سندھ ہائیکورٹ: جانوروں کی حالت زار پر رپورٹ طلب
اشاعت کی تاریخ: 18th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251018-02-27
کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھ ہائیکورٹ میں کراچی چڑیا گھر کی مادہ ریچھ کی قدرتی ماحول میں منتقلی سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی، عدالت نے کہا کہ کیا 21ویں صدی میں جانوروں کو قید رکھنا درست ہے؟ چڑیا گھر بند کردیے جائیں، جانور کھلے مقامات پر رکھے جائیں۔ عدالت نے اظہارِ برہمی کرتے ہوئے کہا کہ کراچی زو میں صرف ایک ویٹنری ڈاکٹر ہونا حیران کن ہے۔ عدالت نے کے ایم سی سے نئی بھرتیوں پر پابندی کی رپورٹ طلب کرلی جبکہ چڑیا گھر میں جانوروں کی تعداد اور حالت سے متعلق تازہ رپورٹ بھی مانگ لی۔ عدالت نے ریچھ ’’رانو‘‘ کی منتقلی 15 نومبر کے بعد مکمل کرنے کی ہدایت دی اور کہا کہ دیگر جانوروں کے معاملے پر بھی بعد میں فیصلہ کیا جائے گا۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: عدالت نے
پڑھیں:
زمین پر قبضہ کا معاملہ مجرم کی موت اور سزا سے ختم نہیں ہوتا، عدالت عظمیٰ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251201-01-13
اسلام آباد (آن لائن) عدالت عظمیٰ کے جج جسٹس احسن اشتیاق ابراہیم نے 3 رکنی بینچ کی جانب سے فیصلہ تحریر کرتے ہوئے کہا ہے کہ زمین پر قبضے کا تنازع ملزمان کی موت سے ختم نہیں ہوتا، پشاور ہائیکورٹ اس معاملے کا قانون کے مطابق دوبارہ فیصلہ کرے۔ زمین پر غیر قانونی قبضہ ایک ایسا معاملہ ہے جو مجرمانہ سزا کے ساتھ ختم نہیں ہوتا کیونکہ اس کے سول نتائج جاری رہتے ہیں۔ اس لیے ملزم کی موت کے بعد بھی قبضہ بحال کرنے کی اپیل قابل سماعت ہے۔ عدالت عظمیٰ نے 21 مارچ 2022 کو پشاور ہائیکورٹ کے ایبٹ آباد بینچ کے فیصلے کو جزوی طور پر ایک طرف رکھ دیا، اور متنازع اراضی پر قبضے کی بحالی کے سوال کی نئے سرے سے جانچ کا حکم دیا۔ عدالت عظمیٰ نے واضح کیا کہ 2005 کا ایکٹ ایک خصوصی قانون ہے جو زمین مالکان کو تحفظ فراہم کرتا ہے اور قبضہ دوبارہ حاصل کرنے کے لیے ایک موثر طریقہ کار فراہم کرتا ہے۔