آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کے سالانہ اجلاس، وزیرخزانہ شرکت کے لیے واشنگٹن پہنچ گئے
اشاعت کی تاریخ: 12th, October 2025 GMT
وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب اتوار کو واشنگٹن پہنچ گئے جہاں وہ 13 سے 18 اکتوبر تک ہونے والے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) اور ورلڈ بینک کے سالانہ اجلاسوں میں شرکت کریں گے۔
یہ اجلاس دنیا بھر کے وزرائے خزانہ، مرکزی بینکوں کے سربراہان اور ترقیاتی رہنماؤں کو ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا کرتے ہیں، جس کے ذریعے پاکستان کو آئندہ آئی ایم ایف قسط کے حصول، اقتصادی اصلاحات کے فروغ اور بین الاقوامی سرمایہ کاروں سے روابط بڑھانے کا موقع ملے گا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان نے آئی ایم ایف کی اہم شرط پوری کردی
اورنگزیب کا دورہ ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب آئی ایم ایف مشن نے پاکستان کے ساتھ 8.
دورے سے قبل وزیرِ خزانہ نے امید ظاہر کی تھی کہ آئی ایم ایف کے ساتھ ایس ایل اے آئندہ ہفتے واشنگٹن میں ان کے قیام کے دوران طے پا جائے گا۔
اسلام آباد کے حکام کے مطابق، پاکستان کا وفد ان اجلاسوں میں تیسری قسط کے حصول، باقی اہداف کی تکمیل اور سیلاب سے ہونے والے نقصانات کے مصدقہ تخمینے پیش کرنے پر توجہ دے گا، جن میں صوبائی شراکت وفاقی ہدف کے مطابق ہوگی۔
گزشتہ ماہ وزیراعظم شہباز شریف نے آئی ایم ایف سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ پاکستان میں حالیہ سیلابی نقصانات کو اپنے جائزے میں شامل کرے۔
یہ بھی پڑھیں: آئی ایم ایف کا دباؤ، پی آئی اے کی ملکیت روز ویلٹ ہوٹل گرانے اور فلک بوس ٹاور تعمیر کرنے پر غور
پاکستان 1950 سے آئی ایم ایف کا رکن ہے اور اب تک 20 سے زائد پروگرام حاصل کر چکا ہے، جو ملک کی بیرونی معاونت پر انحصار اور بحرانوں کے دوران آئی ایم ایف کے کردار کو ظاہر کرتا ہے۔
ورلڈ بینک کی جانب سے بھی پاکستان کو توانائی، ٹرانسپورٹ، انسانی سرمائے، سماجی تحفظ اور ماحولیاتی منصوبوں میں معاونت فراہم کی جا رہی ہے۔
واشنگٹن میں وزیرِ خزانہ کے اجلاسوں کے دوران ایف بی آر کی ڈیجیٹلائزیشن، ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات سے نمٹنے، انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ اور سرمایہ کاروں و ریٹنگ ایجنسیوں سے رابطوں کے موضوعات زیرِ بحث آئیں گے۔
علاوہ ازیں، محمد اورنگزیب ورلڈ بینک کے زیرِ اہتمام پاکستان کے ٹیکس نظام کی ڈیجیٹل تبدیلی سے متعلق علاقائی گول میز اجلاس میں بھی شریک ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں: آئندہ سال معاشی ترقی کی شرح 6 فیصد تک ہونے کی توقع ہے، وزیرخزانہ
ذرائع کے مطابق وزیرِ خزانہ کے واشنگٹن میں 65 سرکاری و نجی اجلاس طے ہیں، جن میں آئی ایم ایف، ورلڈ بینک، انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن (آئی ایف سی) اور ملٹی لیٹرل انویسٹمنٹ گارنٹی ایجنسی (میگا) کے حکام سے ملاقاتیں شامل ہیں۔
