Daily Mumtaz:
2025-10-09@10:54:12 GMT

فیملی نے شفقت چیمہ کی بیماری کیوں چھپا کر رکھی؟

اشاعت کی تاریخ: 9th, October 2025 GMT

فیملی نے شفقت چیمہ کی بیماری کیوں چھپا کر رکھی؟

پاکستانی فلم انڈسٹری کے معروف اداکار اور پروڈیوسرشفقت چیمہ کے اہل خانہ نےواضح کیا کہ لوگوں کے ذہنوں میں والد کی مضبوط شبیہ برقرار رکھنے کے لیے انہوں نے ان کی بیماری کو عوام اور میڈیا سے چھپایا۔

زیادہ تر منفی کردارنبھانے والے شفقت چیمہ حال ہی میں ایک مشکل دور سے گزرے۔ اداکارگزشتہ سال اسٹروک کی وجہ سے معذوری کا شکار ہو گئے تھے، مگران کی صحت کی صورتحال کو میڈیا سے پوشیدہ رکھا گیا۔

اب شفقت چیمہ کے بیٹے نے ایک انٹرویو میں انکشاف کیا کہ انہوں نے اپنے والد کی بیماری کو کیوں عوامی سطح پر ظاہر نہیں کیا؟

ان کے بیٹے کے مطابق، ’ہمارے والد ہمارے لیے سب کچھ ہیں۔ جب وہ بیمار ہوئے تو میری ایک بہن مانچسٹر سے اور دوسری امریکہ سے پہلی پروازوں کے ذریعے آئیں۔ انہوں نے بھی ہمیں کہا کہ والد کو میڈیا کے سامنے نہ لائیں۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ، ’ہمارا مقصد یہ تھا کہ لوگ انہیں ایک شیر کی طرح دیکھتے ہیں اور ہم نہیں چاہتے تھے کہ ان کے مداح انہیں کمزور حالت میں دیکھیں، کیونکہ ان کے ذہن میں والد کی ایک مضبوط انسان کے روپ کی شبیہ ہے۔‘

انہوں نے مزید کہا ، کسی بھی انڈسٹری سے تعلق رکھے والے فرد کو ہمیشہ اپنے خاندان کو ترجیح دینی چاہیے کیونکہ مشکل وقت میں یہی لوگ آپ کے ساتھ کھڑے رہتے ہیں۔ اپنے خاندان کو مضبوط بنائیں، یہی اصل سرمایہ ہے۔ ہم نے والد کو اتنا پیار دیا کہ وہ سب کچھ بھول گئے۔

شفقت چیمہ کے بیٹے نے اس موقع پر خاص طور پر اداکارہ ریما کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے اس مشکل گھڑی میں ان کے والد کی خبر گیری کی۔ انہوں نے کہا ریما ہی وہ شخص تھیں جو واقعی ہمارے ساتھ کھڑی رہیں۔ وہ اپنے شوہرجو کہ ہارٹ اسپیشلسٹ بھی ہیں کے ساتھ آئیں اورروزانہ صبح سویرے والد کی خبر لینے کے لیے فون کرتی تھیں۔

شفقت چیمہ نے تقریباً 35 سال فلمی صنعت میں کام کیا اور اپنی یادگار منفی کرداروں کی وجہ سے لاکھوں مداح بنائے۔ ان کی مشہور فلموں میں ”کالے چور“، ”گاڈ فادر“، ”منڈا بگرا جائے“، ”چوڑیاں“ اور ”ہاتھی میرا ساتھی“ شامل ہیں۔

اس کے علاوہ انہوں نے کئی معروف پاکستانی ڈراموں ،”خدا اور محبت“، ”اشک“ اور ”ہیر رانجھا“ میں بھی اداکاری کی۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: شفقت چیمہ انہوں نے والد کی

پڑھیں:

