روزانہ سیڑھیاں چڑھنا کیوں ضروری؟ نیا حیران کن فائدہ سامنے آگیا
اشاعت کی تاریخ: 8th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اگر آپ زیادہ تر وقت بیٹھ کر گزارتے ہیں تو صرف چند منٹ کی جسمانی سرگرمی بھی آپ کی کارڈیو فٹنس کو بہتر بنا سکتی ہے۔
نئی طبی تحقیق کے مطابق تھوڑی دیر کی جسمانی مشقیں جیسے سیڑھیاں چڑھنا یا ہلکی ورزش، دل اور پھیپھڑوں کی کارکردگی کو بہتر بناتی ہیں اور طویل وقت تک بیٹھنے کے منفی اثرات کو کم کرتی ہیں۔
تحقیق برٹش جرنل آف اسپورٹس میڈیسن میں شائع ہوئی، جس میں بتایا گیا کہ دنیا بھر میں ایک تہائی بالغ افراد اور 80 فیصد لوگ تجویز کردہ 150 منٹ کی ہفتہ وار جسمانی سرگرمی نہیں کرتے۔ تاہم مختصر دورانیے کی ورزشیں، جنہیں “ایکسسرسائز سنیکس” کہا جاتا ہے، بھی حیران کن فائدے دیتی ہیں۔
مطالعے میں 414 ایسے افراد کو شامل کیا گیا جو زیادہ تر وقت بیٹھ کر گزارتے تھے۔ انہیں 4 سے 12 ہفتوں تک ہر ہفتے 3 سے 7 دن مختصر جسمانی سرگرمی کرنے کو کہا گیا۔ نتائج میں سامنے آیا کہ ان افراد کی کارڈیو فٹنس اور میٹابولک صحت میں نمایاں بہتری دیکھی گئی۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ دن میں چند بار چند منٹ کی مشقیں جسمانی صحت کے لیے نہ صرف مؤثر ہیں بلکہ آسانی سے روزمرہ زندگی کا حصہ بھی بنائی جاسکتی ہیں، جیسے لفٹ کی جگہ سیڑھیاں استعمال کرنا یا ہلکی واک کو معمول بنانا۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
روزانہ بادام کھانے کے یہ فائدے جانتے ہیں؟
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: گریاں اپنی غذائیت، توانائی اور صحت بخش خصوصیات کے باعث انسانی خوراک کا لازمی حصہ سمجھی جاتی ہیں۔ ان میں بادام ایک ایسی گری ہے جو نہ صرف ذائقے میں لذیذ ہے بلکہ اپنے بے شمار طبی فوائد کے باعث ماہرینِ صحت کے نزدیک “قدرتی سپر فوڈ” کی حیثیت رکھتی ہے۔
ماہرین کے مطابق باداموں میں پائے جانے والے فیٹی ایسڈز، اینٹی آکسائیڈنٹس اور ورم کش اجزا جسم کو کئی دائمی امراض سے محفوظ رکھتے ہیں۔ ایک تحقیق میں انکشاف ہوا کہ بادام کے باقاعدہ استعمال سے بلڈ کولیسٹرول کی سطح متوازن رہتی ہے — یعنی جسم میں مفید کولیسٹرول بڑھتا ہے جبکہ نقصان دہ کولیسٹرول کم ہو جاتا ہے، جس کے نتیجے میں دل کے امراض، فالج اور ہارٹ اٹیک کے خطرات نمایاں طور پر گھٹ جاتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق روزانہ تقریباً 45 گرام بادام کا استعمال اس حوالے سے بہترین نتائج دیتا ہے۔
تحقیقی رپورٹس میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ بادام کھانے سے کینسر کے خدشات میں بھی کمی واقع ہوتی ہے۔ ان میں موجود قدرتی مرکبات جسم میں سوزش کم کرتے ہیں اور خلیات کو نقصان سے بچاتے ہیں۔ ایک تحقیق کے مطابق روزانہ بادام، اخروٹ اور مونگ پھلی کھانے والی خواتین میں ریسٹ کینسر کا خطرہ کم دیکھا گیا، جب کہ دوسری تحقیق کے مطابق روزانہ تقریباً 28 گرام گریاں کھانے سے کینسر سے موت کا خطرہ 21 فیصد تک کم ہو جاتا ہے۔
بادام بلڈ پریشر اور بلڈ شوگر دونوں کو متوازن رکھنے میں مددگار ہیں۔ ان میں موجود میگنیشم ذیابیطس کے مریضوں کے لیے خاص طور پر مفید ثابت ہوتا ہے، کیونکہ یہ بلڈ شوگر کو کنٹرول میں رکھتا ہے۔ طبی ماہرین کے مطابق اکثر ذیابیطس کے مریضوں میں میگنیشم کی کمی پائی جاتی ہے، جسے بادام کے استعمال سے پورا کیا جا سکتا ہے۔
وزن میں کمی کے خواہشمند افراد کے لیے بھی بادام ایک بہترین انتخاب ہیں۔ مطالعات کے مطابق بادام کھانے سے بھوک میں کمی آتی ہے اور کھانے کی مجموعی مقدار کم ہو جاتی ہے، جس سے کیلوریز کا استعمال محدود ہوتا ہے۔
اسی طرح باداموں میں کیلشیئم کی وافر مقدار ہڈیوں اور دانتوں کی مضبوطی برقرار رکھتی ہے اور آسٹیوپوروسس جیسے امراض سے بچاؤ میں مدد دیتی ہے۔
ماہرین جلد کی صحت کے لیے بھی بادام کے استعمال کی تجویز دیتے ہیں۔ باداموں میں موجود وٹامن ای، فیٹی ایسڈز اور اینٹی آکسائیڈنٹس جلد کو قدرتی نرمی اور چمک بخشتے ہیں۔ ایک تحقیق کے مطابق روزانہ بادام کھانے سے درمیانی عمر میں جھریوں کے نمودار ہونے کا امکان کم ہو جاتا ہے اور جلد ہموار رہتی ہے۔
وٹامن ای نہ صرف جلد بلکہ پورے جسم کے لیے اہم ہے، کیونکہ یہ خلیات کو تکسیدی تناؤ (oxidative stress) سے محفوظ رکھتا ہے، جو قبل از وقت بڑھاپے اور مختلف بیماریوں کی ایک بڑی وجہ ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگرچہ بادام صحت کے لیے بے حد مفید ہیں، تاہم انہیں اعتدال میں رہ کر کھانا ضروری ہے، کیونکہ ان میں کیلوریز کی مقدار زیادہ ہوتی ہے اور زیادہ استعمال وزن بڑھنے کا سبب بن سکتا ہے۔
مختصراً، اگر روزمرہ خوراک میں مناسب مقدار میں بادام شامل کیے جائیں تو یہ دل، دماغ، جلد اور ہڈیوں کی صحت کے ساتھ ساتھ طویل العمری میں بھی معاون ثابت ہو سکتے ہیں۔