وہ ورلڈ بینک کے صدر اجے بانگا سے علیحدہ ملاقات کریں گے اور ان کی جانب سے منتخب ممالک کے وزرائے خزانہ کے اعزاز میں دیے گئے عشائیے میں شریک ہوں گے۔ اس کے علاوہ وہ آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا سے بھی ملاقات کریں گے اور جی 24 اور MENAAP ممالک (مشرقِ وسطیٰ، شمالی افریقہ، افغانستان اور پاکستان) کے اجلاس میں کلیدی خطاب کریں گے۔
وزیرِ خزانہ دو ورلڈ اکنامک فورم تقریبات میں بھی شریک ہوں گے اور چین، برطانیہ، سعودی عرب، ترکیہ اور آذربائیجان کے وزرائے خزانہ سے دو طرفہ ملاقاتیں کریں گے۔
ان کے شیڈول میں وائٹ ہاؤس، امریکی کانگریس، محکمۂ خارجہ، محکمۂ خزانہ اور انٹرنیشنل ڈیولپمنٹ فنانس کارپوریشن کے حکام سے ملاقاتیں بھی شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سیلاب کی تباہ کاریاں: فصلیں کتنی کم، آئندہ مالی سال کیسا ہوگا، ورلڈ بینک کے تخمینے
مزید برآں، وہ یو ایس پاکستان بزنس کونسل، عالمی ریٹنگ ایجنسیوں اور مشرقِ وسطیٰ کی سرمایہ کاری بینکوں سے بھی ملاقاتیں کریں گے تاکہ سرمایہ کاری کے امکانات پر بات چیت کی جا سکے۔
دورے کے دوران وزیرِ خزانہ بین الاقوامی اور امریکی میڈیا کو بھی انٹرویوز دیں گے۔
تجزیہ کاروں کے مطابق ان اجلاسوں کے نتائج، خاص طور پر آئی ایم ایف کے ساتھ ایس ایل اے کا حتمی ہونا، پاکستان کی معاشی استحکام اور آئندہ ترقیاتی سمت کے لیے نہایت اہم ہوگا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news آئی ایم ایف امریکا محمد اورنگزیب واشنگٹن ورلڈ بینکذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ا ئی ایم ایف امریکا محمد اورنگزیب واشنگٹن ورلڈ بینک ورلڈ بینک کے یہ بھی پڑھیں ا ئی ایم ایف آئی ایم ایف کے دوران کے مطابق کریں گے
پڑھیں:
حیدرآباد، میئر سے ایشائی ترقیاتی بینک کے وفد کی اہم ملاقات
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر) میئر حیدرآباد کاشف علی شورو کی ایشیائی ترقیاتی بینک کے وفد سے اہم ملاقات میئر حیدرآباد کاشف علی شورو نے ایشیائی ترقیاتی بینک (ADB) کے وفد کے ساتھ ایک اہم اجلاس منعقد کیا، جس میں ڈاکٹر عبدالرحمٰن، اے ڈی بی ٹیکنیکل اسسٹنٹ کنسلٹنٹ اور پیر حسام الدین منگریو سمیت تکنیکی معاونتی ٹیم کے ارکان شریک ہوئے۔ اجلاس میں حیدرآباد واٹراینڈ سیوریج کارپوریشن کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر طفیل احمد ابڑو بھی شریک تھے۔ اجلاس میں حیدرآباد کے موجودہ انفرااسٹرکچر، سیوریج اور واٹر سپلائی کے نظام، ٹرانسپورٹ کے مسائل، صفائی کی صورتحال، ماحولیاتی چیلنجز اور شہر کے ماسٹر پلان پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔ اے ڈی بی وفد نے ان شعبوں میں بہتری کے لیے اپنے تکنیکی تعاون کی یقین دہانی کرائی۔میئر کاشف علی شورو نے شہر کی ترقی کے لیے جاری اقدامات سے وفد کو آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ حیدرآباد کی تیز رفتار شہری ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے جدید اور پائیدار حل ناگزیر ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ عالمی اداروں کے تعاون سے شہر میں بنیادی شہری سہولیات کے نظام کو مؤثر اور جدید خطوط پر استوار کیا جائے گا۔وفد نے بلدیہ اعلیٰ حیدرآباد کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ باہمی تعاون، منصوبہ بندی اور تکنیکی معاونت کے ذریعے شہر کے انفرااسٹرکچر کو نئے معیار پر لایا جاسکتا ہے۔