آذربائیجان اور ترکیہ کے سپیکرز کی مزارِ اقبال پر حاضری، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی
اشاعت کی تاریخ: 14th, October 2025 GMT
راؤ دلشاد:پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے آذربائیجان اور ترکیہ کے سپیکرز نے اسلام آباد میں مزارِ اقبال پر حاضری دی,سپیکر قومی اسمبلی ملک احمد خان نے برادر ممالک کے سپیکرز کے ہمراہ مزارِ اقبال پر پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی۔
مہمان سپیکرز نے شاعر مشرق علامہ محمد اقبال ؒ کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے انہیں عظیم شاعر اور مسیحا کا درجہ دیا-
اسلامی جمہوریہ آذربائیجان کی سپیکرصاحبہ غفاروا ،گرینڈنیشنل اسمبلی ترکیہ کےسپیکرپروفیسرنعمان کورتولموش وفودمیں شامل تھے۔
سپیکر ملک محمد احمد خان کا کہنا تھا کہ علامہ اقبالؒ امتِ مسلمہ کے اتحاد کا استعارہ ہیں۔
سعودی عرب میں طوفانی بارشوں کا الرٹ جاری
سپیکر آذربائیجان صاحبہ غفاروا کا کہنا تھا کہ علامہ اقبالؒ نے امت مسلمہ کو خودی اور بیداری کا پیغام دیا،اورترک سپیکر نعمان کورتولموش کا کہنا تھا کہ اقبالؒ کے افکار آج بھی رہنمائی کا سرچشمہ ہیں۔
مہمانانِ گرامی نے مزارِ اقبال پر یادگاری کتاب میں تاثرات بھی قلم بند کیے۔
ذریعہ: City 42
پڑھیں:
پاکستان، ترکیہ اور آذربائیجان کا سہ فریقی تعاون منفرد ہے. سردار ایاز صادق
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔13 اکتوبر ۔2025 ) سپیکرقومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہاہے کہ پاکستان، ترکیہ اور آذربائیجان کا سہ فریقی تعاون ایک منفرد اور سٹریٹجک پارٹنرشپ ہے، جو صرف حکومتوں کے درمیان نہیں بلکہ عوام کی خواہشات اور پارلیمان کی آواز کی عکاسی کرتا ہے.(جاری ہے)
اسلام آباد میں قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کے زیر اہتمام پاکستان، ترکیہ اور آذربائیجان کی سہ فریقی سپیکرز کانفرنس کا افتتاحی اجلاس منعقد ہوا، اجلاس کی صدارت سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کی، اس موقع پر ترکیہ کی گرینڈ نیشنل اسمبلی اور آذربائیجان کی ملی مجلس کے اسپیکرز نے بھی شرکت کی افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے ترکیہ اور آذربائیجان کے ہم منصبوں کو پاکستان آمد پر خوش آمدید کہا اور ان کی شرکت کو پاکستان کے لیے باعثِ مسرت اور فخر قرار دیا.
انہوں نے کہا کہ سہ فریقی کانفرنس کا موضوع برادرانہ تعلقات کا استحکام، علاقائی امن و خوشحالی کے لیے پارلیمانی تعاون کا فروغ ہے، یہ کانفرنس تینوں ممالک کے درمیان دوستی، اخوت اور علاقائی تعاون کے نئے باب کا آغاز ہے انہوں نے کہا کہ سہ فریقی شراکت حکومتوں کی نہیں، عوام کے دلوں کی ترجمانی ہے، تینوں ممالک کی دوستی اعتماد، محبت اور اخوت پر مبنی ہے ایاز صادق نے اس موقع پر ترکیہ اور آذربائیجان کے پارلیمانی وفود کا خصوصی شکریہ ادا کیا. انہوں نے کہا کہ موجودہ عالمی نظام سلامتی شدید دبا ﺅکا شکار ہے اور خودمختاری و علاقائی سالمیت کے اصولوں کی خلاف ورزیاں بڑھتی جا رہی ہیں، غزہ میں دو سالہ ظلم و بربریت انسانیت کے چہرے پر بدنما داغ ہے دنیا کو اب خاموشی توڑنی ہوگی سردار ایاز صادق نے بھارت کے زیرِ قبضہ جموں و کشمیر کی صورتحال پر بھی گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری عوام 7 دہائیوں سے اپنے حقِ خودارادیت سے محروم ہیں، وہاں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں جاری ہیں. انہوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے مئی میں پاکستان پر کی گئی جارحیت کا قوم اور افواجِ پاکستان نے منہ توڑ جواب دیا، بھارت کا جھوٹ اور پروپیگنڈا عالمی سطح پر بے نقاب ہو چکا ہے سپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ پاکستان اپنے دوست ممالک خصوصا ترکیہ، آذربائیجان، چین اور سعودی عرب کے شکر گزار ہے جنہوں نے مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا، انہوں نے بھارت کی آبی معاہدہ منسوخی کی دھمکیوں کو خطرناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ عزائم خطے کے امن کے لئے سنگین خطرہ ہیں، پاکستان ہمیشہ امن، احترامِ خودمختاری اور باہمی تعاون کی پالیسی پر کاربند رہا ہے. سردار ایاز صادق نے کہا کہ دہشت گردی کا کوئی مذہب نہیں، اسے ختم کرنے کےلئے اجتماعی کوششیں درکار ہیں، پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف بے مثال قربانیاں دی ہیں اور پاک فوج نے ہوشمند اورموثر کارروائیوں سے دہشت گردوں کے ٹھکانے تباہ کیے انہوں نے کہا کہ پاکستان دنیا کے ان ممالک میں شامل ہے جو ماحولیاتی تبدیلی سے سب سے زیادہ متاثر ہیں، سیلاب جیسے سانحات عالمی ماحولیاتی ناانصافی کا ثبوت ہیں، اور وقت کا تقاضا ہے کہ دنیا موسمیاتی انصاف کےلئے مشترکہ اقدامات کرے. انہوں نے تجویز دی کہ تینوں ممالک کے پارلیمان ماحولیاتی تبدیلی، علاقائی سالمیت اور عالمی سلامتی پر مشترکہ گول میز کانفرنسز کا سلسلہ شروع کریں تاکہ پارلیمانی سطح پر ٹھوس تجاویز سامنے لائی جا سکیں ترجمان قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کے مطابق سہ فریقی سپیکرز کانفرنس کے دوران مختلف موضوعات پر سیشنز ہوں گے جن میں علاقائی امن، اقتصادی روابط، توانائی تعاون، ماحولیاتی تبدیلی اور پارلیمانی سفارت کاری پر خصوصی غور کیا جائے گا.