مرکزی خطاب کرتے ہوئے علامہ احمد اقبال رضوی نے کہا کہ اگر مسلم حکمران شہید مقاومت سید حسن نصراللہ کی شخصیت کی حقیقی پیروی کریں تو صہیونیت کو شکست دے سکتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے زیر اہتمام شہدائے راہ مقاومت کانفرنس کا انعقاد کراچی میں بریٹو روڈ پر کیا گیا، جس میں بڑوی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔ کانفرنس سے مرکزی خطاب ایم ڈبلیو ایم کے وائس چیئرمین علامہ سید احمد اقبال رضوی نے کہا۔ اس موقع پر جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی رہنما ڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی، ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ سید حسن ظفر نقوی، ذاکرین امامیہ پاکستان کے سربراہ علامہ نثار قلندری، جماعت اسلامی کے بزرگ رہنما اسد اللہ بھٹو، ایم ڈبلیو ایم کراچی کے صدر علامہ صادق جعفری سمیت مختلف سیاسی و مذہبی جماعتوں کے قائدین نے خطاب کرتے ہوئے شہدائے فلسطین اور بیت المقدس کا خراج عقیدت پیش کیا۔ مرکزی خطاب کرتے ہوئے علامہ احمد اقبال رضوی نے کہا کہ شہید حسن نصر اللہ عالم اسلام کے ہیرو ہیں، ان کی شخصیت امت مسلمہ میں وحدت کا عظیم نمونہ ہے، آپ کی تمام زندگی بیت المقدس کی آزادی اور مظلوم فلسطینیوں کی حمایت میں گزری۔ انہوں نے کہا امریکا و اسرائیل کسی کے دوست نہیں بلکہ خطے کی موجودہ خرابی صورتحال کے اصل ذمہ داری پر عائد ہوتی ہے۔

علامہ احمد اقبال رضوی نے کہا کہ پوری دنیا کا کہنا ہے کہ فلسطین پر فقط فلسطینیوں کا حق یے، حماس فلسطینی کی دفاعی لائن ہے، فلسطین، ایران، عراق، لبنان،یمن، شام، افغانسان کے خرابی حالات کی اصل ذمہ دار صہیونیت یے۔ انہوں نے کہا کہ عرب ممالک کی خیانت آج اسلامی دنیا کے سامنے عیاں ہے، آج یہ خائن ممالک پاکستان کو بھی اسرائیل کی حمایت پر مجبور کر رہے ہیں، ملکی عوام اسرائیل کو کبھی تسلیم نہیں کریں گے، اس ملک میں امریکی ایجنڈے کا کبھی کامیاب نہیں ہونگے، پاکستان میں صہیونی لابی کو ناکامی کا سامنا ہوگا اور امریکی غلامی سے آزاد کرانا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اگر مسلم حکمران شہید مقاومت سید حسن نصراللہ کی شخصیت کی حقیقی پیروی کریں تو صہیونیت کو شکست دے سکتے ہیں۔

ڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شہید سید حسن نصراللہ شہید راہ فلسطین ہیں، پوری دنیا میں فلسطینی عوام کی مظلومیت کو عیاں کیا جا رہا ہے اور اسرائیل کی مذمت کی جاری یے۔ انہوں نے کہا کہ آیت اللہ سید علی خامنہ ای دنیا میں مظلوموں کی امامت کر رہے ہیں، امریکی صدر کا معاہدہ آیت اللہ سید علی خامنہ ای کی منظوری کے بغیر ایک ادھورا خواب ہی بن کر رہ جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل ظالم اور امریکا اس کا سرپرست اعلیٰ ہے، اسرائیل کے ناجائز کاموں میں امریکا اسرائیل کی معاونت کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ غزہ مظلوم ہے، ان کی شہادتوں کی خبریں پوری دنیا کے اندر موجود ہے، مقاومت کا حق اس وقت تک ادا نہیں کر سکتا جب ظالم کے خلاف اٹھ کھڑا نہیں ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ چند خائن حکمران پاکستان کو اس راستے پر دھکیلنا چاہتے ہیں لیکن پاکستان قائداعظم محمد علی جناحؒ کے قول پر کھڑا ہے اور رہے گا۔

