جنگ بندی: فلسطینیوں نے بچا کھچا سامان اٹھا کر تباہ حال گھروں کا رخ کرلیا
اشاعت کی تاریخ: 11th, October 2025 GMT
جنگ بندی: فلسطینیوں نے بچا کھچا سامان اٹھا کر تباہ حال گھروں کا رخ کرلیا WhatsAppFacebookTwitter 0 11 October, 2025 سب نیوز
غزہ جنگ بندی معاہدہ نافذ العمل ہونے کے بعد فلسطینیوں نے بچا کھچا سامان اٹھا کر اپنے تباہ حال گھروں کا رخ کرلیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق غزہ جنگ بندی معاہدہ نافذ العمل ہونے کے بعد ہزاروں کی تعداد میں فلسطینی شہری اپنے تباہ حال گھروں کو لوٹنے لگے ہیں۔
دوسری جانب اسرائیلی فوج نے معاہدے کے تحت نئی حدود پر پوزیشنز سنبھالنی شروع کردی ہیں۔
مشرقِ وسطیٰ کے لیے نمائندہ خصوصی اسٹیو وٹکوف کا بیان
امریکا کے مشرقِ وسطیٰ کے لیے نمائندہ خصوصی اسٹیو وٹکوف نے کہا ہے کہ اسرائیلی فوج نے انخلا کا پہلا مرحلہ مکمل کرلیاہے، یرغمالیوں کی رہائی کے لیے 72 گھنٹے کا وقت شروع ہوگیا۔
اس حوالے سے حماس، اسلامی جہاد اور پاپولرفرنٹ کی جانب سے جاری مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ غزہ کی گورننس خالصتاً فلسطین کاداخلی معاملہ ہے، کسی غیر ملکی سرپرستی کو قبول نہیں کیا جائے گا تاہم عرب اوربین الاقوامی ممالک کی جانب سے غزہ کی تعمیرنو میں تعاون کاخیرمقدم کیا گیاہے۔
گزشتہ روز اسرائیل فوج کی جانب سے غزہ جنگ بندی معاہدہ نافذ العمل ہونے کا اعلان کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ حماس کے 11قیدی رہا کیے جائیں گے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرخون کا حساب لینے کے لیے افغانستان میں داخل ہونا ہمارا حق ہے: خواجہ آصف خون کا حساب لینے کے لیے افغانستان میں داخل ہونا ہمارا حق ہے: خواجہ آصف غزہ جنگ بندی معاہدے کی تفصیلات سامنے آگئیں ملک میں مہنگائی کا رجحان مسلسل جاری، 21 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ڈی آئی خان پولیس ٹریننگ سینٹر کے قریب دھماکہ، فائرنگ کی آوازیں، ہلاکتوں کا خدشہ بھارت نے دہلی کے دورے میں افغان وزیر خارجہ کو ایمبولینسز کا تحفہ دے دیا وینزویلا کی جمہوری رہنما ماریا کورینا نے نوبیل امن انعام ٹرمپ کے نام کردیاCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: تباہ حال گھروں
پڑھیں:
اب لاہور اسٹیشن کے قلی براہِ راست انتظامیہ کے ماتحت کام کریں گے
قلیوں کو اب اپنی کمائی سے کسی ٹھیکیدار کو کمیشن نہیں دینا پڑے گا اور وہ اسٹیشن منیجر کی نگرانی میں کام انجام دیں گے۔ قواعد کے تحت قلی حضرات مسافروں سے فی پھیرا 70 روپے وصول کریں گے، جبکہ ایک پھیرا میں زیادہ سے زیادہ 40 کلوگرام تک سامان اٹھانے کے پابند ہوں گے۔
قلی تنویر حسین کے مطابق وہ پچھلے 10 سال سے لاہور ریلوے اسٹیشن پر قلی کا کام کر رہا ہے ، کبھی کام زیادہ ہوتا ہے کبھی کم ہوتا ہے لیکن اچھا گزارا ہو جاتا ہے۔ لاہور ریلوے اسٹیشن پر تقریبا دو سے اڑھائی سو تک قلی کام کرتے ہیں ،پہلے اگر کوئی قلی کسی مسافر سے 100 سو روپے لیتا تھا تو وہ 40 روپے ٹھیکدار کو کمیشن دیتا تھا لیکن اب میں 100 روپے میں 20 روپے کمیشن دے رہے ہیں ،ہمارے وزیر ریلوے حنیف عباسی کا یہ اچھا اقدام ہے ،تمام قلی اس پر خوش ہیں۔
قلی تنویر حسین نے بتایا کہ اس کے والد بھی قلی تھے، وہ بھی لاہور ریلوے اسٹیشن پر ہوتے تھے۔ مَیں بھی ان کو دیکھا کر اس کام میں آگیا، اللہ پاک ہمیں یہاں پر روزی دے رہا ہے، مسافر کا سامان کبھی بھاری بھی ہوتا ہے۔ ایک من ڈیرھ من کا سامان بھی ہم اٹھا کر ٹرین میں رکھا کر آتے ہیں، اور کئی دفعہ ٹرین سے سامان باہر تک لیکر کر آتے ہیں ،مسافر اپنی خوشی سے جتنے مرضی دے دے ہم نے کبھی ڈیمانڈ نہیں کی۔
یہاں جتنے بھی قلی کام کرتے ہیں سب کو ایک نمبر لگا ہوا ہے۔ مسافر جو سامان اٹھاتا ہے اسکو چاہیے کہ وہ قلی کی لال شرٹ پر جو نمبر لکھا ہو اس کو ضرور دیکھے ،اس سے مسافر کو فائدہ ہوگا اگر کوئی قلی اس کا سامان غائب کرتا ہے تو وہ اس نمبر کے قلی کی شکایت لگا سکتا ہے، یہ ایک محفوظ طریقہ ہے، ہر کوئی قلی ریلوے اسٹیشن پر رجسٹرڈ ہے۔
اب ٹھیکداری نظام سے ہماری جان چھوٹ گئی ہے ،ٹھیکداری نظام میں قلیوں کو کچھ نہیں بچتا تھا ،اگر ہم سو روپے روزہ کا کماتے تھے تو چالیس روپے ٹھیکدار کو دینے پڑتے تھے ،لیکن اب نظام کی تبدیلئ کی وجہ سے ہم ٹھیکداری نظام سے آزاد ہوگے ہیں
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں