سچی پیش گوئیوں کے لیے مشہور سمپسنز کی 20 سال بعد فلم کی شکل میں واپسی
اشاعت کی تاریخ: 30th, September 2025 GMT
اگر آپ بھی ان مداحوں میں شامل ہیں جو تقریباً دو دہائیوں سے ’میگی‘ کی وہ سرگوشی، ’Sequel‘ (سیکوئیل) سننے کے بعد، اس کا انتظار کر رہے ہیں، تو تیار ہو جائیے! امریکی ٹی وی کی تاریخ کا سب سے طویل چلنے والا، پیلا خاندان یعنی ’دی سمپسنز‘ ایک بار پھر بڑے پردے پر دھماکہ کرنے کے لیے واپس آ رہا ہے!
جی ہاں، ’دی سمپسنز مووی‘ کا سیکوئیل باقاعدہ طور پر 20th سنچری اسٹوڈیوز کی جانب سے کنفرم کردیا گیا ہے کہ ’دی سمپسنز مووی‘ کا سیکوئیل 23 جولائی 2027 کو ریلیز ہوگا۔
انسٹاگرام پر شیئر کیے گئے پوسٹر میں ایک ڈونٹ کو کسی کے ہاتھ نے جپھٹا مارا، اور ساتھ لکھا تھا، ہومر’ز کمنگ بیک فور سیکنڈز’ (Homer’s coming back for seconds)، یعنی ہومر صاحب ایک بار پھر اپنی بھوک مٹانے اور ہنگامہ کھڑا کرنے آ رہے ہیں۔ اب یہ تو آپ جانتے ہی ہوں گے کہ ہومر سمپسنز اور ڈونٹ کی محبت کسی سے چھپی نہیں ہے، تو ممکن ہے کہ اس بار بھی ہومر ہی کسی بڑی گڑبڑ کی بنیاد رکھے گا۔
یہ کارٹون سیریز، جسے کارٹونسٹ میٹ گروننگ نے بنایا تھا، 1989 میں شروع ہوئی تھی۔ کہانی سمپسنز خاندان کے گرد گھومتی ہے۔لاپرواہ، ڈونٹ اور بیئر کے دیوانے والد ہومر، صبر کرنے والی، نیلے بالوں والی والدہ مارج ، شرارتی بیٹا بارٹ، ذہین بیٹی لیزا اور گونگی مگر ہوشیار بیٹی میگی۔
سیریز اپنی شروعات سے لے کر آج تک مسلسل چل رہی ہے، اور 37 سیزن مکمل کر چکی ہے۔ یہ سب سے طویل چلنے والا اینیمیٹڈ اور اسکرپٹڈ پرائم-ٹائم امریکی ٹی وی شو کا عالمی ریکارڈ رکھتی ہے، اور 40 ویں سیزن تک اسے پہلے ہی گرین سگنل مل چکا ہے۔
یاد رہے، 2007 میں ریلیز ہونے والی پہلی فلم میں، ہومر کی لاپرواہی نے پورے اسپرنگ فیلڈ کو خطرے میں ڈال دیا تھا۔ فلم نے دنیا بھر سے آدھا ارب ڈالر سے زیادہ کما کر ہالی وُڈ کو حیران کر دیا تھا۔ اور آخر میں میگی کے ایک لفظ ’sequel‘ نے مداحوں کو سالوں تک انتظار میں ڈالے رکھا۔
سیکوئیل میں تاخیر کیوں؟ تو جناب اس سیکوئیل کی باتیں تو عرصے سے چل رہی تھیں، لیکن کورونا وائرس کی وبا نے سب کچھ ٹھنڈا کر دیا تھا۔ ’دی سمپسنز‘ کے رائٹر اور ایگزیکٹو پروڈیوسر ال جین نے پہلے کہا تھا کہ سیکوئیل کی بات چیت رکی ہوئی ہے۔ لیکن پھر حال ہی میں ڈزنی کی اینیمیٹڈ فلم ’ان سائیڈ آؤٹ ٹو‘ نے باکس آفس پر جو 1.
