کوئٹہ، صوبائی مشیر امیر حمزہ زہری اور پی ٹی آئی رہنماء عادل بازئی کی ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 18th, October 2025 GMT
ملاقات کے موقع پر صوبائی مشیر امیر حمزہ اور پی ٹی آئی رہنماء عادل بازئی نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ عوام کے مسائل کے حل کیلئے تمام دستیاب وسائل کو بروئے کار لایا جائیگا۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان کے صوبائی مشیر بلدیات امیر حمزہ زہری اور پاکستان تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی عادل خان بازئی نے بلوچستان کے عوام کے مسائل حل کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔ کوئٹہ میں دونوں نوجوان رہنماؤں کے درمیان ہونے والی ملاقات میں صوبے کی سیاسی صورتحال، ترقیاتی کاموں سمیت دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ صوبائی مشیر امیر حمزہ اور پی ٹی آئی رہنماء عادل بازئی نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ عوام کے مسائل کے حل کے لئے تمام دستیاب وسائل کو بروئے کار لایا جائے گا۔ اس سلسلے میں کسی بھی قسم کی غفلت یا کوتاہی ہرگز برداشت نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان ہم سب کا مشترکہ گھر ہے۔ جس کی ترقی و خوشحالی ہماری ذمہ داری ہے۔ ہم سب کو بلوچستان کے لئے مل کر کام کرنا ہوگا۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
غیر قانونی سرگرمیوں کیخلاف کارروائی سے کاروبار متاثر ہوگا، جے یو آئی نظریاتی بلوچستان
اپنے بیان میں جے یو آئی نظریاتی کے رہنماؤں نے کہا کہ فوجی، بیوروکریٹ اور پولیس افسران کی غیر قانونی گاڑیوں کیخلاف کوئی کارروائی نہیں ہوتی، عام عوام کیخلاف کارروائی ہوتی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جمعیت علماء اسلام نظریاتی بلوچستان کے رہنماؤں نے حکومت کی جانب سے غیر قانونی سرگرمیوں اور نان کسٹم پیڈ گاڑیوں کے خلاف کارروائیوں کو عوام کی معیشت کو نقصان پہنچانے سے جوڑتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت نان کسٹم پیڈ گاڑیوں اور ایران سے اسمگل ہونے والی تیل کے خلاف کارروائی اور چمن پاک افغان بارڈر سے آمدورفت کے لئے پاسپورٹ کو لازمی قرار دیکر عوام سے روزگار چھین رہی ہے۔ ان کارروائیوں سے معیشت متاثر ہوگی۔ اپنے جاری کردہ بیان میں اپنے بیان میں جمعیت نظریاتی کے صوبائی امیر مولانا عبدالقادر لونی، صوبائی جنرل سیکرٹری حافظ عبدالاحد کبدانی و دیگر نے حکومت کی جانب سے نان کسٹم پیڈ گاڑیوں کے خلاف کارروائی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ نان کسٹم پیڈ گاڑیوں کیخلاف کارروائیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ فوجی، بیوروکریٹ اور پولیس افسران بھی ہزاروں غیر قانونی گاڑیاں استعمال کرتے ہیں، تاہم ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہوتی۔ اگر انہیں نان کسٹم پیڈ گاڑیاں استعمال کرنے دیا جا رہا ہے، تو پھر عام آدمی کو کیوں اجازت نہیں دی جا رہی ہے۔
جمعیت کے رہنماؤں نے کہا کہ حکمران اور ادارے اپنی ناکامی چھپانے کے لیے دہشت گردی اور معاشی بحران اور بدامنی کا ملبہ نان کسٹم پیڈ گاڑیوں پر ڈال رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکسز کی وجہ سے گاڑیوں کی قیمت آسمان تک پہنچ چکی ہے۔ عوام مجبوری کے تحت نان کسٹم پیڈ گاڑیوں کو استعمال کر رہے ہیں۔ بلوچستان کے عوام سے روزگار چھینا جا رہا ہے۔ پابندی سے ہزاروں لوگوں کا کاروبار متاثر ہوگا۔ ملک کی معیشت بہتر بنانے کے لیے نان کسٹم پیڈ گاڑیوں کے خلاف کارروای کی بجائے، ملک کو لوٹ کر باہر بینک بیلنس، پراپرٹیاں اور آفشور کمپنیوں کے مالکان سے احتساب کیا جائے۔ پہلے فوج، بیورکریٹ، پولیس آفیسر کی لگژری نان کسٹم پیڈ گاڑیوں کے خلاف کارروائی کی جائے۔ صرف غریب شہریوں اور تاجروں کے گرد گھیرا تنگ کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں گنگا الٹی بہہ رہی ہے، منشیات اور اسلحے کا کاروبار سرعام ہو رہا ہے۔ ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہوتی۔ انہوں نے کہا کہ چمن بارڈر کی بندش، نان کسٹم گاڑیوں کی خلاف کارروائیوں اور ایرانی تیل پر پابندیوں عوام سے دو وقت کی روٹی چھین رہا ہیں۔