وفاقی کابینہ نے پاک سعودیہ اسٹریٹجک معاہدے کی توثیق کردی
اشاعت کی تاریخ: 9th, October 2025 GMT
وفاقی کابینہ نے پاک سعودی اسٹریٹجک معاہدے کی توثیق کردی ہے۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ دہشتگردی کے خلاف جاری جنگ میں شہدا کے خون نے ایک لکیر کھینچ دی ہے، اب یہ جنگ پاکستان کے لیے ہے اور کوئی پاکستان کو مٹا نہیں سکتا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دفاعی معاہدہ باہمی بھائی چارے پر مبنی ہے، وزیراعظم
شہباز شریف نے کہا کہ وفاقی و صوبائی حکومتیں، پارلیمنٹ، سول سرونٹس اور پاک افواج دن رات ملک کے دفاع میں مصروف ہیں، لیکن اگر دہشتگردی کو جڑ سے ختم نہ کیا گیا تو یہ تمام کوششیں ضائع ہو جائیں گی۔
افواج پاکستان ، پاکستان کے ادارے پارلیمنٹ اور عوام جو محنت کر رہی ہے اگر ہم نے دہشتگردی کا مکمل طور پر خاتمہ نہ کیا تو یہ ساری محنت ضائع چلی جائے گی ، وزیراعظم شہباز شریف pic.
— WE News (@WENewsPk) October 9, 2025
انہوں نے کہا کہ وقت آ گیا ہے کہ دہشتگردی کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کی جائے، کیونکہ اب بس بہت ہوچکا ہے۔
انہوں نے شہدا کو پاکستان کے وقار اور عزت کا تاج قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کی قربانیاں ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی، انہیں بھول جانا علاقے، ملک اور ان کے اہلخانہ کے ساتھ سب سے بڑی ناانصافی ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں: وفاقی کابینہ نے پاک فوج مخالف مہم چلانے والوں کے خلاف کارروائی کی ہدایت کردی
وزیراعظم نے کہا کہ جو لوگ دہشتگردوں کو سہولت، پناہ یا مدد فراہم کرتے ہیں وہ بھی برابر کے مجرم ہیں۔ ان کے مطابق یہ لوگ خوارج کا ساتھ دے رہے ہیں جبکہ ہمارے شہداء اپنی جانوں کے نذرانے دے کر وطن کی حفاظت کر رہے ہیں۔
اجلاس میں وفاقی کابینہ نے پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان اسٹریٹیجک باہمی دفاعی معاہدے کی توثیق بھی کر دی۔
میری سپہ سالار سے میٹنگ ہوئی ان کا حوصلہ ان کی سوچ پختہ اور عزم انتہائی جوان ہے ، وزیراعظم شہبازشریف pic.twitter.com/MV1QEZDMgC
— WE News (@WENewsPk) October 9, 2025
کابینہ نے دونوں ممالک کی قیادتوں کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ معاہدہ دفاعی تعاون کے ایک نئے دور کا آغاز کرے گا۔
پلانٹ پروٹیکشن ڈیپارٹمنٹ کے غیر فعال طیارے عطیہمزید برآں، کابینہ نے پلانٹ پروٹیکشن ڈیپارٹمنٹ کے 15 غیر فعال طیاروں کو مختلف تعلیمی، یادگاری اور نمائش کے مقاصد کے لیے عطیہ کرنے کی منظوری دی، جبکہ باقی 4 فعال طیارے بدستور ٹڈی دل کے خاتمے کے لیے استعمال کیے جائیں گے۔ یہ فیصلہ اس وقت کیا گیا جب طیاروں کی نیلامی کی سابقہ کوششیں ناکام رہیں۔
یہ بھی پڑھیں: وزیرِ اعظم کا خیبرپختونخوا کے سیلاب متاثرین کے لیے وفاقی کابینہ کی ایک ماہ کی تنخواہ عطیہ کرنے کا اعلان
اجلاس میں واپڈا کے بڑے ڈیموں اور پن بجلی منصوبوں کے تحفظ کے لیے ایک خصوصی سیکیورٹی فورس کے قیام کے لیے قانون سازی کی اصولی منظوری بھی دی گئی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news اسٹریٹجک معاہدہ پاکستان پلانٹ پروٹیکشن توثیق سعودی عرب عطیہ غیرفعال طیارے وفاقی کابینہذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسٹریٹجک معاہدہ پاکستان پلانٹ پروٹیکشن توثیق عطیہ غیرفعال طیارے وفاقی کابینہ وفاقی کابینہ نے پاک نے کہا کہ کے لیے
پڑھیں:
برسلز میں پاکستان اور یورپی یونین کا ساتواں اسٹریٹجک ڈائیلاگ، دوطرفہ تعلقات میں نئی پیش رفت
برسلز میں پاکستان اور یورپی یونین کے درمیان ساتواں اسٹریٹجک ڈائیلاگ منعقد ہوا، جس کی مشترکہ صدارت پاکستان کے نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار اور یورپی یونین کی اعلیٰ نمائندہ اور نائب صدر کاجا کالس نے کی۔
دفتر خارجہ کے مطابق اس اہم اجلاس میں دونوں فریقین نے پاکستان—یورپی یونین تعلقات کا جامع جائزہ لیا اور حالیہ اعلیٰ سطح کی مصروفیات اور ادارہ جاتی روابط کی مثبت رفتار کو مزید آگے بڑھانے پر اتفاق کیا۔
اجلاس میں شریک رہنماؤں نے مشترکہ اقدار، اقوام متحدہ کے چارٹر، کثیرالجہتی، باہمی احترام اور عملی تعاون پر مبنی مستقبل کی وسیع البنیاد شراکت داری کے عزم کا اعادہ کیا۔
بات چیت کے دوران تجارت اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں تعاون بڑھانے پر خاص زور دیا گیا، خصوصاً یورپی یونین کے جی ایس پی پلس پروگرام کے ذریعے پائیدار ترقی، برآمدات میں تنوع، روزگار کے مواقع اور باہمی فائدے کے نئے راستے تلاش کرنے کی اہمیت پر روشنی ڈالی گئی۔
ڈائیلاگ میں جنوبی ایشیا، افغانستان، مشرقِ وسطیٰ اور وسیع تر جیوپولیٹیکل صورتحال پر بھی تفصیلی تبادلۂ خیال ہوا۔ دونوں فریقین نے امن، استحکام، پائیدار ترقی، موسمیاتی تبدیلی اور عالمی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے مربوط اور مشترکہ حکمتِ عملی کی ضرورت پر اتفاق کیا۔
اجلاس کے اختتام پر پاکستان اور یورپی یونین نے اس بات پر بھی اتفاق کیا کہ اسٹریٹجک انگیجمنٹ پلان کے تحت تعاون مزید مضبوط کیا جائے گا، جاری مذاکرات کو آگے بڑھایا جائے گا اور آنے والے برسوں میں دوطرفہ شراکت داری کو وسعت دینے کے لیے ٹھوس اقدامات کی نشاندہی کی جائے گی۔