فی الحال، نئی فلم کی کہانی کے بارے میں کوئی تفصیل جاری نہیں کی گئی ہے یعنی ابھی کہانی کو خفیہ رکھا گیا ہے، لیکن ایک بات تو طے ہے کہ تقریباً دو دہائیوں بعد، ہومر اور اس کا خاندان ہمیں ہنسانے، سوچنے اور شاید پھر سے کسی عالمی بحران میں پھنسنے کے لیے واپس آ رہا ہے تو دیکھتے ہیں کہ سیکوئل میں ہومر پھر کون سا نیا تماشا کھڑا کرتے ہیں۔
یہ حقیقت بھی کسی سے پوشیدہ نہیں کہ دی سیمپسنز نے کئی حقیقی واقعات کی درست پیشگوئیاں کی ہیں۔ ان میں ڈونلڈ ٹرمپ کا صدر بننا، ڈزنی کا فاکس جو کہ اس شو کا نیٹ ورک ہے خرید لینا، امریکہ کا اولمپکس میں کرلنگ میں سونے کا تمغہ جیتنا، لیڈی گاگا کا سپر باؤل ہاف ٹائم شو، زیگفریڈ اور رائے پر شیر کا حملہ، فیفا کرپشن اسکینڈل، اور رچرڈ برانسن کا خلا میں سب اوربٹل فلائٹ کرنا شامل ہیں۔ یہ پیشگوئیاں سیاست سے لے کر ثقافت اور کھیل تک پھیلی ہوئی ہیں، جو یہ ظاہر کرتی ہیں کہ یہ شو مزاحیہ انداز میں مستقبل کی جھلک دکھانے کی حیرت انگیز صلاحیت رکھتا ہے۔ دیکھیں آگے کیا ہوتا ہے۔
Post Views: 1ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
وزیراعظم کا حافظ نعیم الرحمان کو ٹیلیفون، سینیٹر مشتاق سمیت اسرائیلی حراست میں موجود پاکستانیوں کی وطن واپسی پر گفتگو
وزیراعظم شہباز شریف نے امیرجماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان سے ٹیلیفونک رابطہ کیا ہے، اسرائیلی حراست میں موجود پاکستانیوں بالخصوص سینیٹر مشتاق احمد خان کی وطن واپسی کے حوالے سے حکومتی کوششوں سے آگاہ کیا۔
جمعے کے روز وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے امیرِ جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان سے ٹیلی فونک رابطہ کیا جس میں مشرقِ وسطیٰ کی صورتحال اور فلسطین میں جنگ بندی کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: صمود فلوٹیلا پر اسرائیلی حملہ، وزیراعظم شہباز شریف سمیت عالمی رہنماؤں کی مذمت
وزیرِ اعظم نے حافظ نعیم الرحمان سے ٹیلیفونک گفتگو میں کہا کہ فلسطین میں جنگ بندی اور نہتے فلسطینیوں کے قتلِ عام کی فوری روک تھام نہایت ضروری ہے۔ پاکستان کا مسئلہ فلسطین پر مؤقف دو ٹوک اور واضح ہے، پاکستان نے ہمیشہ دنیا کے ہر فورم پر اپنے فلسطینی بہن بھائیوں کی آواز بلند کی ہے اور آئندہ بھی یہ کردار ادا کرتا رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ فلسطینی عوام کا مقدمہ اقوامِ عالم کے سامنے بھرپور انداز میں لڑا ہے۔ گفتگو کے دوران وزیرِ اعظم نے 1967 سے قبل کی سرحدوں کے ساتھ آزاد فلسطینی ریاست کے قیام اور القدس الشریف کو اس کا دارالحکومت بنانے کے پاکستان کے اصولی مؤقف کو بھی دہرایا۔
یہ بھی پڑھیں: ’غزہ ہم آرہے ہیں‘، گلوبل صمود فلوٹیلا پر حملوں کے بعد سینیٹر مشتاق کا ویڈیو پیغام
وزیرِ اعظم نے کہا کہ 8 اسلامی ممالک فلسطین میں جنگ بندی کے لیے سرگرم اور بھرپور کوششیں کررہے ہیں، امید ہے کہ یہ کوششیں جلد کامیاب ہوں گی اور نہ صرف امن قائم ہوگا بلکہ فلسطینی ریاست کے قیام کا دیرینہ خواب بھی پورا ہوگا۔
انہوں نے گلوبل صمود فلوٹیلا سے اسرائیلی حراست میں موجود پاکستانیوں بالخصوص سابق سینیٹر مشتاق احمد خان کی وطن واپسی کے لیے حکومت کی فعال کاوشوں پر بھی روشنی ڈالی۔
یہ بھی پڑھیں: گلوبل صمود فلوٹیلا میں شامل سابق سینیٹر مشتاق احمد خان کی گرفتاری پر اہلیہ کا اہم بیان
وزیرِ اعظم نے کہا کہ پاکستان اسرائیلی ریاست کو تسلیم نہیں کرتا اور نہ ہی اس کے ساتھ کوئی سفارتی تعلقات ہیں، تاہم پاکستانی شہریوں کی بازیابی کے لیے دوست ممالک اور بین الاقوامی تنظیموں سے مسلسل رابطے میں ہیں۔ بہت جلد اسرائیلی حراست سے تمام پاکستانیوں کو بحفاظت وطن واپس لایا جائے گا۔
ٹیلی فونک گفتگو میں دونوں رہنماؤں نے کشمیر کی موجودہ صورتحال پر بھی بات کی۔ وزیرِ اعظم نے کہا کہ وفاقی حکومت کشمیر میں امن قائم کرنے کے لیے بھی اپنا بھرپور کردار ادا کر رہی ہے اور کرتی رہے گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان سینیٹر مشتاق احمد خان شہباز شریف غزہ وزیراعظم وطن واپسی