وزیراعظم کا دورہ ملائیشیا، دفتر خارجہ نے21 نکاتی مشترکہ اعلامیہ جاری کردیا
اشاعت کی تاریخ: 7th, October 2025 GMT
وزیراعظم کا دورہ ملائیشیا، دفتر خارجہ نے21 نکاتی مشترکہ اعلامیہ جاری کردیا WhatsAppFacebookTwitter 0 7 October, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (آئی پی ایس ) دفتر خارجہ نے وزیراعظم شہباز شریف کے دورہ ملائیشیا کے حوالے سے 21 نکاتی مشترکہ اعلامیہ جاری کر دیا۔دفتر خاریہ کے اعلامیہ کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے ملائیشیائی ہم منصب انور ابراہیم کی دعوت پر 5 سے 7 اکتوبر ملائیشیا کا دورہ کیا،1957 میں سفارتی تعلقات کے قیام کے بعد سے اب تک دونوں ممالک کے دو طرفہ تعلقات باہمی احترام ،مشترکہ اقدار پر مبنی ہیں۔
مشترکہ اعلامیہ میں پاک ملائیشیا تعلقات 22 مارچ 2019 کو سٹرٹیجک شراکت داری میں تبدیل ہوئے، پاک ملائیشیا قیادت نے 6 اکتوبر کو اہم علاقائی و عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا، دونوں جانب سے اعلی سطح پر روابط برقرار رکھنے کی اہمیت کو اجاگر کیا گیا۔دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان ملائیشیا کے وزرائے اعظم نے وزرائے خارجہ کی سطح پر مشترکہ کمیشن کا اجلاس بلانے پر اتفاق کیا، دونوں ممالک کے وزرائے اعظم نے تجارت، سرمایہ کاری سمیت اہم شعبوں میں فروغ دینے کی صلاحیت کو اجاگر کیا۔
مشترکہ اعلامیہ میں بتایا گیا کہ ملائیشیا کی جانب سے پاکستان کے لیے پام آئل کی برآمد میں اضافے کی خواہش کا اظہار کیا جب کہ پاکستان اور ملائیشیا کا پام آئل کی سپلائی چین کو مستحکم اور پائیدار بنانے پر بھی اتفاق ہوا۔دفتر خارجہ کے اعلامیہ میں بتایا گیا کہ پاک ملائیشیا وزرائے اعظم نے حلال مصنوعات اور خدمات کی فراہمی کی طلب میں عالمی سطح پر اضافے کی اہمیت کو تسلیم کیا،دونوں وزرائے اعظم کا حلال سرٹیفکیشن، حلال فوڈ سپلائی اور مینوفیکچرنگ کو سہولیات فراہم کرنے پر بھی اتفاق ہوا۔
اِسی طرح پاکستان اور ملائیشیا کی جانب سے جوائنٹ کمیٹی برائے دفاعی اشتراک کے تحت دو طرفہ دفاعی تعاون پر اظہار اطمینان کیا، تعلیم بشمول ٹیکنیکل اور ووکیشنل ٹریننگ کے ساتھ ادارہ جاتی شراکت داری کا خیر مقدم کیا اور دونوں ممالک کے وزرائے اعظم کا فضائی سفر کی سہولیات میں اضافہ کرنے پر اتفاق کیا۔مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا کہ ہیلتھ کیئر فارماسوٹیکلز اور میڈیکل ڈیوائسز کے حوالے سے تعاون پربھی اتفاق ہوا،دونوں جانب سے سیاحت کے فروغ پر بھی اتفاق کیا گیا،دونوں وزرائے اعظم نے ملائیشیا میں پاکستانی تارکین وطن کے کردار کو سراہا۔
دفتر خارجہ کے اعلامیہ میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ دونوں جانب سے قابل تجدید توانائی انرجی ٹرانزیشن اور متعلقہ شعبوں میں مشترکہ تحقیقات اور سرمایہ کاری اور پاکستان اور ملائیشیا کا سائنس و ٹیکنالوجی، اختراعات بشمول اے آئی اور ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن کے شعبوں میں تعاون، پاکستان اور ملائیشیا کا انسداد دہشت گردی، منظم جرائم، ٹیرر فائنانسنگ اور سائبر کرائمز کے حوالے سے بھی تعاون پر اتفاق ہوا۔
