سندھ ہائیکورٹ: جانوروں کی حالت زار پر رپورٹ طلب
اشاعت کی تاریخ: 18th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھ ہائیکورٹ میں کراچی چڑیا گھر کی مادہ ریچھ کی قدرتی ماحول میں منتقلی سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی، عدالت نے کہا کہ کیا 21ویں صدی میں جانوروں کو قید رکھنا درست ہے؟ چڑیا گھر بند کردیے جائیں، جانور کھلے مقامات پر رکھے جائیں۔ عدالت نے اظہارِ برہمی کرتے ہوئے کہا کہ کراچی زو میں صرف ایک ویٹنری ڈاکٹر ہونا حیران کن ہے۔ عدالت نے کے ایم سی سے نئی بھرتیوں پر پابندی کی رپورٹ طلب کرلی جبکہ چڑیا گھر میں جانوروں کی تعداد اور حالت سے متعلق تازہ رپورٹ بھی مانگ لی۔ عدالت نے ریچھ ’’رانو‘‘ کی منتقلی 15 نومبر کے بعد مکمل کرنے کی ہدایت دی اور کہا کہ دیگر جانوروں کے معاملے پر بھی بعد میں فیصلہ کیا جائے گا۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: عدالت نے
پڑھیں:
سندھ حکومت، ڈپٹی میئر کا نوٹس، نیپا واقعے کی رپورٹ طلب
ترجمان سندھ حکومت سعدیہ جاوید اور ڈپٹی میئر کراچی سلمان مراد، فائل فوٹوترجمان سندھ حکومت سعدیہ جاوید اور ڈپٹی میئر کراچی سلمان مراد نے کہا ہے کہ نیپا واقعے کی انکوائری شروع کردی ہے کہ مین ہول کا ڈھکن کیوں نہیں تھا۔
سعدیہ جاوید کا کہنا تھا کہ جس کی بھی غفلت ہوگی اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
کراچی میں نیپا چورنگی کے قریب مین ہول میں بچہ گرنے کی اطلاع پر ریسکیو اہل کاروں نے تلاش شروع کر دی۔
انہوں نے بتایا کہ ریسکیو1122 اور واٹر کارپوریشن کا عملہ موقع پر موجود ہے، بچے کو نکالنے کے لیے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔
ڈپٹی میئر کراچی سلمان مراد نے نیپا واقعے کے بعد تمام ریسکیو اداروں کو الرٹ کردیا ہے اور بچے کو جلد از جلد تلاش کرنے کی ہدایت کی ہے۔
ریسکیو ٹیمیں اور کے ایم سی حکام سمیت واٹر کارپوریشن اور سندھ سالٹ ویسٹ کا عملہ بھی موقع پر موجود ہے۔
واضح رہے کہ 3 سال کا ابراہیم ولد نبیل نیپا شورنگی پر واقعے ڈیپارٹمنٹل اسٹور میں شاپنگ کے لیے آئی فیملی کے ساتھ آیا تھا کہ وہاں موجود کھلے ہوئے مین ہول میں گر گیا۔