سینیٹر مشتاق احمد کو اسرائیل نے رہا کردیا
اشاعت کی تاریخ: 7th, October 2025 GMT
تصویر:سوشل میڈیا
اسرائیلی فورسز نے صمود فلوٹیلا میں شامل جماعت اسلامی کے سابق سینیٹر مشتاق احمد کو رہا کردیا۔
نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر اپنی پوسٹ میں سابق سینیٹر کی رہائی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ مجھے یہ بتاتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ سابق سینیٹر مشتاق احمد کو رہا کر دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سینیٹر مشتاق اب عمان میں پاکستانی سفارت خانے میں محفوظ ہیں، سفارتخانہ مشتاق احمد کی خواہش اور سہولت کے مطابق ان کی واپسی میں سہولت فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔
غزہ کی طرف امداد لے کر جانے والے گلوبل صمود فلوٹیلا پر اسرائیلی فوج نے حملہ کر دیا اور پاکستان کے سابق سینیٹر مشتاق احمد سمیت متعدد افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ تمام دوست ممالک کا شکریہ جنہوں نے پاکستان کی وزارت خارجہ کا ساتھ دیا اور مدد کی۔
واضح رہے کہ سابق سینیٹر مشتاق احمد صمود فلوٹیلا کے اس قافلے میں شامل تھے جو غزہ کے محصور عوام تک انسانی امداد پہنچانے کی کوشش کر رہا تھا۔
اردن کی سرکاری خبر ایجنسی کے مطابق اسرائیل سے رہائی کے بعد صمود فلوٹیلا کے 131 کارکن اردن پہنچ گئے ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: سابق سینیٹر مشتاق احمد صمود فلوٹیلا
پڑھیں:
ایم کیو ایم کے غبار ے سے ہوا نکل چکی ہے سینیٹر وقار مہدی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر)پاکستان پیپلز پارٹی سندھ کے جنرل سیکرٹری سینیٹر وقار مہدی نے ایم کیو ایم کے رہنمائوں کی گورنر ہاؤس میں منعقدہ پریس کانفرنس پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایم کی ایم کے غبار ے سے ہوا نکل چکی ہے، اب وہ کھسیانی بلی کھمبا نوچے کے مترادف بے ڈھنگی اداکاری کر رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی 17 سال سے سندھ کے عوام کے اصلی ووٹوں اور ان کی تائید سے صوبے میں حکومت کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ قبضہ اور چائنا کٹنگ ایم کیو ایم کا طرہ امتیاز ہے۔ ایم کی ایم ہمیشہ ٹھپے اور ووٹ چوری اور دھاندلی کے ذریعے ہر حکومت کے ساتھ شریک اقتدار رہی ہے مگر اس نے 40 سالہ پارلیمانی سیاست کے باوجود کراچی کے شہریوں کو ان کے حقوق دلوانے کے بجائے خود ہڑپ کیے۔ سینیٹر وقار مہدی نے کہا کہ پیپلز پارٹی 1970ع سے اب تک جب بھی اقتدار میں آئی ہے تو اس نے کراچی کے مسائل کو اہمیت دی اور اُس کی ترقی میں پیش پیش رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دوسری جانب ایم کیو ایم کے 1987 سے اب تک کراچی کے تین میئر ز آئے لیکن کراچی کے لیے ان کی کارکردگی زیرو ہی رہی۔