وفاقی کابینہ نےپاک سعودی اسٹریٹجک دفاعی معاہدے کی توثیق کردی
اشاعت کی تاریخ: 9th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف کے زیرصدارت اجلاس میں وفاقی کابینہ نے پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان ہونے والے باہمی اسٹریٹجک دفاعی معاہدے اور اقتصادی رابطہ کمیٹی کے فیصلوں کی توثیق کردی۔
وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس میں وفاقی کابینہ نے پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان ہونے والے باہمی اسٹریٹجک دفاعی معاہدے کی توثیق کر دی۔اس موقع پر کابینہ اراکین نے پاکستان اور سعودی عرب کی قیادت کو خراج تحسین پیش کیا۔
وفاقی کابینہ نے وزارت قومی غذائی تحفظ و تحقیق کی سفارش پر محکمہ پلانٹ پروٹیکشن کے 15 ناقابل پرواز ہوائی جہازوں (8 سیسنا اور 7 فلیچر) کو تعلیمی، یادگاری یا نمائش کے مقاصد کے لیے مختلف اداروں کو عطیہ کرنے کی منظوری دے دی۔ادارے کے زیر استعمال باقی 4 قابل پرواز بیور ہوائی جہاز ٹڈی دل کے خلاف کارروائیوں کے لیے محمکہ پلانٹ پروٹیکشن کے زیر استعمال رہیں گے۔ یاد رہے کہ اس سے قبل ان ہوائی جہازوں کی نیلامی کے سابقہ اقدامات کامیاب نہیں ہو پائے تھے جس کے بعد ان ہوائی جہازوں کے حوالے سے یہ اقدام اٹھایا گیا ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: وفاقی کابینہ نے
پڑھیں:
برسلز میں پاکستان اور یورپی یونین کے مابین اسٹریٹجک ڈائیلاگ
پاکستان اور یورپی یونین نے7 ویں اسٹریٹجک ڈائیلاگ کا انعقاد برسلز میں کیا جس کی مشترکہ صدارت نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار اور یورپی یونین کی اعلیٰ نمائندہ اور نائب صدر کاجا کالس نے کی۔
دفتر خارجہ کے مطابق اجلاس میں پاکستان۔ یورپی یونین تعلقات کا جامع جائزہ پیش کیا گیا، حالیہ اعلیٰ سطح کی مصروفیات اور پائیدار ادارہ جاتی تعاملات کی مثبت رفتار کو آگے بڑھایا گیا۔
اجلاس میں فریقین نے مشترکہ اقدار، اقوام متحدہ کے چارٹر، کثیرالجہتی اور باہمی احترام اور تعاون کے اصولوں پر مبنی وسیع البنیاد، کثیر الجہتی اور مستقبل کے حوالے سے شراکت داری کےلئے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔
انہوں نے تجارتی اور سرمایہ کاری کے تعلقات بشمول یورپی یونین کے جی ایس پی پلس انتظامات کے ذریعے پائیدار ترقی، برآمدی تنوع، روزگار کی تخلیق اور باہمی طور پر فائدہ مند اقتصادی مواقع کو مزید وسعت دینے کی اہمیت پر زور دیا۔
اسٹریٹجک ڈائیلاگ نے جنوبی ایشیا، افغانستان، مشرق وسطیٰ اور وسیع تر جغرافیائی سیاسی پیش رفت سمیت علاقائی اور عالمی پیش رفت پر خیالات کے تبادلے کا موقع بھی فراہم کیا۔
دونوں فریقوں نے امن، استحکام، پائیدار ترقی اور موسمیاتی تبدیلی اور رابطے جیسے عالمی چیلنجز کےلئے مربوط نقطہ نظر کی اہمیت پر زور دیا۔
انہوں نے اسٹریٹجک انگیجمنٹ پلان کے تحت تعاون کو مضبوط بنانے، جاری بات چیت پر کام کو آگے بڑھانے اور آنے والے سالوں میں تعاون کو بڑھانے کےلئے ٹھوس راستوں کی نشاندہی کرنے پر اتفاق کیا۔