستان کے ایشوز دہشت گردی اور عام آدمی کی زندگی کے معاملات ہیں۔
وزیرِ مملکت برائے داخلہ کا کہنا ہے کہ گرین ڈائیلاگ پاکستان تحریک انصاف خود چھوڑ کر گئی، اگر وہ ڈائیلاگ پر یقین رکھتے ہیں تو اسپیکر کی اس آفر کی طرف دوبارہ لوٹیں، بے شک ایک رکن کی پارٹی ہو، اسپیکر ان سب کو ڈائیلاگ میں شامل کر سکتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ اپوزیشن یہ معاملہ اسپیکر کے سامنے رکھے کہ کس فرد کو ڈائیلاگ میں شامل کیا جائے، اسی پارلیمان سے ہی ممبران کو اس ڈائیلاگ کے عمل میں شامل کیا جائے۔
طلال چوہدری کا یہ بھی کہنا ہے کہ اگر معاملات آگے بڑھانے ہیں تو بات ہونی چاہیے، مذاکرات کا مرکز پاکستان اور پاکستان کی ترقی ہونا چاہیے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: طلال چوہدری کہنا ہے کہ
پڑھیں:
اسرائیل صرف جارحیت نہیں انسانیت کے خلاف جرم کا مرتکب ہورہا ہے: محمود عباس
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
فلسطین کے صدر محمود عباس نے کہا ہے کہ اسرائیل جو کررہا ہے وہ صرف جارحیت نہیں بلکہ جنگی جرم اور انسانیت کے خلاف جرم ہے، ہم اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی ’گریٹر اسرائیل‘ کی کال کو مسترد اور اس کی شدید مذمت کرتے ہیں۔
عالمی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس سے بذریعہ ویڈیو لنک خطاب کرتے ہوئے فلسطینی صدر محمود عباس نے کہا کہ میں آج آپ سے مخاطب ہوں جب کہ ہمارے فلسطینی عوام غزہ کی پٹی میں تقریباً دو سال سے نسل کشی، تباہی، بھوک اور بے دخلی کی جنگ کا سامنا کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ نسل کشی ’ اسرائیلی قابض افواج کے ہاتھوں کی جا رہی ہے جنہوں نے دو لاکھ بیس ہزار سے زیادہ فلسطینیوں کو شہید اور زخمی کیا، جن میں اکثریت نہتے بچوں، خواتین اور بوڑھوں کی ہے۔’
انہوں نے کہا کہ’ اسرائیل جو کر رہا ہے وہ صرف جارحیت نہیں بلکہ جنگی جرم اور انسانیت کے خلاف جرم ہے، جو دستاویزی شکل میں ریکارڈ اور مانیٹر کیا جا رہا ہے، اور تاریخ کی کتابوں اور عالمی ضمیر کے صفحات میں بیسویں اور اکیسویں صدی کے سب سے بھیانک انسانی المیوں میں شمار ہو گا۔