Jasarat News:
2025-10-07@01:33:51 GMT

سندھ کابینہ کچے کے ڈاکوئوں کیلئے سرنڈر پالیسی منظور

اشاعت کی تاریخ: 7th, October 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی (اسٹاف رپورٹر) وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کے اجلاس میں کچے کے علاقے میں ڈاکوؤں کے لیے سرنڈر پالیسی، سال 2025 کی گندم ریلیز پالیسی، تیل کمپنیوں سے انفرا اسٹرکچر سیس کی وصولی دوبارہ شروع کرنے، ایل بی او ڈی ملازمین کی ریگولرائزیشن کی منظوری دی گئی جبکہ صوبے بھر میں ٹائر پائرولیسس پلانٹس کے آپریشن پر مکمل پابندی عائد کرنے سمیت دیگر اہم فیصلے بھی کیے گئے۔یہ اجلاس وزیر اعلیٰ ہاؤس میں منعقد ہوا، جس میں صوبائی وزرا ، مشیران، خصوصی معاونین، چیف سیکرٹری آصف حیدر شاہ اور متعلقہ افسران نے شرکت کی۔ وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت کابینہ کے اجلاس میں متعدد اہم فیصلے کیے گئے۔پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی ہدایت پر صوبائی کابینہ نے سرکاری ملازمین کے بینیوولنٹ فنڈ کے نوٹیفکیشن کو مؤخر کرنے کا فیصلہ کیا۔سندھ ایمپلائز الائنس نے 3 اکتوبر 2025 کو چیف سیکرٹری آصف حیدر شاہ کو مطالبات کا چارٹر پیش کیا تھا جس میں مطالبہ کیا گیا کہ سرکاری ملازمین کے لیے بینیوولنٹ فنڈ صرف وفات یا معذوری کے بجائے ریٹائرمنٹ کے وقت بھی دیا جائے۔ کابینہ نے اس مقصد کے لیے ایک کمیٹی قائم کرنے کا فیصلہ کیا ۔کمیٹی ملازمین کی شراکت، ادائیگی کے فارمولے، فوائد کے ڈھانچے، اور قانونی ترامیم سے متعلق سفارشات کابینہ کو پیش کرے گی۔کابینہ نے سکھر اور لاڑکانہ ڈویڑنز کے کچے کے علاقوں کے لیے ڈاکوؤں کی سرنڈر پالیسی کی منظوری دی جس کا مقصد امن قائم کرنا، ریاست کے وقار کو برقرار رکھنا اور دریا کے کنارے واقع علاقوں میں سماجی و اقتصادی ترقی کو فروغ دینا ہے۔کابینہ کو بتایا گیا کہ سیکورٹی آپریشنز اور مقامی کمیونٹی سے مذاکرات کے بعد متعدد ڈاکوؤں نے خود کو قانون کے حوالے کرنے پر آمادگی ظاہر کی ہے۔ یہ پالیسی قانون کے مطابق ایک شفاف اور انسانی بنیادوں پر مبنی طریقہ کار مہیا کرے گی۔ پالیسی کے اہم نکات میں اسلحہ کی لازمی ضبطگی، خاندانوں کا تحفظ، بحالی اور روزگار کی فراہمی، تعلیم، صحت اور پیشہ ورانہ تربیت تک رسائی شامل ہیں۔ حکومت ان علاقوں میں اسکولوں، صحت، ویٹرنری اور ترقیاتی منصوبوں کو بھی بحال کرے گی تاکہ امن و استحکام برقرار رہے۔وزیر اعلیٰ نے محکمہ داخلہ کو ہدایت کی کہ پالیسی کے شفاف نفاذ کو یقینی بنایا جائے اور عوام میں آگاہی مہم کے ذریعے سرنڈر کو امن و بحالی کے راستے کے طور پر اجاگر کیا جائے۔کابینہ نے مالی نظم و ضبط اور قیمتوں میں استحکام کے لیے گندم ریلیز پالیسی 2025–26 کی منظوری دی۔کابینہ نے پہلے 27 فروری 2025 کے اجلاس میں چھوٹے کاشتکاروں کے مفاد کے تحفظ کے لیے گندم فوری طور پر جاری نہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ تاہم محدود ذخائر، ربیع 2024–25 میں کم پیداوار اور مارکیٹ میں قیمتوں میں اضافے کے باعث کابینہ نے فلور ملوں اور چکیوں کے لیے 12 لاکھ 65 ہزار میٹرک ٹن گندم جاری کرنے کی منظوری دے دی۔ گندم 100 کلوگرام تھیلے کے لیے 9500 روپے کے اوسط نرخ پر جاری کی جائے گی۔ریلیز پالیسی کے دو مقاصد ہیں، آٹے کی قیمتوں میں استحکام لا کر عوام کو ریلیف دینا اور گندم کی فروخت سے حاصل شدہ رقم سے بینک قرضے واپس کر کے مالی نظم و ضبط برقرار رکھنا۔محکمہ خوراک اکتوبر 2025 سے مرحلہ وار گندم کی تقسیم شروع کرے گا۔ وزیر اعلیٰ نے شفاف عمل درآمد کی ہدایت کی تاکہ عوام کو حقیقی فائدہ پہنچے اور مارکیٹ میں کسی قسم کی ہیرا پھیری نہ ہو۔کابینہ نے محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کی جانب سے تیل کی درآمد پر سندھ انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ سیس (آئی ڈی سی) کی وصولی سے متعلق سمری پر غور کیا۔کابینہ کو بتایا گیا کہ 36 تیل کمپنیاں جن میں پاکستان اسٹیٹ آئل بھی شامل ہے، اس معاملے میں ملوث ہیں۔ مجموعی سیس کی رقم 102.

