اسرائیلی وزیراعظم کا اعلان: غزہ کے شہریوں کو باہر جانے کی اجازت دی جائے گی
اشاعت کی تاریخ: 13th, August 2025 GMT
یروشلم: اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو نے کہا ہے کہ غزہ کے شہریوں کو علاقے سے نکلنے کی اجازت دی جائے گی، جب کہ فوج وہاں بڑے پیمانے پر آپریشن کی تیاری کر رہی ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سمیت ماضی میں غزہ کے شہریوں کو دوبارہ آباد کرنے کی تجاویز نے فلسطینیوں میں تشویش اور عالمی برادری میں مخالفت پیدا کی تھی۔
اسرائیلی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے نیتن یاہو نے کہا کہ "ہم انہیں زبردستی نہیں نکال رہے، لیکن اگر وہ جانا چاہیں تو ہم اجازت دیں گے۔" انہوں نے مزید کہا کہ "پہلے انہیں جنگی علاقوں سے نکلنے کا موقع دیں گے، اور اگر وہ چاہیں تو غزہ سے بھی باہر جا سکیں گے۔"
غزہ کی پٹی میں اسرائیل برسوں سے سرحدوں پر سخت کنٹرول رکھتا آیا ہے اور بہت سے لوگوں کو باہر جانے سے روکتا رہا ہے۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
یورپی ملک سلووینیا نے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو پر سفری پابندی عائد کر دی
حکومتی بیان میں کہا گیا ہے کہ نیتن یاہو سمیت ان اسرائیلی رہنماؤں کو سفری پابندیوں کا سامنا کرنا ہوگا، جو فلسطینی عوام کے خلاف جارحانہ کارروائیوں کے ذمہ دار سمجھے جاتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ یورپی ملک سلووینیا نے اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو پر سفری پابندی عائد کر دی۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق سلووینیا نے یہ فیصلہ غزہ میں جاری جنگ اور انسانی حقوق کی مبینہ سنگین خلاف ورزیوں کے تناظر میں کیا ہے۔ حکومتی بیان میں کہا گیا ہے کہ نیتن یاہو سمیت ان اسرائیلی رہنماؤں کو سفری پابندیوں کا سامنا کرنا ہوگا، جو فلسطینی عوام کے خلاف جارحانہ کارروائیوں کے ذمہ دار سمجھے جاتے ہیں۔
یاد رہے کہ سلووینیا نے فلسطین کو گذشتہ برس فلسطینی ریاست کو تسلیم کیا تھا، جبکہ رواں برس اگست میں اسرائیل پر ہتھیاروں کی پابندی اور اسرائیل کے زیر قبضہ فلسطینی علاقوں کی اشیا کی درآمد پر بھی پابندی عائد کی تھی۔ یہ اقدامات یورپ میں اسرائیلی پالیسیوں پر بڑھتی ہوئی تنقید کا عکاس ہے، جہاں کئی ممالک اسرائیل کی عسکری کارروائیوں اور فلسطینی علاقوں میں بستیوں کے پھیلاؤ کو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دے رہے ہیں۔