کراچی:

پاکستان کے اسٹار بیٹر بابر اعظم نے ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ میں 3 ہزار رنز کا سنگ میل عبور کرلیا۔

 یہ کارنامہ انہوں نے اتوار کو لاہور میں جنوبی افریقہ کیخلاف شروع ہونے والی سیریز کے ابتدائی دن انجام دیا، وہ اس کارنامہ سے محض 2 رنز کی دوری پر تھے۔

 بابراعظم یہ کارنامہ انجام دینے والے پہلے پاکستانی بیٹر کے علاوہ دنیا کے آٹھویں کھلاڑی بنے ہیں، بابر اب تک ٹیسٹ چیمپئن شپ مقابلوں میں 18 نصف سنچریاں اور 8 سنچریاں بھی بناچکے ہیں۔

 ان کے علاوہ چیمپئن شپ میں 3000 یا زائد رنز بنانے والوں میں جو روٹ (6080)، بین اسٹوکس (3616)، زیک کرولی (3041)، اسٹیون اسمتھ (4278)، مارنس لبوشین (4225)، ٹریوس ہیڈ (3300) اورعثمان خواجہ (3288) شامل ہیں۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

ظہیر بابر اور پنج لیلیٰ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251125-03-4
نئی دہلی ابھی تک مئی 2025 کے واقعات کے زخم نہیں بھلا سکا۔ بھارت کے فضائی سربراہ ائرچیف امر پریت سنگھ جنہیں ان کے ناقدین ’’نیرو کی بانسری بجانے والا‘‘ قرار دیتے ہیں آج بھی مبینہ طور پر ڈراؤنے خوابوں میں ’’آٹھ (8) آٹھ‘‘ پکار کر چونک جاتے ہیں۔ یہ وہی دور ہے جب سابق امریکی صدر ٹرمپ ’’سات‘‘ کے عدد کو ایک ہزار ایک سے زائد بار کھلے عام کنفرم کر چکے ہیں۔

اسی دوران فرانس کے نیول بیس کے ایک سینئر کمانڈر جو تین دہائیوں سے رافیل طیارے اُڑا رہے ہیں، نے ایک بین الاقوامی کانفرنس میں، جہاں بھارتی وفد بھی موجود تھا، رافیل کے گرنے کی تصدیق کرتے ہوئے پاک فضائیہ کے شاہینوں کی مہارت کو کھلے دل سے سراہا۔ ادھر وزیراعظم مودی کی صحت کے بارے میں ان کے ذاتی معالج کے قریبی حلقوں میں یہ سرگوشیاں سنی جا رہیں ہیں کہ 10 مئی 2025 کے بعد سے موصوف کو بار بار بیت الخلا جانے کی حاجت محسوس ہوتی ہے، جس سے بین الاقوامی تقریبات میں انہیں خاصی سبکی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ تاہم بھارتی سیاسی منظرنامے میں ان کی حکومت ویسے بھی اپنی ’’آخری سانسیں گننے‘‘ کے مرحلے میں ہے۔

عالمی تبدیلیوں کے دور میں بھارت کے دانشور بھی اپنی سمت بدلنے کو بے قرار دکھائی دیتے ہیں۔ صدیوں پرانی سنسکرت کی پنج تنتر اور عرب دنیا کی الف لیلیٰ جیسی کلاسیکی کہانیوں کو ’’فرسودہ‘‘ قرار دیتے ہوئے بھارت میں ایک نئی فکری مہم اور بیانیہ تشکیل دیا جا رہا ہے، جس کا عارضی عنوان ہے: A Journey to Story Revolution

غیر مصدقہ رپورٹس کے مطابق اس نئے بیانیے کا ایک مسودہ پاکستان سے محبت رکھنے والے کچھ بھارتی احباب نے اپنے دوستوں کو فراہم کیا، جس میں اس آنے والے دور کا جو خاکہ پیش کیا گیا ہے، وہ حیران کن ہے۔ جنوری 2026 سے بھارت اپنی نئی تعلیمی نصاب میں کلاسیکی ادب کے ایک نئے سلسلے کا آغاز کرنے جا رہا ہے ایسا سلسلہ جس کے بعد رامائن، مہا بھارت، پنج تنتر اور حتیٰ کہ الف لیلیٰ تک کو Null & Void قرار دیا جائے گا۔

نئے نصاب کا ہر قصہ فجر کے وقت سے شروع ہوگا، کیونکہ بھارت نے فجر اور ’’ظہیر بابر‘‘ کو علامتی طور پر Lock کر لیا ہے۔ اسی مناسبت سے اس نئی کلاسیکی انسائیکلوپیڈیا کا مجوزہ نام رکھا گیا ہے: ’’ظہیر بابر اور پنج لیلیٰ‘‘

