Daily Pakistan:
2025-11-20@13:58:23 GMT

پاکستان میں سولر صارفین کی تعداد میں بڑا اضافہ

اشاعت کی تاریخ: 20th, November 2025 GMT

پاکستان میں سولر صارفین کی تعداد میں بڑا اضافہ

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)پاکستان میں سولرصارفین کی تعداد اضافہ،نیٹ میٹرنگ سولرصارفین کی تعداد 4 لاکھ  24 ہزار سے بڑھ گئی۔

نجی ٹی وی سما نیوز کے مطابق  پاورڈویژن حکام کاکہنا ہے کہ18ہزار 874 صارفین کی درخواستیں زیرالتوا ہیں،نیٹ میٹرنگ سولر صارفین کا مجموعی بجلی پیداواری حجم 15فیصدہوچکا،سولرنیٹ میٹرنگ حجم 6300 میگا واٹ،آف گرڈسولرحجم 12 ہزار میگاواٹ سےبڑھ گیا۔

پاورڈویژن کےمطابق نیٹ میٹرنگ،آف گرڈملا کرسولرحجم،مجموعی پیداواری حجم کا 42 فیصد ہوچکا،ملک میں مجموعی بجلی پیداواری صلاحیت تقریبا 44 ہزار میگاواٹ ہے،سولرائزیشن سےنیشنل گرڈ پرجتنا اثرپڑنا تھاہوچکا،سیٹلائٹ سروے کےمطابق صنعتی اور دیگرصارفین گنجائش کےمطابق سولرلگا چکے۔

سکیورٹی فورسز کی خیبرپختونخوا میں 3الگ الگ کارروائیاں، بھارتی سپانسرڈ7خوارج ہلاک

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

پڑھیں:

پاکستان 5 برس میں اصلاحات پر عمل کر لے تو جی ڈی پی میں 26 ارب ڈالر اضافہ ہو سکتا ہے: آئی ایم ایف رپورٹ

