اسرائیل کا غزہ اور مصر کے درمیان واقع رفح بارڈر تاحکمِ ثانی بند رکھنے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 19th, October 2025 GMT
نیتن یاہو آفس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ اسرائیلی قیدیوں کی لاشوں کی واپسی اور طے شدہ فریم ورک کو نافذ کرنے میں حماس کے کردار کو دیکھتے ہوئے رفح بارڈر کھولنے پر غور کیا جائے گا۔ اسلام ٹائمز۔ اسرائیل نے غزہ اور مصر کے درمیان واقع رفح بارڈر تاحکمِ ثانی بند رکھنے کا اعلان کر دیا۔ اسرائیلی وزیر اعظم کے آفس کے مطابق غزہ اور مصر کے درمیان واقع رفح بارڈر تاحکمِ ثانی بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ نیتن یاہو آفس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ اسرائیلی قیدیوں کی لاشوں کی واپسی اور طے شدہ فریم ورک کو نافذ کرنے میں حماس کے کردار کو دیکھتے ہوئے رفح بارڈر کھولنے پر غور کیا جائے گا۔ ادھر فلسطین کی مزاحتمی تنظیم حماس کا کہنا ہے کہ مزید 2 قیدیوں کی لاشیں اسرائیل کے حوالے کی جائیں گی۔
دوسری جانب اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزیاں بھی جاری ہیں۔ اسرائیل نے جنوبی لبنان کے ضلع طائر میں تازہ حملہ کرکے ایک شخص کو شہید کر دیا، اس سے پہلے ایک گاڑی پر اسرائیلی فضائی حملے میں ایک ہی خاندان کے 7 بچے اور 3 خواتین سمیت 11 افراد شہید ہوئے تھے۔ واضح رہے کہ جنگ بندی کے بعد سے اب تک اسرائیل غزہ اور لبنان میں درجنوں لوگوں کو شہید کرچکا ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: غزہ اور
پڑھیں:
یمن؛ اسرائیل کے حملے میں حوثی آرمی چیف شہید
اسرائیل کے یمن پر حملے میں حوثیوں کے چیف آف اسٹاف محمد عبد الکریم الغماری شہید ہوگئے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق حوثی ترجمان نے چیف آف اسٹاف محمد عبد الکریم الغماری کی شہادت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کو اس کے جرائم کی سزا ملے گی۔
حوثی ترجمان نے مزید کہا کہ چیف آف اسٹاف اپنے فرائض کی انجام دہی کے دوران شہید ہوئے لیکن ابھی لڑائی ختم نہیں ہوئی بلکہ اس میں تیزی اور مزید طاقت آئے گی۔
ادھر اسرائیلی وزیر دفاع یسرائیل کاٹز نے حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے الغماری کو نشانہ بنایا، اور مستقبل میں بھی ہر خطرے کے خلاف ایسی کارروائی دہرائیں گے۔
خیال رہے کہ الغماری حوثی ملیشیا کے سب سے بااثر عسکری رہنماؤں میں شمار کیے جاتے تھے اور یمن کے اندر اسرائیل مخالف آپریشنز میں اہم کردار ادا کر رہے تھے۔
رواں برس اگست میں بھی اسرائیل نے صنعا پر فضائی حملوں کے دوران الغماری سمیت حوثی حکومت کے کئی رہنماؤں کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا تھا جس میں یمن کے نامزد وزیر اعظم بھی جاں بحق ہوگئے تھے۔
یاد رہے کہ غزہ پر اسرائیل کے حملوں کے جواب میں یمن سے حوثیوں نے اسرائیل اور بحیرہ احمر میں مغربی مفادات کے خلاف 758 عسکری کارروائیوں میں ایک ہزار 835 ڈرون اور میزائل داغے۔
حوثی تحریک کے سربراہ عبدالملک الحوثی نے الغماری کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے اپنے رہنماؤں کو خدا کی راہ میں قربان کیا ہے۔ ہماری یہ مزاحمت اور جدوجہد جاری رہے گی۔
انہوں نے واضح کیا کہ اگر اسرائیل نے غزہ جنگ بندی کی خلاف ورزی کی تو یمن دوبارہ محاذ آرائی شروع کرے گا۔