ابرار احمد کے ولیمے میں چیئرمین پی سی بی سمیت قومی ٹیم کے کھلاڑیوں کی شرکت
اشاعت کی تاریخ: 7th, October 2025 GMT
پاکستان کرکٹ ٹیم کے معروف اسپنر ابرار احمد کی دعوت ولیمہ کی تقریب اتوار کو مقامی بینکوئٹ ہال میں منعقد ہوئی۔
تقریب میں چیئرمین پی سی بی محسن نقوی سمیت ٹیسٹ کپتان شان مسعود، فاسٹ بالر شاہین شاہ آفریدی، آل راؤنڈر فہیم اشرف نے شرکت کی۔
سابق ٹیسٹ کرکٹر اور قومی سلیکٹر اسد شفیق، پی ایس ایل فرنچائز کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے مالک و کراچی ریجنل کرکٹ ایسوسی ایشن کے صدر ندیم عمر، ایسوسی ایشن کے کوآرڈینیٹر اعظم خان، کھیلوں کی مختلف شخصیات، رشتہ داروں، عزیز واقارب اور دوست و احباب نے بھی بڑی تعداد میں شرکت کی۔
27 سالہ ابرار احمد ہفتہ کو آمنہ رحیم سے شادی کے بندھن میں بندھے تھے۔ آٹھ بہن بھائیوں میں سب سے چھوٹے ابرار احمد ولیمہ کے بعد ٹیسٹ اسکواڈ جوائن کرلیں گے۔
کراچی میں رہائش پذیر مانسہرہ سے تعلق رکھنے والے ابرار احمد جنوبی افریقہ کے خلاف ہوم ٹیسٹ سیریز میں پاکستان کی امیدوں کا مرکز ہوں گے۔
پر تکلف عشائیہ میں مہمانوں کی تواضع مختلف انواع و اقسام کے لذیذ و ذائقہ دار کھانوں سے کی گئی۔
مہمانوں کو پیش کی جانے والی ڈشز میں فش اینڈ چپس، چکن تمبورا ، چکن چوبز گریلڈ، مٹن کنہ پایا اور بیف بریانی بھی شامل تھی۔
سوئٹ ڈشز میں چیری کرنچ اور ڈیلفریو آئس کریم شامل تھی۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
اسرائیل نے گریٹا تھنبرگ سمیت فلوٹیلا کے مزید 171 ارکان کو ڈی پورٹ کردیا، مشتاق احمد شامل نہیں
اسرائیلی حکومت نے غزہ تک امداد لے جانے والے گلوبل صمود فلوٹیلا سے گرفتار کیے گئے مزید 171 اراکین کو ڈی پورٹ کردیا۔
اسرائیلی بحریہ نے اس فلوٹیلا کو بین الاقوامی پانیوں میں روک کر اس پر موجود افراد کو حراست میں لیا تھا۔
اسرائیلی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ملک بدر کیے گئے افراد کو یونان اور سلوواکیہ بھیج دیا گیا ۔
فلوٹیلا کے جن کارکنوں کو ڈی پورٹ کیا گیا ہے ان کا تعلق یونان، اٹلی، فرانس، آئرلینڈ، سویڈن، پولینڈ، جرمنی، بلغاریہ، لیتھوانیا، آسٹریا، لکسمبرگ، فن لینڈ، ڈنمارک، سلوواکیہ، سوئٹزرلینڈ، ناروے، برطانیہ، سربیا اور امریکا سے ہے۔
پاکستان کے سابق سینیٹر مشتاق احمد خان بھی اس فلوٹیلا کا حصہ تھے جو تاحال اسرائیلی حراست میں ہیں۔
اس سے قبل اسرائیلی حکومت نے فلوٹیلا کے 450 سے زائد گرفتار ارکان میں سے 170 کو ڈی پورٹ کیا تھا۔
اسرائیل سے ڈی پورٹ ہونے کے بعد وطن واپس پہنچنے پر امدادی کارکنوں نے اسرائیلی حراست میں ظلم و ستم کے انکشافات کیے۔
امدادی کارکنوں نے اٹلی واپسی پر کہا کہ اسرائیلی فوج اور پولیس نے انہیں ہراساں کیا جبکہ ادویات سے بھی محروم رکھاگیا۔