محمود خان اچکزئی—فائل فوٹو

اپوزیشن اتحاد تحریکِ تحفظِ آئینِ پاکستان کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے وزیرِ اعظم شہباز شریف کی حکومت کو پُرامن احتجاج سے گھر بھیجنے کا اعلان کر دیا۔

اسلام آباد میں مصطفیٰ نواز کھوکھر اور جسٹس (ر) شاہد جمیل کے ہمراہ پریس کانفرنس میں محمود اچکزئی نے کہا کہ اگر آئین کے مطابق آگے بڑھا جائے تو بحران سے نکل جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں میرٹ تک نہیں، نوکریاں بک رہی ہیں، جو نوکری بیچتا ہے ایمان بیچتا ہے، اس کو ترقی ملتی ہے۔

محمود اچکزئی نے کہا کہ بینظیر بھٹو کی پارٹی بھی اب گناہوں میں شریک ہے، نواز شریف نے ووٹ کو عزت دو کی تحریک شروع کی اور پھر لندن پہنچ گئے۔

اُن کا کہنا ہے کہ ہم کسی کوگالی نہیں دیں گے یا گولی نہیں ماریں گے، پُرامن احتجاج کریں گے، شہباز شریف کی حکومت کو گھر بھیجیں گے۔

اپوزیشن اتحاد کے سربراہ نے یہ بھی کہا کہ گلگت سے کوئٹہ تک احتجاج کیا جائے گا، ہم نے مل کر خیبر پختون خوا اور سندھ سمیت بلوچستان میں احتجاج کرنا ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ ملک بھر میں لاکھوں لوگوں کو نکالیں گے جو اس حکومت سے جان چھڑائیں گے۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: کہا کہ

پڑھیں:

غزہ میں فوج بھیجنے کیلئے آذربائیجان کی شرط

غزہ میں کثیر القومی فورس کی تعیناتی کے لئے امریکی کوششوں کے جواب میں، آذربائیجان نے اس فورس میں اپنی شرکت کیلئے شرائط مقرر کی ہیں اسلام ٹائمز۔آذربائیجانی وزارت خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ ملک "استحکام فورس" کے تحت غزہ کی پٹی میں اس وقت تک کوئی فوجی نہیں بھیجے گا جب تک کہ حماس اور اسرائیل کے درمیان تنازعہ مکمل طور پر ختم نہیں ہو جاتا۔ اس بارے فلسطینی خبر رساں ایجنسی معا کا کہنا ہے کہ امریکہ کی جانب سے رواں ہفتے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں جمع کروائی گئی قرارداد کے مسودے کے مطابق، آذربائیجان ان ممالک میں سے ایک ہے کہ جن کے بارے کہا جاتا ہے کہ وہ پاکستان اور انڈونیشیا جیسے دیگر اسلامی ممالک کے ہمراہ ''استحکام فورس'' کے تحت غزہ میں فوج بھیجنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ اس منصوبے کے مطابق، "انٹرنل سکیورٹی فورس" (ISF) نامی ایک فورس، کہ جس میں 20 ہزار فوجی شامل ہو سکتے ہیں؛ اسرائیل، مصر اور فلسطینی اتھارٹی کے ساتھ مل کر کام کرے گی۔ امریکی اس بارے اخبار دی ٹائمز کو انٹرویو دینے والے سفارتکاروں کے مطابق، اقوام متحدہ میں امریکی سفیر مائیک پینس نے سلامتی کونسل کو بتایا ہے کہ اس منصوبے کی منظوری نہ دینے کا مطلب "غزہ میں جنگ بندی کا خاتمہ" ہو گا۔

دوسری جانب کینیڈین خبررساں ایجنسی روئٹرز نے بھی لکھا ہے کہ آذربائیجانی وزارت خارجہ کے اعلی حکام کا کہنا ہے کہ ہم اپنی افواج کو خطرے میں نہیں ڈالنا چاہتے لہذا یہ کارروائی (غزہ میں فوج کی تعیناتی) صرف اس صورت میں انجام پائے گی کہ جب غزہ کی پٹی میں جاری فوجی سرگرمیوں کو مکمل طور پر ختم کر دیا جائے نیز اس سلسلے میں کوئی بھی فیصلہ کرنے سے قبل باکو کے پارلیمنٹ سے منظوری بھی لینا ہو گی۔ ادھر آذربائیجانی پارلیمنٹ کی سکیورٹی کمیٹی کے سربراہ نے بھی روئٹرز کو بتایا ہے کہ انہیں ابھی تک اس معاملے پر قرارداد کا مسودہ موصول نہیں ہوا۔

رپورٹ کے مطابق، یہ قرار دیتے ہوئے کہ غزہ کی صورتحال "خطے میں امن و سلامتی کے لئے خطرہ ہے"، سلامتی کونسل نے  علاقے میں جاری حالات کی تعمیر نو اور استحکام کے لئے عملی تجاویز پیش کی ہیں، تاہم مجوزہ اقدامات اقوام متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 7 کے تحت قرار نہیں دیئے گئے کہ جس میں رکن ممالک کو طاقت کے استعمال کی اجازت ہوتی ہے۔

قبل ازیں صیہونی اخبار ہآرٹز نے اعلان کیا تھا کہ باکو غزہ میں بین الاقوامی فورس میں شامل ہونے کے لئے فوج بھیجنے کے بارے تذبذب کا شکار ہے جبکہ
باکو کی یہ ہچکچاہٹ ممکنہ طور پر سفارتی حساسیت، علاقائی تحفظات اور ملکی یا بین الاقوامی ردعمل کے بارے میں خدشات کی وجہ سے ہے!

متعلقہ مضامین

  • اپوزیشن اتحاد کا 27ویں آئینی ترمیم کے خلاف ملک گیر احتجاجی تحریک شروع کرنے کا اعلان
  • اپوزیشن اتحاد کا مجوزہ 27ویں ترمیم کیخلاف ملک گیر تحریک کا اعلان
  • اپوزیشن اتحاد کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے تمام اسٹیک ہولڈرز کو خط لکھنے کا فیصلہ کیا ہے، ترجمان
  • محمود خان اچکزئی کا 27 ویں ترمیم پر نواز شریف اور زرداری کو خط لکھنے کا فیصلہ
  • ٹرمپ کا جنوبی افریقہ میں منعقدہ جی20 اجلاس میں نمائندے نہ بھیجنے کا اعلان، وجہ کیا بنی؟
  • غزہ میں فوج بھیجنے کیلئے آذربائیجان کی شرط
  • پی ٹی آئی وفد کی اسپیکر سے ملاقات، محمود اچکزئی کی اپوزیشن لیڈر تقرری کا مطالبہ
  • وزیرِاعظم شہباز شریف کا پاکستان میں گوگل کے دفاتر اور سرمایہ کاری کا خیرمقدم، ہری پور میں اسمبلی لائن خوش آئند قرار
  • مولانا فضل الرحمان نے محمود اچکزئی کو اپوزیشن لیڈر بنانے کی حمایت کردی ہے، اسد قیصر
  • فضل الرحمان سے محمود خان اچکزئی و دیگر کی ملاقات، 27 ویں آئینی ترمیم بارے گفتگو