یوم شھادت کریمہ اہلبیت، دفتر قائد ملت جعفریہ شعبہ زائرین قم کیجانب سے مجلس و جلوس عزاء کا انعقاد
اشاعت کی تاریخ: 5th, October 2025 GMT
شام شھادت کی مجلس سے شبستان حضرت ابو طالب حرم مطہر کریمہ اہل بیت میں مولانا محمد علی غیوری نے خطاب کیا، مجلس کے بعد ماتم داری ہوئی اور آخر میں عزاداروں کے درمیان نیاز امام حسین علیہ السلام بھی تقسیم کی گئی۔ اسلام ٹائمز۔ 10 ربیع الثانی یوم شھادت کریمہ اہلبیت اخت الرضا سیدہ فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیھا کی مناسبت سے دفتر قائد ملت جعفریہ شعبہ زائرین قم المقدسہ کی جانب سے مسجد بیت النور میں مجلس و جلوس عزاء کا انعقاد کیا گیا، جس میں علماء، طلباء اور زائرین کرام کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ مجلس عزا سے مولانا سید ذیشان حیدر نقوی نے خطاب کرتے ہوئے سیدہ فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیھا کی زندگانی پر روشنی ڈالی جبکہ مولانا عمران عباس قمی نے مصائب سیدہ معصومہ بیان کئے۔
مجلس کے بعد جلوس عزاء برآمد ہوا، جو اپنے مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا حرم کریمہ اہلبیت سلام علیھا میں اختتام پذیر ہوا۔ شام شھادت کی مجلس سے شبستان حضرت ابو طالب حرم مطہر کریمہ اہل بیت میں مولانا محمد علی غیوری نے خطاب کیا، مجلس کے بعد ماتم داری ہوئی اور آخر میں عزاداروں کے درمیان نیاز امام حسین علیہ السلام بھی تقسیم کی گئی۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
پاکستان کیجانب سے امن منصوبے پر حماس کے ردعمل کا خیر مقدم کیا
وزارتِ خارجہ پاکستان نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے پیش کردہ امن منصوبے پر حماس کے ردعمل کا خیر مقدم کیا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق یہ پیش رفت فوری جنگ بندی، غزہ میں معصوم فلسطینیوں کے خون خرابے کے خاتمے، یرغمالیوں اور فلسطینی قیدیوں کی رہائی، بلا رکاوٹ انسانی امداد کی فراہمی اور دیرپا امن کی جانب ایک قابلِ اعتبار سیاسی عمل کی راہ ہموار کرنے کا موقع فراہم کرتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:اسرائیلی بمباری روک دے، حماس امن پر آمادہ ہے، صدر ٹرمپ
پاکستان نے مطالبہ کیا کہ اسرائیل فوری طور پر حملے بند کرے۔
ترجمان نے کہا کہ پاکستان صدر ٹرمپ کی امن کے لیے کوششوں کو سراہتا ہے اور امید رکھتا ہے کہ اس کے نتیجے میں ایک پائیدار جنگ بندی اور منصفانہ، جامع اور دیرپا امن قائم ہوگا۔ پاکستان اس عمل میں مثبت اور بامعنی کردار ادا کرنے کے عزم پر قائم ہے۔
اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ پاکستان فلسطینی کاز کے لیے اپنی اصولی حمایت دہراتا ہے اور فلسطینی عوام کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:حماس کا ٹرمپ کے غزہ پلان پر جزوی اتفاق، مزید مذاکرات کی ضرورت پر زور
پاکستان اس جدوجہد کو فلسطینی عوام کا ناقابلِ تنسیخ حق سمجھتا ہے جو بالآخر ایک خودمختار، قابلِ عمل اور متصل فلسطینی ریاست کے قیام پر منتج ہوگا، جو 1967 سے قبل کی سرحدوں پر مبنی ہو اور القدس الشریف اس کا دارالحکومت ہو۔
یہ موقف اقوامِ متحدہ کی قراردادوں اور بین الاقوامی قانون کے عین مطابق ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امن امن منصوبہ پاکستان ٹرمپ حماس غزہ فلسطین