اسرائیلی وزیراعظم کا اعلان: غزہ کے شہریوں کو باہر جانے کی اجازت دی جائے گی
اشاعت کی تاریخ: 13th, August 2025 GMT
یروشلم: اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو نے کہا ہے کہ غزہ کے شہریوں کو علاقے سے نکلنے کی اجازت دی جائے گی، جب کہ فوج وہاں بڑے پیمانے پر آپریشن کی تیاری کر رہی ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سمیت ماضی میں غزہ کے شہریوں کو دوبارہ آباد کرنے کی تجاویز نے فلسطینیوں میں تشویش اور عالمی برادری میں مخالفت پیدا کی تھی۔
اسرائیلی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے نیتن یاہو نے کہا کہ "ہم انہیں زبردستی نہیں نکال رہے، لیکن اگر وہ جانا چاہیں تو ہم اجازت دیں گے۔" انہوں نے مزید کہا کہ "پہلے انہیں جنگی علاقوں سے نکلنے کا موقع دیں گے، اور اگر وہ چاہیں تو غزہ سے بھی باہر جا سکیں گے۔"
غزہ کی پٹی میں اسرائیل برسوں سے سرحدوں پر سخت کنٹرول رکھتا آیا ہے اور بہت سے لوگوں کو باہر جانے سے روکتا رہا ہے۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
2014 کی غزہ جنگ میں ہلاک افسر کی باقیات واپس لائیں گے، اسرائیلی فوج
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
تل ابیب: اسرائیلی فوج کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل ایال زامیر نے اعلان کیا ہے کہ وہ 2014 کی غزہ جنگ میں ہلاک ہونے والے افسر ہدار گولڈن کی باقیات ہر صورت واپس لائیں گے، یہ اعلان اس وقت سامنے آیا جب میڈیا نے اطلاع دی کہ حماس نے مبینہ طور پر گولڈن کی لاش کا مقام معلوم کر لیا ہے۔
عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فوج کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل نے شام گولڈن کے اہلِ خانہ سے ملاقات کی اور انہیں تفتیش کے تازہ ترین نتائج سے آگاہ کرتے ہوئے کہاکہ چیف آف اسٹاف نے ہدار اور دیگرہلاک قیدیوں کی واپسی کے عزم کو دہرایا۔
رپورٹس کے مطابق اسرائیل نے حماس اور ریڈ کراس کو اسرائیلی کنٹرول والے علاقے میں تلاش مکمل کرنے کی اجازت دی تھی، گولڈن کی باقیات رفح کے ایک سرنگ میں ملی ہیں، ابھی باضابطہ تصدیق نہیں ہوئی۔
خیال رہےکہ ہدار گولڈن 1 اگست 2014 کو ہلاک ہوئے تھے جب 72 گھنٹے کی جنگ بندی نافذ تھی، وہ حماس کی سرنگیں تباہ کرنے کے مشن پر تھے کہ اچانک حملے میں مارے گئے اور ان کی لاش حماس کے قبضے میں چلی گئی۔
اسرائیل اب امریکی ثالثی کے تحت جاری جنگ بندی معاہدے کے ذریعے گولڈن کی باقیات واپس لانے کی کوشش کر رہا ہےجبکہ ماضی میں دونوں فوجیوں کی باقیات کے تبادلے کے لیے متعدد قیدیوں کی ڈیلز ناکام ہو چکی ہیں۔