صیہونی وزیر جنگ کی حماس کو دھمکی
اشاعت کی تاریخ: 19th, October 2025 GMT
اپنے ایک بیان میں نتین یاہو کا کہنا تھا کہ معاہدے کے دوسرے مرحلے میں غزہ اور حماس کو غیر مسلح ہونا ہوگا۔ اگر یہ کام ہو گیا تو جنگ ختم ہو جائے گی۔ اسلام ٹائمز۔ جنوبی غزہ میں رفح واقعے کے بعد، جنگ بندی کی خلاف ورزی کا الزام لگاتے ہوئے صیہونی وزیر جنگ "یسرائیل كاٹز" نے حماس کو دھمکی دے دی۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے فوج کو غزہ میں حماس کے اہداف کے خلاف بھرپور کارروائی کا حکم دیا ہے۔ اپنی دھمکیوں کو جاری رکھتے ہوئے یسرائیل کاٹز نے دعویٰ کیا کہ آج حماس پر واضح ہو جائے گا کہ اسرائیلی فوج اپنے سپاہیوں کی حمایت اور انہیں کسی بھی نقصان سے بچانے کے لئے پُرعزم ہے۔ فائرنگ یا جنگ بندی کی کسی بھی خلاف ورزی پر حماس بھاری قیمت ادا کرے گی اور اگر انہیں یہ پیغام سمجھ نہیں آتا تو ہمارا جواب پہلے سے کہیں زیادہ سخت ہوگا۔ اسی سلسلے میں، صیہونی وزیر اعظم "بنجمن نیتن یاہو" نے کہا کہ معاہدے کے دوسرے مرحلے میں غزہ اور حماس کو غیر مسلح ہونا ہوگا۔ اگر یہ کام ہو گیا تو جنگ ختم ہو جائے گی۔
یاد رہے کہ آج صیہونی میڈیا نے رپورٹ دی کہ جنوبی غزہ میں واقع رفح کے علاقے میں انجینئرنگ آپریشن کے دوران بڑے پیمانے پر ایک دھماکہ ہوا۔ اسرائیلی فوج کے دعوے کے مطابق، یہ دھماکہ حماس اور القسام بریگیڈ کی جانب سے ٹینک شکن راکٹ فائر کرنے کی وجہ سے ہوا۔ تاہم دوسری جانب القسام بریگیڈز نے صیہونی فوج کے دعوے کی نفی کرتے ہوئے کہا کہ وہ تمام طے شدہ معاہدوں، بالخصوص غزہ پٹی میں جنگ بندی پر مکمل طور پر کاربند ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں رفح میں ہونے والے واقعات یا جھڑپوں کا کوئی علم نہیں۔ القسام بریگیڈز نے معلومات کی عدم فراہمی اُن ریڈ زونز کو بتایا جو رواں برس مارچ میں غزہ کے خلاف جنگ کے بعد سے صیہونی رژیم کے کنٹرول میں ہیں، جس کے باعث وہاں کی استقامتی فورسز کے ساتھ القسام کا رابطہ منقطع ہو گیا۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
غزہ میں مزید 38فلسطینی ہلاک اور 143زخمی
مختلف بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی محکمہِ خارجہ نے کہا ہے کہ ’’قابلِ اعتماد اطلاعات‘‘ موصول ہوئی ہیں جن کے مطابق حماس جلدی سے شہریوں کے خلاف کارروائی کرنے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے، جو موجودہ جنگ بندی معاہدے کی سنگین خلافِ ورزی ہوگی۔
حماس نے اس الزام کو’’اسرائیلی پروپیگینڈا‘‘ قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ یہ الزام بنیاد بنا کر اسرائیلی فوج کی کارروائیوں کو چھپانے کے لیے ہے۔
امریکی بیان کے مطابق اگر حماس نے یہ کارروائی کی تو مداخلت یا حفاظتی اقدامات کیے جائیں گے۔
جنگ بندی کے باوجود صورتِ حال نازک ہے، اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ حماس نے جنوبی غزہ، خاص طور پر رفح کے علاقے میں اسرائیلی فوجیوں پر اینٹی ٹینک میزائل اور گن فائر کا حملہ کیا ہے، جس پر فوراً فضائی حملے کیے گئے۔
حماس نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی، کہتی ہے کہ وہ اس علاقے میں سرگرمی سے بخوبی رابطے میں نہیں تھی۔
اسرائیل نے اسے’’بغیر اجازت جنگ بندی کی واضح خلافِ ورزی‘‘ کہا ہے اور وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے ایک ایمرجنسی سکیورٹی میٹنگ طلب کی ہے۔
دوسری طرف، غزہ کی میڈیا اتھارٹی کا کہنا ہے کہ جنگ بندی شروع ہونے کے بعد اسرائیل نے47مرتبہ معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے، جن میں 38فلسطینی ہلاک اور 143زخمی ہوئے۔
انہوں نے اسرائیل سے مطالبہ کیا ہے کہ اقوامِ متحدہ اور معاہدے کے ضامن ممالک کارروائی کریں۔
جنگ بندی معاہدہ تو عمل میں ہے، مگر عملی سطح پر بہت زیادہ کشیدگی برقرار ہے،دونوں جانب سے ایک دوسرے پر خلافِ ورزی کے الزامات لگ رہے ہیں۔
انسانی اور ہمدردی کا پہلو سنگین ہے، غزہ میں امداد کا بحران، تباہی، لاوارث لاشیں، اور ان کی بازیابی کے چیلنجز سامنے ہیں۔
معاملے کی نازکیت کو دیکھتے ہوئے، ثالث ممالک اور بین الاقوامی برادری کی مداخلت اور نگرانی ضروری ہے۔