کراچی، مجلس وحدت مسلمین کے تحت مرکزی شہدائے راہ مقاومت کانفرنس کا انعقاد
اشاعت کی تاریخ: 12th, October 2025 GMT
مرکزی خطاب کرتے ہوئے علامہ احمد اقبال رضوی نے کہا کہ اگر مسلم حکمران شہید مقاومت سید حسن نصراللہ کی شخصیت کی حقیقی پیروی کریں تو صہیونیت کو شکست دے سکتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے زیر اہتمام شہدائے راہ مقاومت کانفرنس کا انعقاد کراچی میں بریٹو روڈ پر کیا گیا، جس میں بڑوی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔ کانفرنس سے مرکزی خطاب ایم ڈبلیو ایم کے وائس چیئرمین علامہ سید احمد اقبال رضوی نے کہا۔ اس موقع پر جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی رہنما ڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی، ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ سید حسن ظفر نقوی، ذاکرین امامیہ پاکستان کے سربراہ علامہ نثار قلندری، جماعت اسلامی کے بزرگ رہنما اسد اللہ بھٹو، ایم ڈبلیو ایم کراچی کے صدر علامہ صادق جعفری سمیت مختلف سیاسی و مذہبی جماعتوں کے قائدین نے خطاب کرتے ہوئے شہدائے فلسطین اور بیت المقدس کا خراج عقیدت پیش کیا۔ مرکزی خطاب کرتے ہوئے علامہ احمد اقبال رضوی نے کہا کہ شہید حسن نصر اللہ عالم اسلام کے ہیرو ہیں، ان کی شخصیت امت مسلمہ میں وحدت کا عظیم نمونہ ہے، آپ کی تمام زندگی بیت المقدس کی آزادی اور مظلوم فلسطینیوں کی حمایت میں گزری۔ انہوں نے کہا امریکا و اسرائیل کسی کے دوست نہیں بلکہ خطے کی موجودہ خرابی صورتحال کے اصل ذمہ داری پر عائد ہوتی ہے۔
علامہ احمد اقبال رضوی نے کہا کہ پوری دنیا کا کہنا ہے کہ فلسطین پر فقط فلسطینیوں کا حق یے، حماس فلسطینی کی دفاعی لائن ہے، فلسطین، ایران، عراق، لبنان،یمن، شام، افغانسان کے خرابی حالات کی اصل ذمہ دار صہیونیت یے۔ انہوں نے کہا کہ عرب ممالک کی خیانت آج اسلامی دنیا کے سامنے عیاں ہے، آج یہ خائن ممالک پاکستان کو بھی اسرائیل کی حمایت پر مجبور کر رہے ہیں، ملکی عوام اسرائیل کو کبھی تسلیم نہیں کریں گے، اس ملک میں امریکی ایجنڈے کا کبھی کامیاب نہیں ہونگے، پاکستان میں صہیونی لابی کو ناکامی کا سامنا ہوگا اور امریکی غلامی سے آزاد کرانا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اگر مسلم حکمران شہید مقاومت سید حسن نصراللہ کی شخصیت کی حقیقی پیروی کریں تو صہیونیت کو شکست دے سکتے ہیں۔
ڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شہید سید حسن نصراللہ شہید راہ فلسطین ہیں، پوری دنیا میں فلسطینی عوام کی مظلومیت کو عیاں کیا جا رہا ہے اور اسرائیل کی مذمت کی جاری یے۔ انہوں نے کہا کہ آیت اللہ سید علی خامنہ ای دنیا میں مظلوموں کی امامت کر رہے ہیں، امریکی صدر کا معاہدہ آیت اللہ سید علی خامنہ ای کی منظوری کے بغیر ایک ادھورا خواب ہی بن کر رہ جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل ظالم اور امریکا اس کا سرپرست اعلیٰ ہے، اسرائیل کے ناجائز کاموں میں امریکا اسرائیل کی معاونت کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ غزہ مظلوم ہے، ان کی شہادتوں کی خبریں پوری دنیا کے اندر موجود ہے، مقاومت کا حق اس وقت تک ادا نہیں کر سکتا جب ظالم کے خلاف اٹھ کھڑا نہیں ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ چند خائن حکمران پاکستان کو اس راستے پر دھکیلنا چاہتے ہیں لیکن پاکستان قائداعظم محمد علی جناحؒ کے قول پر کھڑا ہے اور رہے گا۔
علامہ سید حسن ظفر نقوی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین میں ہزاروں لاکھوں لوگوں کو شہید کرنے کے بعد ٹرمپ نے سب کی گردنوں پر پیر رکھ دیا کہ معاہدے پر دستخط کریں، کیا اس طرح معاہدہ ہوگا، کیا اس میں فلسطینیوں کا مؤقف شامل کیا گیا، 1948ء سے اب تک کتنے معاہدے ہوئے جس کی پاسداری کی ہو، کیا 60 سال بعد ہمیں بیت المقدس واپس مل گیا، جبکہ اسرائیل ہر دوسرے روز فلسطینی زمینوں پر قبضہ کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت یہ کہہ رہی ہے کہ فلسطینیوں نے مان لیا ہے، آپ کو کیا مسئلہ ہے، سوال یہ ہے کہ فلسطینیوں سے پوچھا کیا ہے، ٹی وی پر بیانیہ بنانے والوں سے سوال ہے کہ کیا بیت المقدس کا مسئلہ صرف فلسطینوں کا مسئلہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل بیت المقدس اور مسجد اقصیٰ پر قبضہ کر بیٹھا ہے، کیا معاہدہ کرنے سے معاملہ ختم ہو گیا، یہ عالم اسلام کا مسئلہ ہے یا صرف فلسطینوں کا مسئلہ ہے۔
