اسرائیل کو تسلیم کرنے کا سوچا تو حکمرانوں کا نان نفقہ بند کردینگے، حافظ نعیم
اشاعت کی تاریخ: 6th, October 2025 GMT
کراچی:
جماعت اسلامی کے تحت شاہراہ فیصل پر عظیم الشان غزہ ملین مارچ کا انعقاد کیا گیا جس میں خواتین اور بچوں سمیت عوام کا سمندر امڈ آیا۔
امیرجماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے غزہ ملین مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے متنبہ کیا کہ اگر حکمرانوں نے اسرائیل کو تسلیم کرنے کا سوچا بھی تو انکا نان نفقہ بند کر دیں گے، شہباز شریف حماس کی حمایت کریں ورنہ انہیں بھاگنے کیلئے ایئر لفٹ بھی میسر نہیں آئے گی۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ غزہ کے لوگ استقامت کا پہاڑ بنے ہوئے ہیں، اہل فلسطین مسلسل 2 سال سے مزاحمت کررہے ہیں، حماس نے یو این چارٹر کے مطابق ہتھیاراٹھائے ہیں، امریکا اسرائیل کو طاقت فراہم کرتا ہے، کراچی والوں کو بڑی تعداد میں مارچ میں شرکت پر خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔
امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ دنیا کو ایسی اقوام متحدہ کی ضرورت نہیں جس پر امریکا کی اجارہ داری ہے، امریکا کے کہنے پر اپنا موقف پیش نہ کرنا بزدلانہ عمل ہے، اسرایئل کو ناجائز طریقے سے فلسطین پر مسلط کیا گیا، وہاں ایک ہی ریاست ہے اور وہ فلسطین ہے، اسرایئل فلسطین پر قابض ہے۔
انہوں نے کہا کہ فلسطین کی ریاست کو قبول کیا جائے، اگر کوئی قوت موجود ہے تو وہ حماس ہے، حماس والے مذاکرات کی ٹیبل پر بھی لڑ رہے ہیں، ہتھیار بھی نہیں ڈالے ہیں، شہباز شریف دو ریاستی حل کی بات نہ کرو، ڈپلومیسی حماس سے سیکھ لو، فلسطینوں کی قربانیاں 66 ہزار تک پہنچ گئی ہیں، یہ قتل عام بے غیرت مسلم حکمرانوں اور افواج کی وجہ سے ہو رہا ہے۔
حافظ نعیم نے کہا کہ کچھ بے غیرت مسلم حکمرنوں نے اسرایئل کو تسلیم کرلیا ہے، کچھ بے غیرت مسلم حکمران اسرائیل کو تسلیم کرنے کا سوچ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میں پوچھنا چاہتا ہوں کہ نون لیگ، پی پی پی اور پی ٹی آئی نے فلسطین کے حق میں کتنا احتجاج کیا۔ تحریک انصاف نے الیکشن جیتا، میں مانتا ہوں کہ عمران خان سیاسی قیدی ہیں، عمران خان جیل سے امریکا اور اسرایئل کی مخالفت اور فلسطین و حماس کی حمایت کریں۔
امیر جماعت اسلامی نے اپیل کی کہ طوفان الاقصیٰ کے دو سال مکمل ہونے پر 7 اکتوبر کو پورے ملک میں عوام اپنے گھروں سے باہر نکلیں اور صبح 11 بجے فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کریں۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان حافظ نعیم نے کہا کہ کو تسلیم
پڑھیں:
حماس نے غزہ قرارداد مسترد کردی، اسرائیل کے خلاف ہتھیار ڈالنے سے انکار
فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس نے غزہ قرارداد مسترد کردی۔
اپنے بیان میں حماس ترجمان کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی کونسل کی غزہ سے متعلق قرارداد فلسطینیوں کے حقوق اور مطالبات پورے نہیں کرتی۔
حماس رہنما کے مطابق یہ قرارداد غزہ پر بین الاقوامی سرپرستی مسلط کرتی ہے، غزہ میں بین الاقوامی فورس کی تعیناتی اسے غیرجانبدار نہیں رہنے دے گی۔
حماس ترجمان کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے خلاف ہر طرح کی مزاحمت کو جائز سمجھتے ہیں، ہتھیار ڈالنے کو مسترد کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ سلامتی کونسل میں صدر ٹرمپ کے غزہ منصوبے کی حمایت میں قرارداد منظور کرلی گئی ہے۔
قرارداد کے حق میں پاکستان سمیت 13 ممالک نے ووٹ دیا جبکہ روس اور چین نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔
قرارداد میں غزہ کے لیے بین الاقوامی استحکام فورس کی تعیناتی اور غزہ میں عبوری حکومت کے قیام کے نقاط بھی شامل ہیں۔
خبر ایجنسی کے مطابق بین الااقوامی استحکام فورس میں انڈونیشیا، آذربائیجان سمیت مسلم ممالک شامل ہوں گے، جو متحدہ کمانڈ کے تحت غزہ میں قیامِ امن، شہریوں کے تحفظ اور امدادی راہداریوں کی نگرانی کریں گے۔
اسرائیل مرحلہ وار غزہ سے انخلا کرے گا، جب کہ تربیت یافتہ فلسطینی پولیس سرحدی علاقوں میں ذمہ داریاں سنبھالے گی۔