UrduPoint:
2025-09-24@14:28:11 GMT

آج ایرانی ہم منصب مسعود پزشکیان سے ملاقات کروں گا .صدرمیکرون

اشاعت کی تاریخ: 24th, September 2025 GMT

آج ایرانی ہم منصب مسعود پزشکیان سے ملاقات کروں گا .صدرمیکرون

نیویارک(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔24 ستمبر ۔2025 )فرانس کے صدر ایمانویل میکرون نے کہاہے کہ آج وہ ایرانی ہم منصب مسعود پزشکیان سے ملاقات کریں گے جس میں تہران کا جوہری پروگرام زیر بحث آئے گا اس سے قبل اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کے دوران فرانسیسی صدر نے خبردار کیا کہ اگر ایران نے عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی کو کام کرنے نہیں دیا تو تہران پر اقوامِ متحدہ کی جانب سے سخت پابندیاں لگائی جا سکتی ہیں.

(جاری ہے)

فرانسیسی نشریاتی ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پرایرانی جوہری معاہدے میں شامل تین یورپی ممالک کے وزرائے خارجہ نے ایرانی ہم منصب عباس عراقچی سے ملاقات کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ملاقات میں اہم امور پر پیش رفت ہوئی ہے ایران کے ایٹمی انرجی آرگنائزیشن کے سربراہ محمد اسلامی نے” سکائی نیوز“ سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ جون میں امریکی حملوں میں ایران کی کچھ جوہری تنصیبات تباہ ہو گئی تھیں انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی دباﺅ اور اسرائیلی حملے کے خطرے باوجود ان تنصیبات کو دوبارہ تعمیر کیا جائے گا.

محمد اسلامی کا کہنا ہے کہ کسی بھی فوجی حملے میں تنصیبات کو نقصان پہنچنا فطری بات ہے لیکن جو چیز زیادہ اہم ہے وہ ہے سائنس، علم اور ٹیکنالوجی اور ایران میں جوہری صنعت کی تاریخ اور جڑیں بہت گہری ہیں. اقوام متحدہ میں امریکی صدر کے خطاب کے بعد ایران کے رہبرِ اعلیٰ آیت اللہ علی خامنہ ای ایرانی ریڈیو اور ٹیلی ویژن پرتقریرمیں کہا کہ ایران جوہری ہتھیار بنانے کا ارادہ نہیں رکھتا تاہم تہران یورینیم کی افزودگی نہیں روکے گا امریکہ کے ساتھ مذاکرات کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ امریکہ کے ساتھ مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں اور یہ نقصان دہ بھی ہے کوئی بھی ملک خطرے کے تحت مذاکرات نہیں کرے گا.

آیت اللہ علی خامنہ ای کا کہنا تھا کہ دوسرا فریق اپنے وعدے توڑتا ہے دھمکیاں دیتا ہے اور موقع ملنے پر قتل کا ارتکاب بھی کر لیتا ہے ایسی حکومت کے ساتھ مذاکرات کرنا خالص نقصان ہو گا. انہوں نے کہا کہ ان مذاکرات کا نتیجہ ایران میں جوہری سرگرمیوں اور افزودگی کی بندش ہے ایران کے رہبر اعلیٰ نے کہا کہ ملک کی ترقی کا راز مضبوط بننے میں ہے ہمیں مضبوط بننا چاہیے، فوجی طاقت ضروری ہے، سائنسی طاقت ضروری ہے، ریاستی اور ساختی طاقت ضروری ہے انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ جب ہم مضبوط ہوں گے تو دوسری طرف سے ہمیں خطرہ نہیں ہوگا.

ایرانی رہنما نے ملک کے اندر جوہری صنعت کی بندش اور افزودگی کا مطالبہ کرنے والے امریکی حکام کے بیانات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ایرانی عوام جو بھی ایسی بات کہے گا اسے تھپڑ ماریں گے ‘انہوں نے کہاکہ ایران کے پاس جوہری ہتھیار ہیں نہ ہی وہ ایسے ہتھیار بنانے کا ارادہ رکھتا ہے. 