علامہ حسن ظفر نقوی نے کہا کہ ہم قائداعظم کے پیروکار ہیں اور ان کے نظریئے پر قائم ہیں، اسرائیل کو قائداعظم نے ناجائز ریاست قرار دیا اور ہم اس ریاست کو کبھی تسلیم نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کا معاہدہ عالم اسلام کو خاموش کرنے کا لالی پاپ ہے، تاکہ خاموش ہو سکے، کربلا کے ماننے والے کبھی سر تسلیم خم نہیں کرتے، سید حسن نصر اللہ نے بھی کسی سر نہیں جھکایا۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینی عوام ہر چیز کو ترس رہے ہیں لیکن یہاں بیانیے بنائے جا رہے ہیں، ہم استقامت کے راہ پر کھڑے ہیں اور ہمیشہ فلسطین کے ساتھ کھڑے تھے اور رہیں گے، ہم رہبر معظم کے ساتھ کھڑے ہیں، جہنوں نے پوری دنیا کو بتایا کہ علیؑ کے ماننے والے کون ہوتے ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: احمد اقبال رضوی نے کہا انہوں نے کہا کہ خطاب کرتے ہوئے بیت المقدس پوری دنیا کہ فلسطین کا مسئلہ مسئلہ ہے رہے ہیں نہیں کر
پڑھیں:
سول اسپتال کراچی میں آکسیجن سپلائی کے جدید کمپیوٹرائزڈ نظام کا افتتاح کر دیا گیا
سول اسپتال کراچی میں آکسیجن سپلائی کے جدید کمپیوٹرائزڈ نظام کا افتتاح کر دیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سول اسپتال کراچی میں آکسیجن سپلائی کے جدید کمپیوٹرائزڈ نظام کے تحت تمام پانچ بلڈنگز کے چالیس وارڈز میں آکسیجن کی فراہمی مرکزی طور پر کنٹرول ہوگی۔
ہر وارڈ کے باہر علیحدہ کنٹرول لاک نصب کیا گیا ہے، تاکہ ہنگامی صورتحال میں کسی ایک وارڈ کی سپلائی بند ہونے سے دیگر وارڈز متاثر نہ ہوں۔ یہ سندھ کا پہلا اسپتال ہے جہاں اس نوعیت کا نظام متعارف کرایا گیا ہے۔
سول اسپتال کراچی میں آکسیجن سپلائی اپ گریڈیشن منصوبے کی افتتاحی تقریب منعقد ہوئی جس میں پیپلز پارٹی کے رہنما سینیٹر وقار مہدی، جاوید ناگوری اور اسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر خالد بخاری شریک تھے۔
سینیٹر وقار مہدی نے فیتہ کاٹ کر منصوبے کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سول اسپتال میں آکسیجن سپلائی کا مسئلہ طویل عرصے سے درپیش تھا، جسے اب جدید کمپیوٹرائزڈ نظام کے ذریعے حل کرلیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ تمام پانچ بلڈنگز کے چالیس وارڈز کو آکسیجن کی فراہمی جدید نظام سے ہوگی، جو مرکزی طور پر کنٹرول کیا جا سکے گا۔ انہوں نے کہا کہ سندھ کا یہ واحد اسپتال ہے جہاں اس نوعیت کی سہولت فراہم کی گئی ہے۔ سول اسپتال کی ٹیم انسانیت کی خدمت کر رہی ہے اور سندھ و بلوچستان کے مریضوں کو بہترین سہولیات فراہم کر رہی ہے۔
وقار مہدی نے کہا کہ جو لوگ پوچھتے ہیں کہ سندھ نے کیا کام کیے ہیں، وہ آئیں تو میں انہیں سترہ نہیں بلکہ سترہ سو منصوبے دکھا سکتا ہوں۔ پیپلز پارٹی کی حکومت نے ہمیشہ عوامی خدمت پر یقین رکھا ہے، ہم چولہا جلانے پر یقین رکھتے ہیں، بجھانے پر نہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ سرکاری اسپتالوں میں کسی بھی مد میں وصول کی جانے والی فیسوں کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ سول، جناح یا کسی بھی سرکاری اسپتال میں ادویات اور ٹیسٹ مفت فراہم کیے جا رہے ہیں۔
ایم ایس سول اسپتال ڈاکٹر خالد بخاری نے بتایا کہ سندھ حکومت اور محکمہ صحت کے تعاون سے آکسیجن اپ گریڈیشن منصوبے پر چار سے پانچ کروڑ روپے لاگت آئی ہے۔ مزید ترقیاتی منصوبے بھی زیرِ تکمیل ہیں، جن میں نیا ٹاور اور ایمرجنسی بلاک کی تعمیر شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیرِ صحت سندھ کی خصوصی توجہ سول اسپتال پر مرکوز ہے۔