545 ارب روپے ہے جس میں سے 49.736 ارب روپے 2022–23 اور 52.809 ارب روپے 2023–26 سے متعلق ہیں۔نوٹ کیا گیا کہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کو معطل کرتے ہوئے تیل کمپنیوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ پیٹرولیم مصنوعات کے کنسائنمنٹس کی کلیئرنس کے لیے سیس کے مساوی بینک گارنٹیاں جمع کرائیں۔کابینہ نے پاکستان اسٹیٹ آئل اور دیگر تیل کمپنیوں کی جانب سے دی گئی ضمانتیں واپس لینے اور سپریم کورٹ کے عبوری حکم کے مطابق بینک گارنٹیاں جمع کرانے کے فیصلے کی منظوری دی۔وزیر اعلیٰ نے ہدایت دی کہ عدالت کے احکامات پر سختی سے عمل درآمد کیا جائے تاکہ صوبائی آمدنی کے تحفظ اور سندھ انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ سیس ایکٹ کے مؤثر نفاذ کو یقینی بنایا جا سکے۔

اسٹاف رپورٹر سیف اللہ

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کی منظوری دی کابینہ نے وزیر اعلی کے لیے گیا کہ

پڑھیں:

سندھ میں 100کلو گرام آٹے کی سرکاری قیمت مقررکردی گئی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی: سندھ حکومت نے 100 کلو آٹے کے تھیلے کی قیمت مقرر کردی جبکہ کابینہ اجلاس میں گندم اجرا پالیسی 2025-26 کی منظوری دیدی گئی۔

وزیراعلیٰ سندھ کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کے اجلاس میں آٹے کی قیمتوں میں استحکام کیلئے 1.265 ملین ٹن گندم جاری کرنے کا فیصلہ کیا گیا جبکہ کابینہ اجلاس میں فی 100 کلو بوری نرخ 9500 روپے مقرر کردی۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ذخیرہ اندوزی کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

کابینہ نے سندھ انٹرپرائز ڈیولپمنٹ فنڈ اورسندھ آئی ٹی کمپنی بورڈ کی نئی تشکیل کی منظوری دی جبکہ اجلاس میں سینئر سٹیزن کونسل کو بھی ازسرِ نو تشکیل دینے کا فیصلہ کیا گیا۔

اجلاس میں آغوش اسپیشل چلڈرن اسکول کو پاکستان اسٹیل ملز سے سندھ حکومت کے حوالے کرنے کا فیصلہ ہوگیا،کابینہ نے لیفٹ بینک آؤٹ فال ڈرین کے 78 عارضی ملازمین کو مستقل کرنے کی بھی منظوری د

ویب ڈیسک عادل سلطان

متعلقہ مضامین

  • کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ وزیر اعلیٰ ہاو¿س میں صوبائی کابینہ کے اجلاس کی صدارت کر رہے ہیں
  • وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز صوبائی کابینہ کے 29 ویں اجلاس کی صدارت کر رہی ہیں
  • پنجاب کابینہ کا 29 واں اجلاس: سیلاب ریلیف پیکیج منظور
  • سندھ میں 100کلو گرام آٹے کی سرکاری قیمت مقررکردی گئی
  • کچے کے علاقوں میں ترقیاتی منصوبے، سندھ حکومت کی جانب سے ہتھیار ڈالنے کی پالیسی منظور
  • سندھ کابینہ نے گندم اجراء پالیسی کی منظوری دیدی
  • کراچی کی فضا زہر آلود و مضر صحت، ٹائر پائرولیسس پلانٹس کے آپریشن پر مکمل پابندی عائد
  • سعودی عرب سے اقتصادی مذاکرات کیلئے 18 رکنی کمیٹی تشکیل
  • سرمایہ کاروں کے اعتماد کی بحالی کیلئے ٹیکس پالیسی کو ایڈمنسٹریشن سے الگ کرنا ہو گا: وزیر خزانہ