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے ایران کے انہوں نے نے کہا کہا کہ

پڑھیں:

ایران میں 8 نئے جوہری بجلی گھر بنانے کے لیے روس سے معاہدہ اس ہفتے متوقع

ایران اور روس نے ایک دہائی سے تعطل کے شکار ایٹمی تعاون کے منصوبے کو آگے بڑھاتے ہوئے معاہدے پر دستخط کرنے کا اعلان کیا ہے۔

مجوزہ معاہدے کے تحت اسلامی جمہوریہ میں 8 نئے جوہری بجلی گھر تعمیر کیے جائیں گے۔

ایران کے نائب صدر اور اٹامک انرجی آرگنائزیشن کے سربراہ محمد اسلامی پیر کو ماسکو پہنچے، جہاں انہوں نے میڈیا سے گفتگو بھی کی۔

انہوں نے بتایا کہ  معاہدے کی بات چیت مکمل ہو چکی ہے اور اس ہفتے دستخط کے ساتھ دونوں ممالک عملی اقدامات کے مرحلے میں داخل ہو جائیں گے۔

ایرانی اور روسی میڈیا رپورٹس کے مطابق، یہ معاہدہ تہران کے اُس ہدف کا حصہ ہے جس کے تحت وہ 2040 تک 20 گیگاواٹ ایٹمی توانائی کی پیداواری صلاحیت حاصل کرنا چاہتا ہے۔

ایران کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ایرنا نے مزید بتایا کہ نئے ری ایکٹروں میں سے 4 بوشہر میں قائم کیے جائیں گے۔

روس پہلے ہی ایران کا پہلا ایٹمی بجلی گھر بوشہر میں تعمیر کر چکا ہے، جو 2011 میں فعال ہوا اور 2013 میں مکمل ہوا تھا، حالانکہ اس پر امریکا نے سخت اعتراض کیا تھا۔

یہ اعلان ایسے وقت سامنے آیا ہے جب ایران کے مغرب کے ساتھ تعلقات انتہائی کشیدہ ہیں۔

مغربی طاقتوں کا الزام ہے کہ تہران 2015 کے اُس جوہری معاہدے پر مکمل عمل درآمد کرنے میں ناکام رہا ہے جس کا مقصد ایران کو ایٹمی ہتھیار بنانے سے روکنا تھا۔

ایران ان الزامات کی تردید کرتے ہوئے مؤقف اپناتا آیا ہے کہ اس کا ایٹمی پروگرام صرف پُرامن مقاصد کے لیے ہے۔

روس نے بھی ایران کے ایٹمی پروگرام کے دفاع میں کہا ہے کہ وہ تہران کے پُرامن ایٹمی توانائی کے حق کی حمایت کرتا ہے، لیکن ایک ایٹمی ہتھیاروں سے لیس ایران کے خلاف ہے۔

اسی دوران، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے جمعے کے روز ایک قرارداد کا مسودہ مسترد کر دیا تھا جس کے ذریعے ایران پر پابندیاں مستقل طور پر ختم کرنے کی کوشش کی گئی تھی۔

برطانیہ، فرانس اور جرمنی نے تجویز دی ہے کہ اگر ایران عالمی ایٹمی معائنہ کاروں کو مکمل رسائی دے، افزودہ یورینیم سے متعلق خدشات دور کرے اور امریکا کے ساتھ بات چیت دوبارہ شروع کرے تو وہ پابندیوں کے دوبارہ نفاذ کو 6 ماہ کے لیے مؤخر کرنے پر آمادہ ہیں۔

یورپی طاقتوں نے مزید ایک دہائی پرانے ایٹمی معاہدے کے تحت ’اسنیپ بیک‘ میکنزم کو فعال کرتے ہوئے تہران پر عدم تعمیل کا الزام لگایا اور ایران پر اقوام متحدہ کی منجمد پابندیاں بحال کرنے کے حق میں ووٹ بھی دیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

افزودہ یورینیم اقوام متحدہ امریکا ایٹمی پروگرام ایٹمی معائنہ کار ایران تہران جرمنی جوہری بجلی گھر روس سلامتی کونسل فرانس

متعلقہ مضامین

  • دباؤ میں ایران یورینیم کی افزودگی ترک نہیں کرے گا، خامنہ ای
  • ’امریکا سے مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں، ایران یورینیئم کی افزودگی نہیں روکے گا‘
  • نیو یارک میں ایران اور یورپی ٹرائیکا کے درمیان مذاکرات کی تفصیلات
  • روس ایران میں 8 نئے جوہری بجلی گھر تعمیر کرے گا
  • جوہری ہتھیاربنانے کا کوئی ارادہ نہیں،مگر یورینیئم افزودگی پردباؤ میں نہیں آئیں گے:خامنہ ای
  • ایران کیساتھ مذاکرات کسی فوجی کارروائی میں رکاوٹ نہیں بلکہ جنگ کی ایک شکل ہیں، صیہونی ٹی وی
  • ایران میں 8 نئے جوہری بجلی گھر بنانے کے لیے روس سے معاہدہ اس ہفتے متوقع
  • یورپ سلامتی کونسل کو ایران پر دباؤ ڈالنے کیلئے غلط استعمال نہ کرے، سید عباس عراقچی
  • ایرانی پارلیمنٹ کے 71 سخت گیر اراکین کا ایٹم بم بنانے اور دفاعی حکمتِ عملی پر نظرثانی کا مطالبہ