سکھرپریس کلب اوریونین آف جرنلسٹس کی سینئرصحافی طفیل رند کے قتل کی مذمت
اشاعت کی تاریخ: 9th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251009-11-5
سکھر(نمائندہ جسارت)سکھر پریس کلب اور سکھر یونین آف جرنلسٹس نے میرپور ماتھیلو کے سینئر صحافی طفیل رند کے بیہمانہ قتل واقعے کی سخت الفاظ میں مذمت، و گھرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے فوری طور پر قاتلوں گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے۔پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کے سیکریٹری فنانس لالا اسد پٹھان، ممبر ایف ای سی نصراللہ وسیر، سکھر یونین آف جرنلسٹس کے صدر سلیم سہتو اور جنرل سیکریٹری جاوید جتوئی سکھر پریس کلب کے صدر آصف ظہیر خان لودھی جنرل سیکرٹری امداد بوزدار، نائب صدور شہزاد تابانی احقر شاہ رضوی، فنانس سیکریٹری لالا شہباز خان، سمیت مجلس عاملہ کے تمام اراکین نے کہا ہے کہ میرپور ماتھیلو میں سینئر صحافی طفیل رند کا قتل انتہائی افسوسناک واقعہ ہے جس کی شدید الفاظ میں مذمت اور قاتلوں کی فوری طور پر گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہیں، سکھر یونین آف جرنلسٹس کے تمام عہدیداران و ممبران شہید صحافی طفیل رند کے اہلخانہ کے غم میں برابر کی شریک ہیں اور یہ یقین دلاتے ہیں کہ طفیل رند کے قاتلوں کا پیچھا کرکے انہیں کیفر کردار تک پہنچائیں گے، جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ صحافیوں کے تحفظ کے بلند و بانگ دعوئوں اور کھوکھلے قوانین کے باوجود عملی طور پر صحافی بے یارو مددگار اور ہر لمحہ بندوق کے نشانے پر ہیں حکومت وقت صحافیوں کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام ہوچکی ہے جسکے باعث دن دہاڑے شاہرائوں پر صحافیوں کو قتل کیا جا رہا ہے ۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: یونین ا ف جرنلسٹس صحافی طفیل رند طفیل رند کے
پڑھیں:
امریکی صدر کا خاتون صحافی کیساتھ توہین آمیز سلوک؛ ویڈیو وائرل
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے جس پر انھیں کڑی تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
یہ واقعہ ایئر فورس ون پر صدر ٹرمپ کی صحافیوں کے ساتھ کی گئی ایک مختصر گفتگو کے دوران پیش آیا۔ جہاں معروف جریدے بلوم برگ کی سینیئر صحافی کیتھرین لوسی نے اُن سے سوال پوچھا تھا۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے صحافی کیتھرین لوسی کے سوال کو پورا سننے کی زحمت ہی نہیں کی اور غیر اخلاقی طور پر درمیان میں سے بات کاٹتے ہوئے خاموش رہنے کو کہا۔
صدر ٹرمپ نے خاتون صحافی کے لیے برے القاب بھی استعمال کیے اور انگلی کے اشارے سے چپ کروا دیا۔
Trump, a literal pig, at reporter on AF1: “quiet piggy” pic.twitter.com/ml4oLbWn2o
— The Lincoln Project (@ProjectLincoln) November 18, 2025صدر ٹرمپ کے اس غصے کی وجہ خاتون صحافی کیتھرین لوسی کا بدنام زمانہ جیفری ایپسٹین جنسی اسکینڈل کی دستاویز عام کرنے سے متعلق سوال تھا۔
اس موقع پر بلوم برگ کی خاتون صحافی نے کمال ضبط کا مظاہرہ کیا اور خاموشی اختیار کرتے ہوئے کوئی ردِعمل نہیں دیا۔
یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تو صدر ٹرمپ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور ایک خاتون کے ساتھ اس رویّے کو غیر مناسب اور تضحیک آمیز قرار دیا گیا۔
بلومبرگ نے اپنی خاتون رپورٹر کو پروفیشنل قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہمارے نمائندے کسی دھونس دھمکی میں آئے بغیر عوامی مفاد کے لیے سوالات پوچھتے رہیں گے۔
اسی طرح ایک اور واقعے میں صدر ٹرمپ نے ABC نیوز کی رپورٹر میری بروس سے بھی سخت لہجے میں بات کی اور اِنہیں ’بہت خراب رپورٹر‘ کہا۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے ایپسٹین فائلز سے متعلق سوالات کو ’دشمن کے لیے ہمدردانہ‘ رویہ قرار دیا۔
وائٹ ہاؤس نے صدر ٹرمپ کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ اگر کوئی سخت سوال کرے گا تو جواب میں سخت لہجہ برداشت بھی کرنا ہوگا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ رپورٹر نے مبینہ طور پر اپنے ساتھیوں کے ساتھ غیر پیشہ ورانہ رویہ اختیار کیا تھا۔