اسرائیلی صدر کا ٹرمپ کو اعلیٰ ترین سول ایوارڈ دینے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 13th, October 2025 GMT
اسرائیل کے صدر آئزک ہرزوگ نے اعلان کیا ہے کہ وہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو اسرائیل کا اعلیٰ ترین سول اعزاز “صدارتی میڈل آف آنر” عطا کریں گے۔ یہ فیصلہ ٹرمپ کی غزہ سے یرغمالیوں کی رہائی اور اسرائیل-حماس جنگ کے خاتمے میں مبینہ کردار کے اعتراف میں کیا گیا ہے۔
امریکی میڈیا کے مطابق یہ ایوارڈ آئندہ چند ماہ میں باضابطہ طور پر ٹرمپ کو دیا جائے گا، جبکہ صدر ہرزوگ پیر کے روز باضابطہ طور پر سابق صدر کو اس فیصلے سے آگاہ کریں گے۔
اسرائیلی صدر نے اپنے دفتر سے جاری بیان میں کہا کہ صدر ٹرمپ کی انتھک کوششوں کے باعث نہ صرف ہمارے عزیز یرغمالی محفوظ طریقے سے واپس آئے، بلکہ انہوں نے مشرقِ وسطیٰ میں ایک نئے دور کی بنیاد بھی رکھی ہے — جو سلامتی، تعاون اور پائیدار امن کی امید پر مبنی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ صدر ٹرمپ کو یہ ایوارڈ دینا ان کے لیے ذاتی طور پر بھی ایک بڑا اعزاز ہوگا۔
اسرائیلی صدارتی دفتر کے مطابق، “صدارتی میڈل آف آنر” ان شخصیات کو دیا جاتا ہے جنہوں نے ریاستِ اسرائیل یا انسانیت کی بہتری کے لیے غیر معمولی خدمات سرانجام دی ہوں۔ یاد رہے کہ یہ اعزاز اس سے قبل 2013 میں امریکی صدر باراک اوباما کو بھی دیا جا چکا ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ٹرمپ کو
پڑھیں:
امریکا نے القاعدہ کے دو رہنماؤں کی معلومات دینے پر بھاری انعام کا اعلان کر دیا
امریکا نے القاعدہ کے دو سینئر رہنماؤں اسامہ محمود اور عاطف یحییٰ غوری کے بارے میں معلومات فراہم کرنے پر انعام دینے کا اعلان کیا ہے۔ اسامہ محمود پر ایک کروڑ ڈالر جبکہ عاطف یحییٰ غوری پر 50 لاکھ ڈالر تک انعام رکھا گیا ہے۔
امریکی حکام کے مطابق یہ دونوں افراد 2015 میں میشیٹی حملے اور 2016 میں ڈھاکا میں امریکی سفارت خانے کے ملازم کے قتل میں ملوث ہیں۔
ریوارڈز فار جسٹس (RFJ) کے مطابق ستمبر 2014 میں القاعدہ کے سابق امیر ایمن الظواہری نے القاعدہ برصغیر پاک و ہند (AQIS) کے قیام کا اعلان کیا، جس میں عاصم عمر کو امیر اور اسامہ محمود کو ترجمان مقرر کیا گیا۔ اسامہ محمود نے بعد میں AQIS کی قیادت سنبھالی اور افغانستان میں مقیم رہنے کا امکان ہے۔
AQIS نے افغانستان، بنگلہ دیش، برما اور بھارت میں دہشت گرد گروپوں کے درمیان رابطے کا کردار ادا کیا۔ اس گروپ نے 2015 میں ڈھاکا میں امریکی شہریوں پر حملے اور 2016 میں یو ایس ایڈ کے ملازم کے قتل کی ذمہ داری قبول کی تھی۔
امریکی محکمہ خارجہ نے 2016 میں AQIS کو غیر ملکی دہشت گرد تنظیم قرار دیا اور 2022 میں اسامہ محمود کو بھی اسپیشلی ڈائیگوسٹڈ ٹیررسٹ قرار دے کر ان کی تمام امریکی جائیدادیں بلاک کر دی ہیں۔ امریکی شہریوں کے لیے محمود یا AQIS کے ساتھ کسی بھی قسم کے لین دین میں شامل ہونا جرم ہے۔