دوسری جانب پاک ملائیشیا وزرائیاعظم کا بین الاقوامی تنازعات کو اقوام متحدہ کی قراردادوں اور بین الاقوامی قوانین کی روشنی میں حل کرنے پر زوردیا گیا اور پاکستان اور ملائیشیا کی غزہ میں جاری نسل کشی کی شدید مذمت کی گئی۔علاوہ ازیں اعلامیہ میں یہ بھی بتایا گیا کہ پاکستان اور ملائیشیا کا فلسطینی عوام کے حق خودارادیت اور آزاد خود مختار فلسطینی ریاست کے قیام اور دنوں ممالک 1967 سے پیشگی سرحدوں پر القدس الشریف بطور دارالحکومت فلسطینی ریاست کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔دوران ملاقات پاکستان اور ملائیشیا کا علاقائی امن و استحکام کو لاحق خطرات کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال ہوا اور پدونوں ممالک نے پرامن اور مستحکم افغانستان کی حمایت کے عزم کا بھی اعادہ کیا۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرٹی ٹوئنٹی کپتان سلمان علی آغا کی تبدیلی پر غور، ٹیم میں سینیئر کھلاڑیوں کی واپسی کا امکان ٹی ٹوئنٹی کپتان سلمان علی آغا کی تبدیلی پر غور، ٹیم میں سینیئر کھلاڑیوں کی واپسی کا امکان این پی سی حملہ،جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری کو چارٹر آف ڈیمانڈ پیش کر دیا پی پی سے تنازع کے حل کیلئے ن لیگ متحرک: وزیراعظم کی واپسی تک انتظار کا مشورہ، معاملات حل کرنے کی یقین دہانی اسرائیلی جارحیت کے 2 سال، غزہ کی 3 فیصد آبادی شہید، 90 فیصد مکانات تباہ افغانستان میں فوجی انفرا اسٹرکچر کی کوششیں ناقابلِ قبول: ماسکو فارمیٹ کا مشترکہ اعلامیہ پاکستان دنیا کا واحد ملک جہاں سویلینز کا ٹرائل فوجی عدالتوں میں ہو رہا ہے، سلمان اکرم راجاCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: مشترکہ اعلامیہ دفتر خارجہ
پڑھیں:
ابھی تک ایران کی جانب سے پاکستان افغان طالبان تنازع میں ثالثی پر عملی دعوت نامہ موصول نہیں ہوا، دفتر خارجہ
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ ابھی تک ایران کی جانب سے پاکستان افغان طالبان تنازع میں ثالثی پر عملی دعوت نامہ موصول نہیں ہوا، بہت سے ممالک نے پاکستان افغان ثالثی کی بات کی ہے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ چار سال ہم نے جانی نقصانات، کالعدم ٹی ٹی پی، فتنہ الہندوستان حملوں کے باوجود افغانستان سے رابطے بحال رکھے، دونوں ممالک کے درمیان تجارت افغانستان کے ہاتھوں ہمارے شہریوں کے قتل عام کا لائسنس نہیں۔
دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ ہم نے 4 سال افغان طالبان سے بار بار بات کی، ان چار برسوں میں افغان سرزمین سے پاکستان کے خلاف دہشتگردی کم ہونے کی بجائے کئی گنا بڑھ گئی، افغانستان سےحالیہ تصادم میں افغان سرزمین سے سرحدی تجارتی مقامات کو نشانہ بنایا گیا، ہم تجارت کے بجائے انسانی جانوں کے تحفظ پر یقین رکھتے ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ افغان رہنما کا 4 ہزار خودکش بمبار پاکستان بھیجنے کا اعلان ہمارے مؤقف کی سچائی بیان کرتا ہے، یہ ظاہر کرتا ہے کہ افغان سرزمین قتنہ الخوارج اور فتنہ الہندوستان کے ہاتھوں دہشتگردی کیلئے استعمال ہورہی ہے۔