Jasarat News:
2025-12-10@09:07:20 GMT

پاکستان کا 150 ارب ڈالر کا معدنی خزانہ

اشاعت کی تاریخ: 13th, October 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

برطانوی جریدہ اکانومسٹ کی تازہ رپورٹ نے ایک بار پھر اس حقیقت کو اجاگر کیا ہے کہ پاکستان کی سرزمین صرف جغرافیائی لحاظ سے نہیں بلکہ قدرتی وسائل کے اعتبار سے بھی غیر معمولی اہمیت رکھتی ہے۔ رپورٹ کے مطابق پاکستان کے پاس تقریباً 150 ارب ڈالر مالیت کے غیر دریافت شدہ معدنی ذخائر موجود ہیں۔ بلوچستان کا ریکو ڈیک منصوبہ اس سلسلے میں سب سے نمایاں ہے، جب کہ شمالی علاقوں میں موجود لیتھیم، تانبے اور دیگر کرٹیکل منرلز کے ذخائر جدید ٹیکنالوجی، برقی گاڑیوں اور توانائی کے نئے نظاموں کے لیے کلیدی حیثیت رکھتے ہیں۔ یہ ذخائر دراصل پاکستان کے لیے ایک غیر معمولی موقع ہیں کہ وہ جنوبی ایشیا میں ’’کرٹیکل منرلز ہب‘‘ کے طور پر ابھرے، مگر افسوس کہ بدعنوانی، انتظامی کمزوری، سیاسی عدم استحکام اور سیکورٹی خدشات اس راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ بنے ہوئے ہیں۔ ماضی میں ہم نے کئی مواقع اس لیے ضائع کیے کہ قومی وسائل کو امانت سمجھنے کے بجائے ذاتی مفادات کا ذریعہ بنایا گیا۔ اگر یہی روش جاری رہی تو ریکو ڈیک جیسے منصوبے بھی محض عالمی سرمایہ کاروں کے منافع تک محدود رہ جائیں گے، اور عوام کے حصے میں صرف وعدے اور قرضوں کا بوجھ آئے گا۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت ایک جامع اور شفاف معدنی پالیسی تشکیل دے، جس میں صوبوں کا کردار واضح ہو، غیر ملکی کمپنیوں کے ساتھ معاہدوں کی تفصیلات عوامی کی جائیں، اور مقامی ماہرین و افرادی قوت کو ترجیح دی جائے۔ اگر ان معدنی ذخائر سے حاصل ہونے والی آمدنی کو دیانتداری سے قومی ترقی، تعلیم، صحت اور توانائی کے منصوبوں میں لگایا گیا تو یہ شعبہ واقعی پاکستان کی معیشت کا ’’گیم چینجر‘‘ ثابت ہو سکتا ہے۔ قدرت نے خزانہ عطا کر دیا ہے، اب یہ قوم کے حکمرانوں اور اداروں پر ہے کہ وہ اسے امانت سمجھ کر قوم کی تقدیر بدلنے کا ذریعہ بنائیں، یا ماضی کی طرح اسے بھی سیاسی بداعتمادی اور بدانتظامی کی نذر کر دیں۔

اداریہ.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

وزیرِ خزانہ کا ڈھانچہ جاتی اصلاحات جاری رکھنے کا عزم

وزیرِ خزانہ و محصولات محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ پاکستان معاشی استحکام سے پائیدار ترقی کی جانب بڑھنے کے لیے ڈھانچہ جاتی اصلاحات کے عمل کو مسلسل جاری رکھنے کے لیے پُرعزم ہے۔

وہ دوحہ فورم کے تیئیس ویں ایڈیشن میں منعقدہ سیشن ’’گلوبل ٹریڈ ٹینشنز: اکنامک امپیکٹ اینڈ پالیسی ریسپانسز اِن مینا‘‘ سے خطاب کر رہے تھے۔ اپنے خطاب میں انہوں نے ٹیکس اصلاحات، توانائی کے شعبے، سرکاری اداروں کی بہتری اور نجی شعبے کی ترقی کے لیے مستقل اور مضبوط اصلاحات کی ضرورت پر زور دیا۔

