علی امین میر جعفر اور میر صادق کا کردار ادا کررہے تھے، گورنر کے پی
اشاعت کی تاریخ: 10th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پشاور(مانیٹرنگ ڈیسک ) گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ علی امین گنڈاپور میر جعفر اور میر صادق کا کردار ادا کررہے تھے۔گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی سے صوبائی اسمبلی کے اپوزیشن لیڈرعباد اللہ نے ملاقات کی جس دوران صوبے کی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال اورمشاورت کی گئی۔اس موقع پر گورنر خیبر پختونخوا نے کہا کہ علی امین گنڈاپور نالائق اور کرپٹ تھے، وہ میر جعفر اور میر صادق کا کردار ادا کررہے تھے، کبھی کہتے تھے ریاست کے ساتھ ہیں، کبھی کہتے تھے دہشتگردوں کے ساتھ ہیں۔فیصل کریم کنڈی نے مزید کہا کہ نئے نامزد وزیر اعلیٰ بھی اتنے قابل نہیں لہٰذا صوبہ ان کا متحمل نہیں ہوسکتا۔دوسری جانب خیبرپختونخوا کی سیاست میں ہلچل پراپوزیشن کا اجلاس آج طلب کرلیا گیا ہے جس میں سیاسی صورتحال اور آئندہ حکمتِ عملی پرغورہوگا۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
نبی کریمؐ کی زندگی ہر دور کے انسانوں کیلیے قابل تقلید ہے‘ جماعت اہلسنت
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر)جما عت اہلسنّت پاکستان کراچی کے ناظم اعلیٰ سید رفیق شاہ نے کہا کہ حضو ر خاتم النبیینؐ کی ذات اہل ایمان کیلیے سر چشمہ ہد ایت اور مر کز عشق و محبت ہے۔نبی کریمؐ کی زندگی ہر دور کے انسانوں کیلیے قابل تقلید ہے۔ اسوۂ رسالتؐ امن و سلامتی،انسانی فلاح و ترقی کی راہ دکھاتا ہے۔ انہوں نے فردوس کالونی میں درگاہ عالیہ اشرفیہ کے سجادہ نشین ڈاکٹر پیر سید محمد اشرف اشرفی الجیلانی سے ملاقات میں تبادلہ خیال کرتے ہوئے کہا کہ جماعت اہلسنّت ملک کے استحکام، نوجوانوں کی دینی اور اخلاقی تربیت، اور معاشرتی فلاح و بہبود کے لیے سرگرم ہے۔ ان کا کہنا تھا دینی اقدار صرف عبادات تک محدود نہیں بلکہ یہ سماجی رویّوں، باہمی احترام، انصاف، دیانت اور حسنِ سلوک کی مکمل بنیاد فراہم کرتی ہیں۔ ڈاکٹر اشرف جیلانی نے جماعت اہلِ سنت کے مثبت کردار، دینی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ جماعت و شاہ صاحب نے ہمیشہ قومی وحدت، ہم آہنگی اور امن کے فروغ کی بات کی ہے۔ انہوں نے ناظم جما عت اہلسنت کراچی سید رفیق شاہ کی آمد کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ صوفیائے کرام کی فکر و نظریات کے امین علما و مشائخ اور دینی طبقات کا باہمی رابطہ وقت کی اہم ضرورت ہے اور اسی سے معاشرے میں مثبت تبدیلی لائی جاسکتی ہے۔ انہوں نے زور د یا کہ معاشرے میں بڑھتی ہوئی اخلاقی گراوٹ کو روکنے کے لیے ضروری ہے کہ مذہبی مراکز اور تعلیمی ادارے اپنی ذمہ داریاں مؤثر انداز میں سرانجام دیں۔انہوں نے یقین دلایا کہ دین و ملت کی بھلائی کے کاموں میں ہم جما عت اھلسنّت کے شانہ بشانہ ہیں۔