جائزہ مذاکرات: وزیراعظم نے آئی ایم ایف سے زیادہ سے زیادہ ریلیف لینے کی ہدایت کر دی
اشاعت کی تاریخ: 20th, September 2025 GMT
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) چیئرمین ایف بی آر راشد محمود لنگڑیال نے واضح کیا ہے کہ کوئی منی بجٹ نہیں آئے گا۔ اضافی ٹیکسوں کیلئے منی بجٹ کی تجویز زیر غور نہیں۔ ذرائع کے مطابق چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ سالانہ ٹیکس ریونیو کے ہدف میں ردوبدل کے بارے میں ابھی کچھ نہیں کہا جا سکتا۔ ردوبدل ہو سکتا ہے۔ آئی ایم ایف کو جائزہ مذاکرات کے دوران منی بجٹ کے بجائے ٹیکس انفورسمنٹ کے ذریعے آمدن بڑھانے کے پلان سے آگاہ کیا جائے گا۔ سیلابی نقصانات کے بارے میں مختلف آپشنز پر غور کیا گیا ہے۔ ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق حکومت نے سیلاب کے نقصانات کی وجہ سے فلڈ لیوی لگانے کی تجویز پر غور کیا تھا۔ آئی ایم ایف کو منی بجٹ کے بجائے ٹیکس انفورسمنٹ کے ذریعے آمدن بڑھانے کے پلان سے آگاہ کیا جائے گا۔ منی بجٹ کی بجائے ٹیکس اقدامات پر سختی سے عمل درآمد کرکے آمدن بڑھانے پر آئی ایم ایف کو آمادہ کیا جائے گا۔ دوسری جانب وزیراعظم شہباز شریف نے آئی ایم ایف سے زیادہ سے زیادہ ریلیف لینے کی ہدایت کردی۔ ذرائع کے مطابق وزارت خزانہ آئی ایم ایف کو سیلاب کے نقصانات کی وجہ سے ریلیف پر آمادہ کرنے کی کوشش کرے گی۔ آئی ایم ایف سے سیلاب متاثرین کیلئے ستمبر میں بھی بجلی بلوں میں ریلیف کی کوشش کی جائے گی۔ ذرائع کے مطابق سیلاب متاثرین کے لیے زرعی قرضوں کی ادائیگی میں بھی ریلیف کی کوششیں کی جائیں گی۔ آئی ایم ایف سے ایف بی آر کے ٹیکس ہدف میں کمی کی کوشش بھی کی جائے گی۔ آئی ایم ایف کو ایف بی آر کے ٹیکس شارٹ فال، سیلاب کی وجہ سے ٹیکس آمدن متاثر ہونے پر بھی بریفنگ دی جائے گی۔ آئی ایم ایف سے معاشی ترقی کی شرح کے ہدف میں معمولی کمی پر بھی تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ آئی ایم ایف سے مزید ٹیکس نہ لگانے پر بھی رعایت کی کوشش کی جائے گی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: ا ئی ایم ایف سے ا ئی ایم ایف کو کیا جائے گا ایف بی ا ر سے زیادہ کے مطابق جائے گی کی کوشش ٹیکس ا
پڑھیں:
ماں سے بچے واپس لینے کی درخواست مسترد، لاہور ہائیکورٹ باپ پر برہم
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251104-08-3
لاہور (نمائندہ جسارت) لاہور ہائیکورٹ نے ماں سے بچوں کی بازیابی کیلیے باپ کی جانب سے دائر حبس بے جا کی درخواست مسترد کر دی۔ عدالت نے سماعت کے دوران درخواست گزار پر برہمی کا اظہار کیا۔ سماعت جسٹس شہرام سرور چودھری نے کی۔ درخواست گزار عبدالرزاق نے عدالت سے استدعا کی تھی کہ اس کی بیوی نے 3 بچوں کو اپنے پاس رکھا ہوا ہے، جنہیں بازیاب کرایا جائے۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ بچے اگر ماں کے پاس ہیں تو اسے حبس بے جا کیسے کہا جا سکتا ہے؟ جسٹس شہرام سرور چودھری نے کہا کہ ’’کیا آپ یہاں کوئی نیا قانون بنانے چلے ہیں؟‘‘عدالت نے مزید کہا کہ بچوں پر جتنا حق باپ کا ہوتا ہے اتنا ہی حق ماں کا بھی ہے، اس لیے یہ کہنا کہ ماں نے بچوں کو قید کر رکھا ہے۔عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد عبدالرزاق کی درخواست مسترد کر دی۔