پاکستان کا چاند کی طرف بڑا قدم! 2028 میں پہلا روبوٹ روور روانہ ہوگا
اشاعت کی تاریخ: 19th, October 2025 GMT
پاکستان نے ایک روبوٹ چاند پر بھیجنے پر کام شروع کر دیا ہے۔پاکستان کے قومی خلائی ادارے سپارکو کے جنرل مینجر ڈاکٹر عدنان اسلم نے بتایا کہ پاکستان اپنا ایک روبوٹ روور چاند پر بھیجنے کے مشن پر کام کر رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ 2028 سے پہلے اس مشن کو مکمل کرنے پر کام کیا جارہا ہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ پاکستانی خلا باز کو چاند پر اتارنے کے مشن پر بھی کام کیا جارہا ہے، مگر اس حوالے سے مزید تفصیلات نہیں بتائیں۔خیال رہے کہ فروری 2025 میں سپارکو نے اعلان کیا تھا کہ پاکستان کا چاند پر بھیجے جانے والا پہلا روور مشن 2028 میں روانہ کیا جائے گا۔اس موقع پر روور کا نام رکھنے کے لیے سپارکو کی جانب سے ایک ملک گیر مقابلے کا بھی اعلان کیا گیا۔2028 میں چین کے چینگ ای 8 مشن کے ساتھ چاند پر پاکستان کا پہلا روور بھیجا جائے گا۔اس روور کا وزن لگ بھگ 35 کلوگرام ہوگا اور چینی مشن کے ساتھ یہ چاند کے قطب جنوبی پر لینڈ کرے گا۔چینگ ای 8 مشن کو چین کے Wenchang اسپیس سینٹر سے روانہ کیا جائے گا اور اس کی کامیابی کی صورت میں پاکستان چاند کی سطح پر روور بھیجنے والا چھٹا ملک بن جائے گا۔اس مشن کے دوران پاکستانی روور چاند کے قطب جنوبی کی سطح کا تجزیہ کرے گا جبکہ مختلف سائنسی تجربات بھی کیے جائیں گے۔واضح رہے کہ 19 اکتوبر 2025 کو چین کے تعاون سے پاکستان کا پہلا ہائپر اسپیکٹرل سیٹلائٹ خلا میں روانہ کیا گیا۔ترجمان اسپارکو کا بتانا ہے کہ پاکستان کا یہ مشن قومی خلائی پالیسی اور وژن 2047 کا ایک اہم سنگِ میل ہے اور ایچ ایس ون انفراسٹرکچر میپنگ اور شہری منصوبہ بندی کے لیے نئی راہیں کھولے گا جب کہ ایچ ایس ون سے سیٹلائٹ سے زرعی منصوبہ بندی اور ماحولیاتی نگرانی میں انقلاب کی توقع ہے۔ترجمان اسپارکو کے مطابق ہائپراسپیکٹرل سیٹلائٹ سیلاب، لینڈسلائیڈز اوردیگرقدرتی آفات کی پیشگوئی میں مدددےگا اور یہ سیٹلائٹ ماحولیاتی تبدیلیوں اور ارضیاتی خطرات کی بروقت نگرانی میں معاون ثابت ہوگا۔رواں سال خلا میں بھیجا جانے والا یہ پاکستان کا تیسرا سیٹلائٹ ہے، اس سےقبل ای او ون اور کے ایس ون سیٹلائٹس کامیابی سے خلا میں بھیجے جاچکےہیں اور دونوں سیٹلائٹس اس وقت خلا میں مکمل طور پر فعال ہیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: کہ پاکستان پاکستان کا خلا میں جائے گا چاند پر
پڑھیں:
دوحا میں پاکستان اور افغانستان کے درمیان مذاکرات کا پہلا دور مکمل، دوسرا مرحلہ کل ہوگا
پاکستان اور افغانستان کے درمیان جاری کشیدگی کو کم کرنے کے لیے دوحا میں مذاکرات کا پہلا دور مکمل ہو گیا ہے، جبکہ دوسرا مرحلہ کل دوبارہ قطر کے دارالحکومت میں منعقد ہوگا۔
سفارتی ذرائع کے مطابق مذاکرات میں پاکستان کے وفد کی قیادت وزیر دفاع خواجہ آصف نے کی، جبکہ افغان وفد کی قیادت طالبان حکومت کے وزیر دفاع ملا یعقوب کر رہے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان نے افغان حکام کے سامنے دوٹوک مؤقف اختیار کرتے ہوئے واضح کیا کہ افغان سرزمین پر کالعدم دہشت گرد گروپوں کی موجودگی ناقابلِ قبول ہے۔ پاکستان نے زور دیا کہ ٹی ٹی پی اور دیگر شدت پسند عناصر کی جانب سے ملک میں کی جانے والی دہشت گردی کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا اور ہر حملے کا فوری، مؤثر اور منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز ہونے والے ابتدائی مذاکرات میں دونوں فریقین کے درمیان دوحا مذاکرات کے دوران سیز فائر پر اتفاق ہوا تھا، جس کی مدت مذاکرات کے اختتام تک بڑھا دی گئی ہے۔ اس سے قبل صرف 48 گھنٹے کی عارضی جنگ بندی کی گئی تھی، جو گزشتہ شام 6 بجے ختم ہو گئی تھی۔
دوحا میں جاری یہ بات چیت خطے میں قیامِ امن اور سرحدی کشیدگی کو کم کرنے کی کوششوں کا حصہ ہے، اور آئندہ دنوں میں ان مذاکرات کے نتائج پر قریبی نظر رکھی جا رہی ہے۔