سیلاب متاثرین کی امداد کے لیے چین کی جانب سے امدادی سامان کے 2 جہاز پاکستان پہنچ گئے۔

این ڈی ایم اے کے مطابق چین سے آنے والی پروازوں کے ذریعے 300 خیمے اور 9 ہزار کمبل نور خان ایئر بیس پر پہنچائے گئے۔

امدادی پروازوں کا استقبال وفاقی وزیر انجینئر امیر مقام اور چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر ملک نے کیا۔ اس موقع پر پاکستان میں تعینات چینی سفیر بھی موجود تھے۔

مزید پڑھیں: مریم نواز کی سادگی اور خدمت سیلاب متاثرین کے دلوں میں گھر کر گئی

وفاقی وزیر امیر مقام نے کہا کہ چین کی بروقت امداد پاک چین لازوال دوستی کی عکاس ہے۔ وزیراعظم کی ہدایت کے مطابق حکومتی ادارے اور این ڈی ایم اے متاثرین کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے سرگرم عمل ہیں۔

اس موقع پر یہ بھی کہا گیا کہ چین نے ہمیشہ مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا ہے اور کبھی اسے اکیلا نہیں چھوڑا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

انجینئر امیر مقام این ڈی ایم اے پاکستان چین سیلاب متاثرین لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر ملک.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: این ڈی ایم اے پاکستان چین سیلاب متاثرین لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر ملک سیلاب متاثرین ڈی ایم اے کے لیے

پڑھیں:

پاکستان کے مستقبل کو خطرات! نئی رپورٹ میں سنگین موسمی بحرانوں کی پیشگوئی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

امریکی ماحولیاتی ماہرین نے پیش گوئی کی ہے کہ آنے والے برسوں میں پاکستان کو شدید موسمیاتی چیلنجز کا سامنا رہے گا۔

پروگرام کیپیٹل ٹاک میں گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر ارم ستار نے کہا کہ 2050 تک ملک میں سیلاب، شدید بارشوں اور خشک سالی کے واقعات میں نمایاں اضافہ ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ موسمیاتی تبدیلی نہ صرف موسم کو بدل رہی ہے بلکہ صحت، خوراک، زراعت، پانی اور روزمرہ زندگی کے تمام پہلوؤں کو متاثر کرے گی۔

بوسٹن یونیورسٹی کے ڈاکٹر عادل نجم نے گفتگو میں کہا کہ “ماحولیاتی تبدیلی نے تقریریں نہیں سننی، اسے اپنا کام کرنا ہے اور اس کا اثر ہر شخص پر پڑے گا”۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر مناسب اقدامات نہ کیے گئے تو پاکستان کے معاشی، سماجی اور صحت عامہ کے نظام پر اس کے نتائج مزید سنگین ہوں گے۔

یہ بات بھی قابلِ ذکر ہے کہ پاکستان خطے میں موسمیاتی تبدیلی سے سب سے زیادہ متاثر ممالک میں شامل ہے۔ جون تا ستمبر 2025 کے تباہ کن سیلاب نے ملک کی معیشت کو 822 ارب روپے سے زائد نقصان پہنچایا اور لاکھوں افراد متاثر ہوئے۔

ماہرین نے زور دیا کہ پاکستان کو فوری طور پر کلائمیٹ ایڈاپٹیشن اور ریزیلینس پالیسیوں پر توجہ دینی ہوگی، ورنہ آنے والے دہائیوں میں صورتحال مزید خطرناک ہوسکتی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • المجلس ویلفیئر گلگت کی جانب سے سیلاب متاثرین میں امدادی سامان کی تقسیم
  • سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان وائٹ ہاؤس پہنچ گئے، صدر ٹرمپ کی جانب سے استقبال
  • پاکستان نے غزہ کے مظلوموں کیلیے مزید 100 ٹن امدادی سامان روانہ کردیا
  • پاکستان کے مستقبل کو خطرات! نئی رپورٹ میں سنگین موسمی بحرانوں کی پیشگوئی
  • 2050 تک پاکستان خطرناک ماحولیاتی تبدیلیوں کا شکار رہے گا: امریکی ماحولیاتی ماہرین کا انکشاف
  • شیخ حسینہ کی سزا پر حافظ نعیم الرحمان کا ردعمل
  • اسرائیل نے امدادی سامان کی غزہ آمد پھر روک دی، بڑھتی سردی میں فلسطینی گیلے خیموں میں رہنے پر مجبور
  • مینار پاکستان کے سبزہ زار میں خیموں کا شہر آباد ہونے لگا‘لاکھوں شرکا کی3 روز تک رہائش کے انتظامات مکمل
  • گورنر سندھ کا روڈ ٹریفک متاثرین کی یاد کے عالمی دن پر پیغام
  • سیلاب متاثرین کی بحالی، نقصانات کی تحقیقات کیلیے پنجاب کی اعلیٰ اختیاراتی پارلیمانی کمیٹی قائم