ملک میں مہنگائی کی صورتحال: صرف 4 اشیاء سستی، 23 مہنگی، 24 کی قیمتیں برقرار
اشاعت کی تاریخ: 5th, September 2025 GMT
پاکستان میں مہنگائی کی ہفتہ وار رپورٹ کے مطابق ملک میں اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں ایک بار پھر اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ پاکستان ادارہ شماریات کے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ ہفتے کے دوران مہنگائی میں ہفتہ وار بنیاد پر 1.29 فیصد جبکہ سالانہ بنیاد پر 5.07 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
ادارہ شماریات کے مطابق 4 اشیاء کی قیمتوں میں کمی دیکھی گئی۔
وہ اشیاء جن کی قیمتیں کم ہوئیں: کیلے: 3.
مہنگی ہونے والی اشیاء
ٹماٹر: 46.02 فیصد، آٹا: 25.41 فیصد، پیاز: 8.57 فیصد، ٹوٹا باسمتی چاول: 2.62 فیصد، لہسن: 2.04 فیصد، آلو: 1.38 فیصد، دال مونگ: 1.29 فیصد, بریڈ: 1.19 فیصد ،ایل پی جی: 0.88 فیصد،
کپڑے (شرٹنگ، لانگ کلاتھ، پرنٹڈ لان): معمولی اضافہ
ماہانہ جائزہ (اگست 2025)
مہنگائی کی شرح میں ماہانہ بنیاد پر 0.65 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔
جولائی تا اگست مہنگائی کی اوسط شرح 3.53 فیصد رہی۔
اگست میں:
ٹماٹر: 19.3 فیصد مہنگے
پیاز: 14.46 فیصد مہنگے
انڈے: 12.84 فیصد
چکن: 4.16 فیصد
جن اشیاء کی قیمتیں کم ہوئیں:
پھل: 21.16 فیصد سستے
سبزیاں: 18.48 فیصد سستی
چینی: 5.49 فیصد کمی
موٹر فیول، بجلی اور ٹرانسپورٹ کرائے: ان میں بھی کمی ریکارڈ کی گئی
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
ایک سال کے دوران حکومتی قرضوں میں 10 ہزار ارب کا اضافہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد(نمائندہ جسارت)ایک سال کے دوران حکومتی قرضوں میں 10 ہزار ارب کا اضافہ ہوا ہے جس کے سبب مجموعی قرض 84 ہزار ارب سے زاید ہوگیا۔حکومت کی جانب سے آئی ایم ایف کے فریم ورک کے تحت پاکستان کے ذمے قرضوں سے متعلق وزارت خزانہ کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 3 سال میں پاکستان کے ذمے قرضوں کا تناسب 70.8 فیصد سے کم ہو کر
60.8 فیصد پر آنے کا تخمینہ ہے، مالی سال 2026ء سے 2028ء کی درمیانی مدت میں قرض پائیدار رہنے کی توقع ہے۔وزارت خزانہ حکام کے مطابق رپورٹ میں معاشی سست روی کو قرضوں کی پائیداری کے لیے بڑا خطرہ قرار دیا گیا ہے، ایکسچینج ریٹ اور سود کی شرح میں تبدیلی قرض کا بوجھ بڑھا سکتی ہے، بیرونی جھٹکے اور موسمیاتی تبدیلی قرض کے خطرات میں اضافہ کر سکتے ہیں، فلوٹنگ ریٹ قرض کی بڑی مقدار سے شرح سود کا خطرہ بلند رہے گا، پاکستان کے ذمے مجموعی قرضوں کا 67.7 فیصد ملکی قرض ہے۔