پاکستان اور روانڈا نے دوطرفہ تجارت کو فروغ دینے کے لیے سمندری راستوں کے ذریعے کراچی بندرگاہ کو مشرقی افریقہ کی اہم بندرگاہوں سے منسلک کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

یہ اتفاق رائے وفاقی وزیر برائے بحری امور محمد جنید انور چوہدری اور روانڈا کے سفیر حریریمانا فاتو کے درمیان آج اسلام آباد میں ہونے والی ملاقات کے دوران طے پایا۔

اس موقع پر وفاقی وزیر جنید چوہدری نے کہا کہ پاکستان کراچی سے جبوتی اور ممباسا جیسے اسٹریٹجک لاجسٹک مراکز تک براہِ راست سمندری تجارتی راہداریوں کے قیام کا منصوبہ رکھتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ حکومت گوادر بندرگاہ کو ایک خصوصی برآمدی مرکز کے طور پر ترقی دینے کے لیے بھی اقدامات کر رہی ہے، جس کا بنیادی فوکس افریقی ممالک، خصوصاً مشرقی افریقہ کے ساتھ تجارت پر ہوگا۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ براہِ راست سمندری راہداریوں کے قیام سے لاجسٹکس کے اخراجات کم ہوں گے، سامان کی ترسیل میں تیزی آئے گی اور پاکستان کی برآمدات عالمی منڈی میں مزید مسابقتی بن سکیں گی۔

اشتہار

.

ذریعہ: Al Qamar Online

پڑھیں:

کراچی حساس شہر ہے‘سب سے پہلے یہاں سے افغانیوں کو نکالا جائے‘وفاقی وزیر تعلیم

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251014-08-29
حیدرآباد(نمائندہ جسارت)وفاقی وزیر تعلیم ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ پاکستان کو دو دہائیوں سے کم مشکلات کا سامنا ہے، اس میں افغانستان کو اپنی ذمے داری پوری کرنی چاہیے۔ 27 ویں ترمیم میں دیکھیں گے جن شہروں میں ہمارا مینڈیٹ ہے اس کے لیے کس طرح کے انتظامات کیے جاتے ہیں۔ ہم حکومت کے اتحادی ہیں، شرکت دار ہیں رشتے دار نہیں۔ وہ حیدر آباد میں ایک تقریب سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔متحدہ قومی موومنٹ کے چیئرمین ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ اب افغانستان میں افغانیوں کی حکومت ہے ،وہاں جنگی حالات نہیں ،پاکستان میں آئے افغان مہمانوں کو واپس اپنے ملک لوٹ جانا چاہیے۔ ان کو کیمپوں میں رہنا تھا یہ شہروں میں آ گئے۔ کراچی حساس شہر ہے ،یہاں سے سب سے پہلے افغانیوں کو روانہ کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ حیدرآباد کے میئر کہتے ہیں حیدرآباد میں 60 ارب کا کام ہوا ہے وہ عرب کیا سعودی عرب سے آ ئے تھے کیا۔ انہوں نے کہا کہ اب تیزی سے آ بادی بڑھ رہی ہے تو صوبے بھی بننے چاہییں۔ حیدرآباد کسی وقت پاکستان کا تیسرا بڑا شہر تھا، ملک کے قیام سے لے کر آ ج تک یہاں کئی یونیورسٹی آ جانی چاہیے تھیں۔ انہوں نے کہا کہ اب آ رٹیفیشل انٹیلی جنس کا دور ہے آ ج ہمیں پتہ ہے ہم ٹی وی دیکھ رہے ہیں یا ٹی وی ہمیں دیکھ رہا ہے۔ جو ہم سوچ رہے ہیں دنیا اس سے آ گے چلی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ اس ملک میں کچھ لوگوں کا مطالبہ یہ ہے ہم تعلیم حاصل نہ کرسکے ،تعلیم آ پ کا حق ہے، رعایت نہیں۔ 77 سالوں میں صرف زمین بچی تھی ضمیر نہیں بچا۔ انہوں نے کہاکہ آج دنیا گلوبل ولیج ہے، تعلیم ترجیح بن گئی ہے اور دنیا بدل گئی ہے۔ دنیا کی سو بڑی کمپنیوں نے ڈگری کی شرط ختم کردی ہے، اب ایسا دور ہے تعلیم حاصل کرنا ضروری ہے ڈگر ی ہو یا نہ ہو۔

سیف اللہ

متعلقہ مضامین

  • پاکستان اور ویتنام کے درمیان ترجیحی تجارتی معاہدے پر مذاکرات کا آغاز
  • پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان ڈیجیٹل تعاون اور انوویشن کے فروغ پر اتفاق
  • دبئی میں جائٹیکس کا انعقاد، پاکستان اور امارات میں ڈیجیٹل تعاون کے فروغ پر اتفاق
  • کراچی حساس شہر ہے‘سب سے پہلے یہاں سے افغانیوں کو نکالا جائے‘وفاقی وزیر تعلیم
  • بھارت اور کینیڈا کا تعلقات کے فروغ کیلئے نئے لائحہ عمل پر اتفاق
  • پاکستان کی بحری تاریخ میں نیا سنگِ میل, سب سے بڑا کنٹینر بردار جہاز کراچی پہنچ گیا
  • وفاقی حکومت نے غیر قانونی مقیم افغان شہریوں کو ملازمت یا رہائش دینے پر پابندی عائد کردی
  • ملکی تاریخ کا سب سےبڑا مال برداربحری جہاز کراچی بندرگاہ پرلنگرانداز
  • کراچی کی بندرگاہ پر ملکی تاریخ کا سب سے بڑا مال بردار بحری جہاز کامیابی کے ساتھ لنگرانداز