data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

نو منتخب وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی نے اسمبلی میں قائد ایوان منتخب ہونے کے بعد اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ صوبائی حکومت کو افغان پالیسی پر از سرِ نو غور کرنا ہوگا اور جہاں دہشتگردی کے واقعات رونما ہوتے ہیں وہاں کے مقامی مشران، عوامی نمائندوں اور پارلیمنٹی اراکین کو اعتماد میں لے کر ہی مسئلے کا پائیدار حل نکالا جا سکتا ہے۔ ان کے بقول یہی واحد راستہ ہے جس سے اُس خطے میں افراتفری اور انتہا پسندی کا سدِ باب ممکن ہوگا۔

تقریب کے آغاز میں سہیل آفریدی نے بانیِ پی ٹی آئی کا خصوصی شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ایک عام پس منظر رکھنے والے کارکن کو، جس کے والد، بھائی یا چچا سیاست میں نہیں رہے، اتنے بڑے منصب کے لیے جماعت نے نامزد کیا، یہ انتخاب رسمی یا پشت پر چلنے والی لڈّھی نہیں بلکہ میرے ادارہ جاتی کوششوں اور عوامی خدمت کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ اُن کی تقرری کسی کاغذی عمل یا سفارش سے نہیں ہوئی۔

نو منتخب وزیرِ اعلیٰ نے اپنی ذاتی حیثیت واضح کرتے ہوئے کہا کہ اُن کے نام کے ساتھ کسی جاگیردار یا سیاسی خاندان کا اثاثہ منسلک نہیں؛ نہ گاڑیاں، نہ بنگلے، نہ بھاری اثاثے اور نہ ہی کرسی کا لالچ ہے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ وہ احتجاجی سیاست کے قائل رہیں گے اور اپنے قائد عمران خان کی رہائی کے لیے فوری طور پر اقدامات شروع کریں گے۔

سہیل آفریدی نے مزید کہا کہ جب اُن کے لیڈر نے کہا کہ کرسی نہیں چاہیے تو وہ اس بات پر عمل کریں گے اور اگر کہیں ایسا عمل ہو جس سے قائد کی کرسی یا موقف کو کمزوری کا اندیشہ لاحق ہو تو وہ پوری قوم کو متحد کر کے اس کے خلاف کھڑے ہو جائیں گے۔ اُنہوں نے یہ بھی کہا کہ چیئرمین کی اہلیہ، جو پردہ نشیں خاتون ہیں اور براہِ راست سیاست سے منسلک نہیں، اُن کے لیے بھی وہ اولین توجہ دیں گے۔

صوبائی سربراہ نے ایک بار پھر اپنے نظریاتی موقف کا اعادہ کیا اور کہا کہ منصب مل جانے کے بعد اُنہیں نظریے سے انحراف کا کوئی شائبہ نہیں ہونا چاہیے۔ گاڑیاں، بنگلے یا رسمی اعزازات انہیں نظریاتی وابستگی یا عوامی خدمت سے منحرف نہیں کریں گے — وہ ویسے ہی رہیں گے جیسا وہ پہلے تھے۔

انہوں نے سیاسی افواہوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ بعض حلقے یہ تاثر پھیلا رہے ہیں کہ چیئرمین کی جیل کو تبدیل کیا جا رہا ہے۔ سہیل آفریدی نے واضح الفاظ میں کہا کہ اگر اس طرح کے فیصلے چیئرمین یا اُن کے خاندان کی مرضی کے بغیر کیے گئے تو وہ پورے ملک کو شل کر دینے تک کی ہر ممکن جدوجہد کریں گے۔

ایک بار پھر افغان سرحدی پالیسی کی طرف لوٹتے ہوئے نو منتخب وزیراعلیٰ نے زور دیا کہ جہاں بھی دہشتگردی کے مسائل سامنے ہیں، وہاں کی روایتی قیادت، مشران اور عوامی نمائندوں کو باہمی اعتماد کی فضا میں شامل کرنا اشد ضروری ہے۔ اُن کے مطابق مسئلے کے شکار علاقوں کے لوگوں سے مشاورت کیے بغیر کوئی حل کامیاب ثابت نہیں ہوگا — عوام کی رائے، مقامی نمائندے اور روائتی سردار مل کر ہی اس عفریت کا خاتمہ ممکن بنا سکتے ہیں۔