اسلام آباد (عترت جعفری) آئی ایم ایف کی طرف سے پاکستان میں کرپشن اور گورننس کے حوالے سے تشخیصی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگر پاکستان آئندہ پانچ سال کے اندر گورننس کی اصلاحات کے پیکج پر عمل کر لے تو اس کی جی ڈی پی میں پانچ سے ساڑھے چھ فیصد (قریبا 20 سے 26 ارب ڈالر تک) اضافہ ہو سکتا ہے۔ آئی ایم ایف کی ایک اہم شرط کو پورا کرتے ہوئے گورننس اور کرپشن  کی  تشخیصی سپورٹ جاری کر دی  گی ہے اور اس رپورٹ کے اجرا سے ائی ایم ایف کے بورڈ کی طرف سے پاکستان کے لیے موسمیاتی تبدیلی اور جاری قرضہ پروگرام کی قسط  کے اجراء کی اخری رکاوٹ بھی دور ہو گئی ہے۔ رپورٹ میں یہ کہا گیا ہے کہ اگر پاکستان پانچ سال میں گورننس کی اصلاحات کے پیکج پر عمل کر لے تو اس کی جی ڈی پی میں پانچ سے ساڑھے چھ فیصد کا اضافہ ہو سکتا ہے۔ سرکاری تحویل کے کاروبار ی  اداروں کے لیے ترجیح  کو ختم کیا جائے، تاکہ پبلک پروکیورمنٹ سسٹم کو بہتر بنایا جائے۔ ڈائریکٹ کنٹریکٹنگ سسٹم کی اجازت دی جائے۔ ای گورنمنٹ پروکیورومینٹ سسٹم کو اپنایا جائے، ایس ای سی پی کی قیادت میں 18 ماہ کے اندر ریگولیٹری نظام میں یکسانیت پیدا کی جائے، تمام وفاقی بزنس ریگولیشنز کے لیے جامع ڈیٹا بیس بنائی جائے، غیر ضروری ریگولیشنز کو ختم کیا جائے، شفافیت کو بڑھانے کے لیے جامع ڈیٹا بیس بنائی جائے، ریگولیشن کے عمل کو 15 ماہ کے اندر ڈیجیٹل کر دیا جائے۔ معاشی تنازعات کو تیزی سے طے کرنے کے لیے اقدامات کیے جائیں  ،عدالتوں اور ججوں کی کارکردگی کا جائزہ لینے کے لیے طریقہ کار کو شائع کیا جائے  اور ایک سال میں تمام انتظامی ور خصوصی عدالتوں کی کارکردگی کے بارے میں رپورٹ شائع کی جائے،مئی 2026ء تک ٹیکس کو سادہ بنانے کی سٹریٹجی کو شائع کیا جائے،ایف بی ار کے تنظیمی ڈھانچہ اور گورنس کو بہتر بنایا جائے،فیلڈ دفاتر کی خود مختاری کو کم کیا جائے،ایف بی ار میں احتساب کو بڑھایا جائے اور پرال کی اڈٹ رپورٹ ائندہ 12 ماہ میں شائع کی جائے،پی ایس ڈی پی کی شفافیت کو بڑھایا جائے، نئے منصوبوں کے حوالے سے 10 فیصد کا کا کیپ لگایا جائے، آڈیٹر جنرل کو مکمل خود مختاری دی جائے، منی لانڈرنگ کے جرائم کی تفتیش اور پراسیکیوشن میں اضافہ کیا جائے، تمام اعلیٰ سطح کی وفاقی بیوروکریسی میں احتساب اور دیانت کو مستحکم کیا جائے اور 2026ء میں ان کے  اثاثوں کی ڈیکلریشن  کو شائع  کیا جائے، سی سی پی ایس ای سی پی ، نیب اور تمام اہم اوور سائٹ اداروں کے سربراہوں کی تقرری کے  لیگل فریم ورک پر جائزہ لیا جائے  لیگل فریم ورک کو بہتر بنایا جائے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حکومت کے تمام سطحوں پر کرپشن کے حوالے سے کمزوریاں موجود ہیں اور یہ اس وقت اور پیچیدہ ہو جاتی ہیں  جب اینٹی کرپشن کے بارے میں تصورات میں تسلسل اور غیر جانبداری کا عنصر موجود نہیں، اس سے انفورسمنٹ کے اداروں پر عوامی اعتماد مجروح ہوتا ہے، متعدد وزارتیں اور ادارے صلاحیت میں کمی کا شکار ہیں جس کے باعث وہ اپنے بنیادی فنکشنز کو موثر طور پر ادا نہیں کر پاتے یہ صورتحال اندرونی کنٹرول کے کمزور ہونے کی وجہ سے مزید پیچیدہ ہو جاتی ہے اس کے ساتھ ساتھ میں نے سسٹم پر سرمایہ کاری کی بھی کمی ہے۔ ٹیکس پالیسی کو اس وقت اور زیادہ نقصان ہوتا ہے  ایس او زیز جیسی نان ٹیکس اتھارٹیز کو ٹیکس میں ترجیحات دی جاتی ہے اور ان کی نگرانی بھی بہت کمزور ہے۔ رپورٹ میں کرپشن کے خطرات میں کمی اور گورننس کو بہتر بنانے کے لیے فوری اقدامات اور درمیانی اور طویل میں سٹرکچر اصلاحات کے لیے کہا گیا ہے، پاکستان میں کرپشن  ایک مستقل چیلنج ہے جس کے  معاشی ترقی پر  منفی اثرات ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • سولرصارفین میں بڑا اضافہ، تعداد 4 لاکھ 24 ہزار سے بڑھ گئی، پاورڈویژن
  • پاکستان کی غیر ملکی فنڈنگ میں اضافہ، 4 ماہ میں 2 ارب 29 کروڑ ڈالر موصول
  • نئے گیس کنکشن کے لیے درخواستیں 3 لاکھ سے تجاوز، ریکارڈ اضافہ
  • مزدور کی کم از کم تنخواہ 4 لاکھ روپے، جواد احمد کے دعوے پر سوشل میڈیا صارفین کا دلچسپ ردعمل
  • کیا تنخواہ دار طبقہ مجموعی ٹیکس وصولیوں کا صرف 4 فیصد ٹیکس ادا کرتا ہے؟
  • پاکستان 5 برس میں اصلاحات پر عمل کر لے تو جی ڈی پی میں 26 ارب ڈالر اضافہ ہو سکتا ہے: آئی ایم ایف رپورٹ
  • دبئی انٹرنیشنل ائرپورٹ پر 3 ماہ میں 2 کروڑ 42 لاکھ مسافروں کی آمد
  •  سوئی ناردرن گیس کمپنی میں گیس کنکشن کیلئے درخواستوں میں ریکارڈ اضافہ
  • پنجاب کی شان نایاب نسل کے اڑیال کی تعداد میں بتدریج اضافہ