حکومت کی مذاکراتی پیشکش مسترد، آزاد کشمیر میں احتجاج شدت اختیار کر گیا
اشاعت کی تاریخ: 3rd, October 2025 GMT
مظفرآباد: حکومت کی جانب سے بارہا مذاکرات کی پیشکش کے باوجود آزاد کشمیر میں پُرتشدد مظاہرے نہ رک سکے۔ عوامی ایکشن کمیٹی کے احتجاج کی آڑ میں شرپسند عناصر نے آج بھی قانون نافذ کرنے والے اداروں کو نشانہ بنایا اور مختلف شہروں میں کشیدگی برقرار رہی۔
پولیس حکام کے مطابق مشتعل افراد نے اہلکاروں پر دھاوا بولتے ہوئے انہیں تشدد کا نشانہ بنایا، کیلوں والے ڈنڈوں سے وار کیے، اسلحہ چھین کر فائرنگ کی اور سامان لوٹ لیا۔ زخمی اہلکاروں نے الزام لگایا کہ مظاہرین نے انہیں یرغمال بنایا، وردیاں پھاڑ دیں اور پتھراؤ کے بعد گولیاں چلائیں۔ پرتشدد کارروائیوں کے نتیجے میں وفاقی پولیس کے 31 اہلکار جبکہ آزاد کشمیر پولیس کے 12 اہلکار زخمی ہوئے، جنہیں پمز اسپتال منتقل کیا گیا۔
مظفرآباد، میرپور اور راولاکوٹ سمیت کئی اضلاع میں ہنگاموں اور پرتشدد احتجاج کے باعث معمولات زندگی بری طرح متاثر ہوئے، دکانیں اور کاروباری مراکز بند رہے جبکہ شہریوں میں خوف و ہراس کی فضا قائم رہی۔
وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے پمز اسپتال میں زیرِ علاج زخمی اہلکاروں کی عیادت کی اور کہا کہ شرپسندوں کے مذموم عزائم کو ہرگز کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔
دوسری جانب وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر وفاقی مذاکراتی کمیٹی اور جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے درمیان بات چیت کا سلسلہ جاری ہے۔ حکومتی ذرائع کے مطابق مظفرآباد میں جاری مذاکرات خوشگوار ماحول میں ہورہے ہیں اور کمیٹی کو امید ہے کہ کشمیری عوام کے مسائل ان کی امنگوں کے مطابق بات چیت سے حل کیے جائیں گے۔
وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنااللہ خان نے بھی یقین دہانی کرائی کہ آئین اور قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے عوام کے جائز مطالبات ضرور پورے کیے جائیں گے۔
.
ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
وزیر داخلہ محسن نقوی پمزاسپتال پہنچ گئے، آزادکشمیرمیں زخمی ہونےوالےپولیس اہلکاروں کی عیادت
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد : وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے پمز اسپتال کا دورہ کیا جہاں انہوں نے آزاد کشمیر میں زخمی ہونے والے اسلام آباد پولیس اور آزاد کشمیر پولیس کے اہلکاروں کی عیادت کی۔
تفصیلات کے مطابق وزیر داخلہ محسن نقوی ہر زخمی اہلکار کے پاس گئے اور اس کی خیریت دریافت کی، محسن نقوی نے ہسپتال انتظامیہ کو زخمی پولیس اہلکاروں کو بہترین طبی سہولتیں فراہم کرنے کی ہدایت کی اور زخمی پولیس اہلکاروں کے جذبے اور بہادری کو سراہا۔
محسن نقوی کا کہنا تھا کہ آپ سب نے انتہائی ہمت، حوصلے اور جوانمردی سے اپنے فرائض سرانجام دیئے، شرپسندی کے باوجود آپ نے تحمل سے کام لیا، آپ پاکستان کے بہادر سپوت ہیں اور ہم سب کو آپ پر ناز ہے۔
وزیر داخلہ محسن نقوی نے چیف کمشنر اور آئی جی اسلام آباد کو آزاد کشمیر پولیس کے جوانوں کا خصوصی خیال رکھنے کی ہدایت بھی کی۔ ان کا کہنا تھا کہ پرامن احتجاج ہر کسی کا حق ہے لیکن قانون ہاتھ میں لینے کسی کو اجازت نہیں جائے گی۔
انہوں نےمزید کہا کہ چند شر پسند عناصر دشمن کی ایما پر آزاد کشمیر کے امن کو خراب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، ان کے مذموم مقاصد کو ہر گز کامیاب نا ہونے دیں گے۔ محسن نقوی کا کہنا تھا کہ پاکستانیوں کے دل کشمیریوں کے ساتھ دھڑکتے ہیں، حکومت کشمیری بھائیوں کے مسائل کے حل کے لئے ہمہ وقت تیار ہے۔
اس موقع پر چیف کمشنر اسلام آباد ، آئی جی اسلام آباد پولیس اور دیگر حکام بھی اس موقع پر موجود تھے، پمز ہسپتال میں اسلام آباد پولیس کے 31 اور آزاد کشمیر پولیس کے 12 اہلکار زیر علاج ہیں۔