نواب شاہ ، ایچ آئی وی کے کیسز میں تشویشناک اضافہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251009-11-7
نوابشاہ(نمائندہ جسارت)نواب شاہ میں ایچ آئی وی (HIV/AIDS) کے مریضوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے، جس نے عوام اور محکمہ صحت دونوں کو شدید تشویش میں مبتلا کر دیا ہے۔ حالیہ اعداد و شمار کے مطابق، مقامی اسپتالوں میں ایچ آئی وی ٹیسٹنگ کے لیے آنے والے مریضوں کی تعداد میں گزشتہ چند ماہ کے دوران نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ ماہرین صحت کے مطابق اگر بروقت اقدامات نہ کیے گئے تو یہ مسئلہ ایک بڑے عوامی صحتی بحران کی شکل اختیار کر سکتا ہے۔محکمہ صحت کے ذرائع کے مطابق، ایچ آئی وی کے زیادہ تر متاثرہ افراد کا تعلق غریب طبقے سے ہے، جنہیں بیماری کے بارے میں آگاہی نہ ہونے کے برابر ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ غیر معیاری طبی مراکز، غیر تربیت یافتہ عملے کی انجکشن کے ذریعے علاج، اور غیر محفوظ انتقالِ خون کے واقعات بھی اس بیماری کے پھیلاؤ کی بڑی وجوہات قرار دی جا رہی ہیں ندھ کے مختلف علاقوں میں ایچ آئی وی کے کیسز میں اضافے کے بعد اب نواب شاہ بھی خطرے کی زد میں آ گیا ہے۔ یاد رہے کہ چند سال قبل لاڑکانہ میں درجنوں بچوں میں ایچ آئی وی کی تشخیص کے بعد ملک بھر میں ہلچل مچ گئی تھی، اور اب نواب شاہ میں سامنے آنے والے کیسز نے ایک بار پھر حکام کو خبردار کر دیا ہے۔صحت کے ماہرین کے مطابق، اگرچہ حکومتِ سندھ نے ایچ آئی وی کے حوالے سے مختلف آگاہی مہمات شروع کی ہیں، لیکن ان اقدامات کا دائرہ محدود ہے اور ان کا اثر ابھی تک دیہی علاقوں تک مؤثر طریقے سے نہیں پہنچ سکا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ نواب شاہ جیسے متوسط اور پسماندہ علاقوں میں عوامی آگاہی کے بغیر ایچ آئی وی کے پھیلاؤ کو روکنا ممکن نہیں۔ سماجی تنظیموں اور صحت کے ماہرین نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ نواب شاہ میں ایچ آئی وی ٹیسٹنگ سینٹرز کی تعداد میں اضافہ کیا جائے، اور عوام کو اس بیماری سے متعلق بنیادی معلومات فراہم کرنے کے لیے خصوصی مہمات چلائی جائیں۔ڈاکٹرز کے مطابق، ایچ آئی وی سے بچاؤ ممکن ہے بشرطیکہ لوگ احتیاطی تدابیر اختیار کریں، جیسے کہ صاف اور محفوظ آلات کا استعمال، غیر ضروری انجیکشنز سے گریز، اور خون چڑھانے سے قبل اس کی مکمل اسکریننگ۔ مزید برآں، ماہرین کا کہنا ہے کہ اس بیماری کے خلاف سماجی بدنامی (stigma) کو ختم کرنا بھی نہایت ضروری ہے، تاکہ متاثرہ افراد علاج سے نہ گھبرائیں۔ شہریوں نے بھی حکومتِ سندھ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ نواب شاہ کو “ہائی رسک زون” قرار دے کر ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کرے تاکہ مزید جانیں ضائع ہونے سے بچائی جا سکیں۔

سیف اللہ

متعلقہ مضامین

  • شاہد کپور کا خاندان پاکستان کے کس شہر سے تعلق رکھتا ہے؟ والد پنکج کپور نے بتادیا
  • بھارت پراپیگنڈے کے باوجود مقبوضہ کشمیر میں دہشت گردی چھپا نہیں سکتا: پاکستان
  • 26ویں ترمیم، پی ٹی آئی شامل تھی معلوم نہیں پیچھے کیوں ہٹے، ساتھ بیٹھنے کو تیار ہیں: فضل الرحمن
  • نواب شاہ ، ایچ آئی وی کے کیسز میں تشویشناک اضافہ
  • محرابپور،جنگ ،جیو سے منسلک سینئر صحافی عبدالمجید راہی مختصر علالت کے باعث انتقال کرگئے
  • ’100 کروڑ دیں تو بھی ان کے ساتھ کام نہیں کروں گا‘، اسماعیل دربار نے سنجے لیلا بھنسالی کے ساتھ کام سے انکار کیوں کیا؟
  • پی پی ووٹ بینک کیوں کم کررہی ہے؟ اتحاد سے نکلے، شفقت عباس اعوان
  • شعلےاگلتی زبانوں میں سیزفائر کی امید کیسے رکھی جاسکتی ہے؟ عظمیٰ بخاری
  • میری قید کے دوران فیملی اور بہنوں کے خلاف مہم تکلیف دہ ہے، عمران خان کا جیل سے پیغام