علامہ سید حسن ظفر نقوی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین میں ہزاروں لاکھوں لوگوں کو شہید کرنے کے بعد ٹرمپ نے سب کی گردنوں پر پیر رکھ دیا کہ معاہدے پر دستخط کریں، کیا اس طرح معاہدہ ہوگا، کیا اس میں فلسطینیوں کا مؤقف شامل کیا گیا، 1948ء سے اب تک کتنے معاہدے ہوئے جس کی پاسداری کی ہو، کیا 60 سال بعد ہمیں بیت المقدس واپس مل گیا، جبکہ اسرائیل ہر دوسرے روز فلسطینی زمینوں پر قبضہ کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت یہ کہہ رہی ہے کہ فلسطینیوں نے مان لیا ہے، آپ کو کیا مسئلہ ہے، سوال یہ ہے کہ فلسطینیوں سے پوچھا کیا ہے، ٹی وی پر بیانیہ بنانے والوں سے سوال ہے کہ کیا بیت المقدس کا مسئلہ صرف فلسطینوں کا مسئلہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل بیت المقدس اور مسجد اقصیٰ پر قبضہ کر بیٹھا ہے، کیا معاہدہ کرنے سے معاملہ ختم ہو گیا، یہ عالم اسلام کا مسئلہ ہے یا صرف فلسطینوں کا مسئلہ ہے۔

علامہ حسن ظفر نقوی نے کہا کہ ہم قائداعظم کے پیروکار ہیں اور ان کے نظریئے پر قائم ہیں، اسرائیل کو قائداعظم نے ناجائز ریاست قرار دیا اور ہم اس ریاست کو کبھی تسلیم نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کا معاہدہ عالم اسلام کو خاموش کرنے کا لالی پاپ ہے، تاکہ خاموش ہو سکے، کربلا کے ماننے والے کبھی سر تسلیم خم نہیں کرتے، سید حسن نصر اللہ نے بھی کسی سر نہیں جھکایا۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینی عوام ہر چیز کو ترس رہے ہیں لیکن یہاں بیانیے بنائے جا رہے ہیں، ہم استقامت کے راہ پر کھڑے ہیں اور ہمیشہ فلسطین کے ساتھ کھڑے تھے اور رہیں گے، ہم رہبر معظم کے ساتھ کھڑے ہیں، جہنوں نے پوری دنیا کو بتایا کہ علیؑ کے ماننے والے کون ہوتے ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: احمد اقبال رضوی نے کہا انہوں نے کہا کہ خطاب کرتے ہوئے بیت المقدس پوری دنیا کہ فلسطین کا مسئلہ مسئلہ ہے رہے ہیں نہیں کر

پڑھیں:

قم، مدرسہ امیر المومنین ع میں فاطمی اسٹوڈنٹس کانفرنس کا انعقاد

منتظمین نے امید ظاہر کی کہ یہ اقدام حوزہ و یونیورسٹی کے طلباء کے درمیان فکری ہم آہنگی کو فروغ دینے میں مؤثر ثابت ہوگا اور وطن عزیز پاکستان کی ترقی و خوشحالی اور اسلامی تمدن کے احیاء کی جانب ایک اہم قدم قرار پائے گا۔ اسلام ٹائمز۔ انجمن دانشجویان پاکستان کے زیراہتمام گردہمایی دانشجویان فاطمی (فاطمی اسٹوڈنٹس کانفرنس) مدرسہ امیرالمومنین علیہ السلام، قم میں منعقد ہوئی۔ کانفرنس میں ہمدان، تہران، قزوین، زنجان اور اصفہان کی یونیورسٹیوں میں زیر تعلیم پاکستانی طلباء و طالبات نے شرکت کی۔ کانفرنس کا انعقاد مجلس وحدت مسلمین شعبہ قم اور مشی فاطمیہ آرگنائزنگ کمیٹی کے تعاون سے کیا گیا۔   کانفرنس کا آغاز تلاوت کلام الہی سے ہوا، جس کے بعد آئی ایس او پاکستان کے سابق مرکزی صدر، ایران کی یونیورسٹیوں میں آئی ایس او کے نمایندہ اور انجمن دانشجویان پاکستان کے رکن شوریٰ عارف حسین الجانی کے ابتدائی کلمات سے ہوا۔ انہوں نے "وحدتِ حوزہ و دانشگاہ، کیوں اور کیسے؟" کے موضوع پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ عالمہ توصیف زہرا صاحبہ نے "جناب زہراء سلام اللہ علیہا کا پیام ہمارے نام" کے عنوان پر طلباء سے خطاب کیا۔