قطر کے وزیرِ خزانہ علی بن احمد الکواری نے اس موقع پر پاکستان اور قطر کے درمیان مضبوط اور فروغ پاتی شراکت داری کا ذکر کیا، خصوصاً ایل این جی کی فراہمی اور پاکستان سے زرعی و ٹیکسٹائل مصنوعات کی درآمدات کے حوالے سے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ قطر پاکستان کے ساتھ مصنوعی ذہانت کی حکمتِ عملی اور صلاحیت سازی کے شعبے میں تعاون کا خواہاں ہے۔

آئی ایم ایف کے ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹر بو لی نے پاکستان کی اصلاحاتی پیش رفت اور لچک پیدا کرنے کی کوششوں کو سراہتے ہوئے اسے درست سمت میں آگے بڑھنے کی بہترین مثال قرار دیا۔ انہوں نے بتایا کہ سات ارب ڈالر کے استحکام پروگرام کے علاوہ آئی ایم ایف پاکستان کو مزاحمت اور پائیداری کے لیے ایک ارب تیس کروڑ ڈالر بھی فراہم کر رہا ہے، جس کا مقصد مالیاتی، معاشی اور ماحولیاتی لچک کو مضبوط بنانا ہے۔ ان کے مطابق یہ پروگرام پاکستان کو گرین بجٹنگ، مالیاتی ضابطہ کاری میں موسمیاتی خطرات کے تجزیے کے انضمام، موسمیاتی ڈیٹا کے بہتر انکشاف اور پائیدار انفراسٹرکچر کی منصوبہ بندی میں مدد دے گا۔

مباحثے کے دوران پاکستان کے امریکہ اور چین کے ساتھ بدلتے ہوئے تعلقات پر بھی گفتگو ہوئی۔ محمد اورنگزیب نے کہا کہ پاکستان کا مؤقف حقیقت پسندانہ اور قومی مفاد پر مبنی ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان چین اور امریکہ دونوں کے ساتھ اپنے تعلقات کو تکمیلی سمجھتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ چین کے ساتھ سی پیک فیز ٹو کا آغاز ہو چکا ہے، جو اب حکومت سے حکومت کی سطح کے بجائے کاروبار سے کاروبار کے تعاون پر مبنی ہوگا، جبکہ امریکہ کے ساتھ معدنیات، مائننگ اور ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے شعبوں میں تعاون بڑھ رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • وزیر خزانہ کا اقتصادی استحکام برقرار رکھنے کے عزم کا اعادہ
  • پاکستان میں پانی کا شدید بحران ہے‘ ذخائر تیزی سے کم ہورہے ہیں‘ ایشیائی ترقیاتی بینک
  • محکمہ خزانہ پنجاب کاسیپ سسٹم بند، آن لائن ادائیگیاں رک گئیں
  • آئی ایم ایف :پاکستان کیلیے1 ارب 29کروڑ ڈالر کی منظوری
  • وزیر خزانہ کا ملکی معیشت مضبوط بنانے کا عزم
  • پاکستان میں پانی کا شدید بحران ہے ذخائر تیزی سے کم ہورہے ہیں، ایشیائی ترقیاتی بینک
  • پاکستان کوپانی کے شدید بحران کا سامنا ہے، ذخائر میں تیزی سے کمی جاری ہے،اے ڈی بی
  • پاکستان میں شدید پانی بحران، ذخائر میں تیزی سے کمی،ایشیائی بینک
  • حکومت کیلئے بڑی امید، آئی ایم ایف بورڈ سے 1.2 ارب ڈالر کی قسط ملنے کا امکان
  • وزیرِ خزانہ کا ڈھانچہ جاتی اصلاحات جاری رکھنے کا عزم