آخر میں سہیل آفریدی نے حکومت کے اندر اور باہر یکجہتی کی اپیل کی اور کہا کہ وہ عوام کے مسائل کو ترجیح دیں گے، قانون کی حکمرانی اور امن و استحکام کے قیام کے لیے عملی اقدامات کریں گے تاکہ خیبرپختونخوا کے عوام کو پائیدار ترقی اور سلامتی میسر ہو۔

ویب ڈیسک دانیال عدنان.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: سہیل آفریدی نے کریں گے کہا کہ کے لیے

پڑھیں:

8ویں مرتبہ آیا ہوں، بانی پی ٹی آئی سے کیوں نہیں ملنے دیا جارہا، سہیل آفریدی

راولپنڈی کی اڈیالہ جیل کے قریب گورکھپور ناکے پر وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی کا پولیس اہلکاروں کے ساتھ مختصر مکالمہ ہوا ہے۔

سہیل آفریدی نے پولیس اہلکاروں سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ 8ویں مرتبہ جیل آئے لیکن انہیں بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی اجازت نہیں دی جارہی۔

یہ بھی پڑھیں: کیا سہیل آفریدی مفاہمت کے رستے پر چل پڑے، کتنا آگے جا سکیں گے؟

انہوں نے کہا کہ وہ خیبر پختونخوا کے ساڑھے 4 کروڑ عوام کے نمائندہ ہیں اور عدالتی احکامات کے باوجود ملاقات سے روکے جانے پر انہوں نے تشویش کا اظہار کیا۔

انہوں نے سوال کیا کہ اندر کون موجود ہے اور ملاقات کیوں نہیں کروائی جا رہی۔ ان کا مطالبہ تھا کہ تحریری طور پر بتایا جائے کہ عدالتی حکم پر عمل کیوں نہیں ہو رہا اور راستہ روکنے کی وجہ کیا ہے۔

میں بار بار شرافت سے آ رہا ہوں ، آتا ہوں یہاں بیٹھ جاتا ہوں، آپ لوگوں کو بھی احساس کرنا چاہیے،

سہیل آفریدی نے جس دن ڈنڈے کا جواب ڈنڈے سے دیا یہ ہھر سدھریں گے pic.twitter.com/miIFpBtY7p

— Ahmad Hassan Bobak (@ahmad__bobak) November 27, 2025

وزیر اعلیٰ کے پی نے کہا کہ اس طرز عمل سے ایک صوبے کے ساتھ امتیازی سلوک کا تاثر پیدا ہو رہا ہے اور یہ صورتحال ملک میں مزید فاصلے بڑھا سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کل اگر کسی اور صوبے میں کسی دوسرے رہنما کے ساتھ ایسا ہوا تو یہ کسی کے لیے بھی مناسب نہیں ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: سہیل آفریدی نے اچھے کام کیے تو ہم حمایت کریں گے، گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی

سہیل آفریدی نے کہا کہ میں ہربار آتا ہوں، شرافت سے بیٹھ جاتا ہوں، آپ کو بھی احساس کرنا چاہیے، بار بار پشاور سے اڈیالہ آنا اور پھر جانا، یہ افسوسناک ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news اڈیالہ جیل بانی پی ٹی آئی پاکستان پولیس اہلکار خیبرپختونخوا عمران خان وزیراعلی سہیل آفریدی

متعلقہ مضامین

  • وزیرِ اعلیٰ کے پی سہیل آفریدی نے اڈیالہ روڈ پر دھرنا دیدیا
  • ہمارے پاس آخری راستہ بھی ہے، اس پر غور کیا جا رہا ہے: سہیل آفریدی
  • 8ویں مرتبہ آیا ہوں، بانی پی ٹی آئی سے کیوں نہیں ملنے دیا جارہا، سہیل آفریدی
  • کیا سہیل آفریدی مفاہمت کے رستے پر چل پڑے، کتنا آگے جا سکیں گے؟
  • سہیل آفریدی نے اچھے کام کیے تو ہم حمایت کریں گے، گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی
  • عام شہریوں پر حملہ کرنا ہماری پالیسی نہیں،وزیر دفاع
  • انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ، الیکشن کمیشن نے سہیل آفریدی کیخلاف فیصلہ محفوظ کر لیا
  • وفاقی آئینی عدالت کے بائیکاٹ پر پارٹی میں مشاورت کریں گے، سلمان اکرم راجا
  • وفاقی آئینی عدالت کے بائیکاٹ پر پارٹی میں مشاورت کریں گے، سلمان اکرم راجا
  • مجھ سے کوئی غلطی نہیں ہوئی، ہم جواب داخل کریں گے: سہیل آفریدی