حجت الاسلام والمسلمین ڈاکٹر سید عباس حسینی نے "جناب زہرا سلام اللہ علیہا؛ پرچمدار مقاومت" کے موضوع پر اپنے خیالات پیش کیے۔ مولانا سید علی ارتضیٰ نے "طوفان الاقصیٰ کے مضمرات" کے عنوان سے گفتگو کی، اور حجت الاسلام والمسلمین شیخ عابد مہدوی نے "پاکستان عالمی استکبار کے نشانے پر" کے حوالے سے خطاب کیا۔ طلباء و مقررین کے درمیان سوال و جواب کا سلسلہ بھی جاری رہا۔   کانفرنس میں نظامت کے فرائض حجت الاسلام والمسلمین مولانا شبیر سعیدی نے انجام دئے، اختتامی کلمات مشی فاطمیہ آرگنائزنگ کمیٹی کے رکن حجت الاسلام والمسلمین مولانا سید محمد روح اللہ رضوی نے ادا کیے اور باقاعدہ اختتام دعائے امام زمانہ عج سے ہوا۔ اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین شعبہ قم کے مسئول حجت الاسلام والمسلمین مولانا سید ذیشان الحسنی، انجمن دانشجویان پاکستان کے رکن شوریٰ حجت الاسلام والمسلمین ڈاکٹر علی ہمدانی، اور مشی فاطمیہ آرگنائزنگ کمیٹی اور مؤسسہ شجرہ طیبہ کے رکنِ ہیئتِ امناء حجت الاسلام والمسلمین سید فرمان جعفری بھی موجود تھے۔     واضح رہے کہ کانفرنس کے بعد طلباء نے نمایشگاہ فاطمیہ حدیث غربت کا وزٹ کیا۔ جہاں تاریخ و پیغام فاطمی کے ساتھ ساتھ شبہات و اعتراضات کے جوابات سے بھی آشنائی حاصل کی۔ اس سال ایام فاطمیہ میں مشی فاطمیہ آرگنائزنگ کمیٹی کے تعاون سے ایران کے مختلف شہروں میں زیر تعلیم پاکستانی یونیورسٹی طلباء کے لئے "موکب فرزندان شہید عارف حسینی" کا انعقاد کیا گیا تھا۔

طلباء نے حرم مطہر میں منعقد ہونے والی مرکزی مجالس عزا اور سالانہ عظیم الشان مشی فاطمیہ میں شرکت کی، جو حوزہ علمیہ قم کے اردو زبان طلباء کی میزبانی میں یکم جمادی الثانی کو منعقد ہوتی ہے۔ موکب فرزندان شہید عارف حسینی میں تقریباً 200 طلباء و طالبات نے شرکت کی، جہاں مختلف شہروں سے آمد و رفت، قم میں قیام و طعام کی سہولیات کے ساتھ ساتھ طلباء کے لیے مختلف فکری و تربیتی نشستوں کا بھی اہتمام کیا گیا تھا۔ منتظمین نے امید ظاہر کی کہ یہ اقدام حوزہ و یونیورسٹی کے طلباء کے درمیان فکری ہم آہنگی کو فروغ دینے میں مؤثر ثابت ہوگا اور وطن عزیز پاکستان کی ترقی و خوشحالی اور اسلامی تمدن کے احیاء کی جانب ایک اہم قدم قرار پائے گا۔

متعلقہ مضامین

  • ڈیرہ مراد جمالی، ایام فاطمیہ کے سلسلے میں مجلس عزاء کا انعقاد
  • قم، مدرسہ امیر المومنین ع میں فاطمی اسٹوڈنٹس کانفرنس کا انعقاد
  • ملتان، صابر حسین خان لنگاہ مجلس وحدت مسلمین تحصیل شجاع آباد کے آرگنائزر نامزد
  • کراچی میں اجتماعی دعائے توسل و مجلس عزا بسلسلہ شہادت حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا
  • کراچی کی بگڑتی صورتحال کی ذمہ دار پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم ہے، علامہ مبشر حسن
  • کراچی کی بگڑتی صورتحال کی ذمہ داری پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم پر عائد ہوتی ہے، علامہ مبشر حسن
  • یوم شہادت حضرت فاطمہ زہرا (س)، کراچی میں مرکزی جلوس کا انعقاد
  • ضلع جنوبی کے زیر اہتمام سالانہ تحفظ ختم نبوت کانفرنس آج ہوگی
  • خاتون جنت کی ذات اقدس تمام خواتین عالم کیلیے اسوۂ حسنہ ہے، علامہ مقصود ڈومکی
  • سکردو، اسلامی تحریک کے زیر اہتمام "سیمینار فاطمہ اُمِ ابیہا" کا انعقاد