data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی(بزنس رپورٹر)فیڈریشن چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری(ایف پی سی سی آئی)کے نائب صدرمحمدامان پراچہ نے پاکستان اور ملائشیا کے مابین دوطرفہ تجارت بڑھانے کیلئے دونوں ممالک کے سربراہان مملکت کے درمیان مثبت ملاقات کے مفید نتائج سامنے آئیں گے، پاکستان کے ملائشیا کے ساتھ مستقبل میں حلال فوڈ انڈسٹری، آئی ٹی، توانائی، انفراسٹرکچر،سرمایہ کاری، ڈیجیٹل معیشت، اور عوامی روابط کے شعبوں میں تعاون بڑھانے سے دونوں ممالک کی صنعتوں کو فائدہ پہنچے گا۔محمدامان پراچہ نے وزیراعظم میاں شہباز شریف، نائب وزیراعظم ،وزیرخارجہ اسحاق ڈار اور پاکستانی وفد کے دورہ ملائشیا پر تبصرہ کرتے ہوئے اس دورے کو دونوں ممالک کے مابین مضبوط تعلقات کی ضمانت قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور ملائیشیا کے درمیان تعلقات باہمی اعتماد پر مبنی ہیں، ملائیشیا ایک ترقی یافتہ ملک میں تبدیل ہوگیا ہے اورملائشیا کے وزیراعظم انور ابراہیم کی سربراہی میں پاکستان کے ساتھ تجارت اور سرمایہ کاری بڑھانے کے مشترکہ منصوبوں پر کام ہوگا، دونوں ممالک مشترکہ منصوبوں سے بھرپورفائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ امان پراچہ نے مزید کہا کہ ملائیشیا کی جانب سے پاکستان سے 20 کروڑ ڈالر مالیت کا حلال گوشت درآمد کرنے کا فیصلہ خوش آئند ہے، اس شعبے میں تجارت میں مزید اضافہ ممکن ہے اورخاص طور سے دونوں ممالک حلال انڈسٹری کے فروغ میں نمایاں کردار ادا کرسکتے ہیں جس کیلئے مشترکہ سرمایہ کاری کے بھی وسیع مواقع ہیں۔ انہوں نے اس امر پر مسرت کا اظہار کیا کہ ملائیشیا گوشت کی پاکستان سے درآمد کو مزید وسعت د ینا چاہتا ہے اور پاکستان سے چاول کی درآمدات میں اضافہ کررہا ہے،دونوں ممالک کے مابین تجارت بڑھانے کیلئے صرف حکومت کو ہی نہیں نجی شعبے کو بھی جدوجہد کرنا ہوگی،اس طرح معاشی تعاون و ترقی کے نئے مواقع پیدا ہوسکیں گے۔

کامرس رپورٹر گلزار.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: دونوں ممالک

پڑھیں:

دہلی اور کابل کا تجارت بڑھانے کیلئے ایئر کارگو سروسز شروع کرنے کا منصوبہ

دہلی اور کابل کا تجارت بڑھانے کیلئے ایئر کارگو سروسز شروع کرنے کا منصوبہ WhatsAppFacebookTwitter 0 22 November, 2025 سب نیوز

نئی دہلی (آئی پی ایس )بھارتی وزارتِ خارجہ کے ایک عہدیدار نے کہا ہے کہ بھارت اور افغانستان کے درمیان ایئر کارگو سروسز جلد شروع کی جائیں گی، دونوں ممالک پاکستان کے ساتھ کشیدہ تعلقات کے پس منظر میں اپنے روابط دوبارہ استوار کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ یہ اعلان افغانستان کے طالبان کے وزیرِ تجارت نورالدین عزیزی کے نئی دہلی کے دورے کے دوران کیا گیا،

جنہوں نے بھارت پر زور دیا ہے کہ وہ تجارت میں اضافہ کرے اور کارگو ہب قائم کرے، کیوں کہ کابل اناج، ادویات اور صنعتی سامان تک رسائی چاہتا ہے، جب کہ پاکستان کے ساتھ سرحد فوجی جھڑپوں کے بعد بند ہے۔بھارتی وزارتِ خارجہ کے جوائنٹ سیکریٹری آنند پرکاش نے کہا کہ کابل کے دہلی اور بھارتی شہر امرتسر کے ساتھ ایئر فریٹ کوریڈور فعال کر دیے گئے ہیں، اور ان روٹس پر کارگو پروازیں بہت جلد شروع ہوں گی۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرروس نے یوکرین سے جنگ بندی کیلئے امن منصوبے کی حمایت کردی روس نے یوکرین سے جنگ بندی کیلئے امن منصوبے کی حمایت کردی روسی تیل ،بھارت نے امریکی دبا کے آگے گھٹنے ٹیک دیے رفاہ انٹرنیشنل یونیورسٹی اسلام آباد کا کانویکشن،وزیر مذہبی امور کی شرکت کوئی کہہ دے کہ میں نے کسی کی سفارش کی ہے تو استعفیٰ دے دوں گی ، مریم نواز وزیراعظم کی ریلوے پراپرٹی کیلئے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ اختیار کرنے کی ہدایت وفاقی آئینی عدالت میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے 5 ججز کی انٹرا کورٹ اپیل سماعت کیلئے مقرر TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • رات کے وقت پستے کھانے کے صحت بخش فوائد سامنے آگئے
  • دہلی اور کابل کا تجارت بڑھانے کیلئے ایئر کارگو سروسز شروع کرنے کا منصوبہ
  • امریکہ ایرانی شرائط کے سامنے بے بس؟طاقتور ایران امریکہ کے لیے درد سر؟
  • ایرانی جوہری مذاکرات میں موجودہ تعطل کے ذمہ دار مغربی ممالک ہیں، ماسکو
  • اسحاق ڈار کی جرمن وزیرِ خارجہ سے ملاقات، دونوں ممالک کے تعلقات کے مثبت رحجان پر اظہار اطمینان
  • بھارت سے تجارتی روابط بڑھانے افغان وزیر نئی دہلی پہنچ گئے
  • افغانستان کی بھارت سے تجارتی روابط بڑھانے کی کوششیں
  • وزیر خارجہ کے بعد طالبان کے وزیر تجارت کی بھی بھارت آمد؛ سرمایہ کاری بڑھانے پر اتفاق
  • وزیر خارجہ کے بعد طالبان کے وزیر تجارت کی بھی بھارت آمد، سرمایہ کاری بڑھانے پر اتفاق
  • افغانستان کی بھارت کے ساتھ تجارتی روابط بڑھانے کی کوششیں