گھوٹکی: صحافی طفیل رند کے قتل کا مقدمہ درج
اشاعت کی تاریخ: 9th, October 2025 GMT
—فائل فوٹو
گھوٹکی کی تحصیل میرپور ماتھیلو میں صحافی طفیل رند کے قتل کا مقدمہ میرپورماتھیلو تھانے میں درج کر لیا گیا۔
پولیس کے مطابق مقدمے میں 2 نامعلوم اور 8 افراد کو نامزد کیا گیا، صحافی کے قتل کے الزام میں زیرِ حراست 2 افراد سے تفتیش جاری ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ مقدمے میں مطلوب ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے گھوٹکی: صحافی طفیل رند کے قتل کے الزام میں 2 ملزمان گرفتار گھوٹکی: صحافی طفیل رند قاتلانہ حملے میں جاں بحقواضح رہے کہ صحافی طفیل رند کو گزشتہ روز میرپور ماتھیلو میں فائرنگ کر کے قتل کر دیا گیا تھا۔
اس حوالے سے ایس ایس پی کا کہنا تھا کہ صحافی طفیل رند کا قتل پلاٹ کے تنازع کی کڑی ہے، تمام ملزمان کو جلد گرفتار کر لیا جائے گا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: صحافی طفیل رند کے قتل
پڑھیں:
صحافی طفیل رند قاتلانہ حملے میں جاں بحق، خوف سے بھتیجی بھی چل بسی
وزیراعلیٰ سندھ نے گھوٹکی میں صحافی طفیل رند کے قتل پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا ہے کہ صحافیوں پر حملے آزادی صحافت پر حملے ہیں، وزیراعلیٰ سندھ نے آئی جی سے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی۔ اسلام ٹائمز۔ گھوٹکی میں میرپور ماتھیلو پریس کلب کے جنرل سیکرٹری طفیل رند قاتلانہ حملے میں جاں بحق ہو گئے جبکہ موقع پر موجود بھتیجی خوف سے جان کی بازی ہار گئی۔ پولیس کے مطابق طفیل رند بچوں کو سکول چھوڑنے جا رہے تھے کہ ملزمان نے ان پر فائرنگ کر دی، طفیل رند پر میر پور ماتھیلو کے علاقے جروار روڈ مسو واہ پر فائرنگ کی گئی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ فائرنگ سے طفیل رند جاں بحق ہو گئے، ان کے جسد خاکی کو ڈی ایچ کیو ہسپتال میرپور ماتھیلو منتقل کر دیا گیا ہے اور واقعے کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے گھوٹکی میں صحافی طفیل رند کے قتل پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا ہے کہ صحافیوں پر حملے آزادی صحافت پر حملے ہیں، وزیراعلیٰ سندھ نے آئی جی سے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی۔ علاوہ ازیں چچا پر فائرنگ ہونے کے خوف سے 10 سالہ بھتیجی بھی جان کی بازی ہار گئی، بچی رینا اپنے چچا کے ساتھ موٹر سائیکل پر سوار ہو کر سکول جا رہی تھی کہ ملزمان نے فائرنگ کر دی۔ پولیس کے مطابق چچا پر فائرنگ ہونے کے بعد بچی شدید خوف زدہ تھی اور وہ یہ صدمہ برداشت نہ کر سکی اور جان کی بازی ہار گئی۔