لفظ پنج، سنسکرت کے ’’پنج تنتر‘‘ سے اور لیلیٰ، عربی ’’الف لیلیٰ‘‘ سے لیا گیا ہے جبکہ ظہیر بابر کو اس نئے دور کا ’’ہیرکیولیس‘‘ قرار دیا جا رہا ہے۔

کتاب کا تعارفی حصہ
پہلا صفحہ
بندے ماترم۔۔۔
دوسرا صفحہ
ظہیر بابر کا تعارف:

1530 میں ظہیرالدین بابر (بانیِ سلطنت ِ مغلیہ) کی پیدائش کے ٹھیک 435 سال بعد، اپریل 1965 میں اسلامی ماہِ ذوالحج کے دوران، پنجاب پاکستان میں سدھو جٹ خاندان میں حکیم غلام محمد کے ہاں ظہیر بابر سدھو کی پیدائش ہوئی۔ بعدازاں یہی بچہ آگے چل کر پاکستان کے ’’اُڑنے والے پرندوں‘‘ یعنی پاک فضائیہ کا نگہبان بنا۔

تیسرا صفحہ

تو آئو بچو ، کہانی شروع کرتے ہیں۔

’’رات کا وقت تھا۔ چاندنی کھڑکی سے اندر جھانک رہی تھی۔ کمروں میں چھوٹے قدموں کی سرسراہٹ گونج رہی تھی۔ بچے اپنے کمبلوں میں لپٹے کبھی روتے، کبھی چپ ہوتے۔ ایسے میں ماں کی آواز آتی: ’بیٹا سوجا، ورنہ ظہیر بابر آجائے گا!‘

یہ سنتے ہی بچے فوراً چپ ہوجاتے، کیونکہ ظہیر بابر صرف فضائیہ کا نام نہیں تھا… بلکہ بچپن میں سنایا جانے والا سب سے بڑا ’’ڈر‘‘ اور طاقت کی علامت بن چکا تھا۔
صبح بچے فخر سے کہتے: ’’ہم تو جلدی اٹھ گئے تھے… کہیں ظہیر بابر دیکھ نہ لیتے!‘‘
چوتھا صفحہ
……
اس طرح یہ کتاب چھپنے کے لیے تیار ہے۔

یوں ’’ظہیر بابر اور پنج لیلیٰ‘‘ کا یہ سلسلہ بھارت کی نئی تعلیمی اصلاحات کا حصہ بنایا جا رہا ہے۔ اس منصوبے پر بھارتی دانشور، ادیب، فلمساز اور مختلف مکاتب ِ فکر کے پنڈت کام کر رہے ہیں۔ تمام رائے اور سفارشات کو حتمی شکل دے کر جنوری 2026 میں اسے باقاعدہ طور پر نصاب اور کلاسیکی کہانیوں میں شامل کیا جائے گا۔نوٹ: یہ کالم آپ کی حس مزاح کو پروان چڑھانے کے لیے لکھا گیا ہے۔

سیف اللہ امیر محمد خان کلوڑ

متعلقہ مضامین

  • بابر اعظم نے ٹی 20 کا ایک ناپسندیدہ ریکارڈ برابر کردیا
  • بابر اعظم ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میں صفر پر آؤٹ، ناپسندیدہ ریکارڈ برابر
  • کیا امریکیوں پر حملہ آور افغان دہشتگرد سی آئی اے کے لیے خدمات انجام دیتا رہا؟
  • آئی سی سی کا ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ میں بڑی تبدیلی پر غور
  • حافظ نعیم الرحمٰن: نواز شریف کو وضاحت دینی ہوگی، فارم 47 اور 70 ہزار جعلی ووٹ سوالیہ نشان ہیں
  • کراچی: پی آئی ڈی سی پروکلا کے احتجاج کے پیش نظر سندھ پولیس کے اہلکار رکشے میں سوار ہو کر اپنی ڈیوٹی انجام دینے کے لیے جارہے ہیں
  • انٹرمیڈیٹ کے ضمنی امتحانات 2دسمبر سے شروع ہوںگے
  • بھارت میں ناقص انفرااسٹرکچر نے ایک اور نوجوان ایتھلیٹ کی جان لے لی
  • بھارتی ٹیم کی ٹیسٹ کرکٹ میں کارکردگی پر تنقید کے باوجود گوتم گمبھیر کا مستعفی ہونے سے انکار
  • ظہیر بابر اور پنج لیلیٰ