وفاقی حکومت نے گندم پالیسی 26-2025 کی منظوری دیدی،کسانوں کو مناسب قیمت دینے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 19th, October 2025 GMT
وفاقی حکومت نے گندم پالیسی 26-2025 کی منظوری دیدی،کسانوں کو مناسب قیمت دینے کا فیصلہ WhatsAppFacebookTwitter 0 19 October, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز)وفاقی حکومت نے گندم پالیسی 26-2025 کی منظوری دے دی ہے، نئی گندم پالیسی کے تحت کسانوں کو مناسب قیمت دی جائے گی اور حکومت مستحکم ذخائر اور کسانوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے سٹریٹجک اسٹاک خریدے گی۔
وزیراعظم محمد شہبازشریف کی زیر صدارت گزشتہ روز گندم پالیسی 2025-26 سے متعلق اعلی سطح اجلاس ہوا، جس میں پنجاب، سندھ، بلوچستان اور گلگت بلتستان کے وزرائے اعلی، خیبرپختونخوا کے وزیرِ اعلی کے نمائندے، جموں و کشمیر کے وزیراعظم اور متعلقہ اسٹیک ہولڈرز شریک ہوئے۔شرکا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان ایک زرعی معیشت ہے اور گندم کی فصل کلیدی اہمیت کی حامل ہے، گندم نہ صرف پاکستان کے لوگوں کی بنیادی خوراک ہے بلکہ ملک کے کسانوں کے لیے آمدنی کا سب سے بڑا ذریعہ بھی ہے۔شہباز شریف نے کہا کہ حکومت کسانوں کو درپیش مشکلات سے بخوبی آگاہ ہے، کسانوں کی فلاح و بہتری کے لیے ہر ممکن کوششیں کی جا رہی ہیں، کسان پاکستان کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ پالیسی کیلئے وفاقی حکومت نے تمام اسٹیک ہولڈرز بشمول صوبائی حکومتوں، کسان تنظیموں، صنعتکاروں اور کاشتکار برادری کے ساتھ ایک تفصیلی مشاورتی عمل کیا، جس کی بنیاد پر حکومت قومی گندم پالیسی 2025-26 کا اعلان کر رہی ہے۔
وزیراعظم نے بتایا کہ پالیسی کا مقصد عوامی مفادات کا تحفظ کرتے ہوئے کسانوں کے منافع کو یقینی بنانا ہے، اتفاق رائے پر مبنی پالیسی تیار کرنے میں صوبائی حکومتوں کے تعاون کو سراہتے ہیں۔شہباز شریف نے مزید کہا کہ انشا اللہ یہ پالیسی زرعی ترقی کو فروغ دے گی، پالیسی سے کسانوں کی آمدنی میں اضافہ ہوگا، یہ پالیسی پاکستانی عوام کے لیے غذائی تحفظ کو یقینی بنانے میں اہم کردار ادا کرے گی۔اجلاس کے شرکا کو پالیسی کے نمایاں خدوخال سے بھی آگاہ کیا گیا۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں 2025-26 کی گندم کی فصل سے تقریبا 6.
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرپی آئی اے کی نجکاری کیلئے بولی کی تاریخ تبدیل، 30اکتوبر کی جگہ17نومبر کو ہو گی پی آئی اے کی نجکاری کیلئے بولی کی تاریخ تبدیل، 30اکتوبر کی جگہ17نومبر کو ہو گی خیبر پختونخوا میں 12سال سے موجود تبدیلی کی حکومت صرف تباہی لائی ہے، حافظ نعیم آئی ایس پی آر کا نیا نغمہ قوم کے شہیدوں تمہیں سلام جاری بالاج قتل کیس میں اہم پیشرفت، طیفی بٹ کی ہلاکت کے بعد گوگی بٹ پولیس کو مطلوب، فائل سی سی ڈی کے حوالے اسلامی ممالک کا اتحاد اور مذہبی ہم آہنگی وقت کی ضرورت ہے، سیکرٹری جنرل رابطہ عالم اسلامی قومی ائیر لائن کی نجکاری، ریٹائرڈ ملازمین کے میڈیکل پر لیبر یونینز اور ہولڈنگ کمپنی میں ڈیڈلاک برقرارCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیمذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: وفاقی حکومت نے گندم پالیسی کسانوں کو
پڑھیں:
گندم پالیسی کی منظوری ، خریداری قیمت 3500 روپے فی من مقرر
وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت اجلاس میں وفاقی حکومت نے نئی قومی گندم پالیسی 2025-26 کی منظوری دے دی ہے، جس کے تحت کسانوں سے گندم 3500 روپے فی من کے حساب سے خریدی جائے گی۔ حکومت کا کہنا ہے کہ اس پالیسی کا مقصد نہ صرف کسانوں کو منصفانہ منافع دینا ہے بلکہ ملک میں گندم کی مستحکم فراہمی اور غذائی تحفظ کو بھی یقینی بنانا ہے۔
اجلاس میں دی گئی بریفنگ کے مطابق وفاقی اور صوبائی حکومتیں مجموعی طور پر6.2 ملین ٹن گندم کے اسٹریٹیجک ذخائر حاصل کریں گی۔ گندم کی خریداری بین الاقوامی قیمتوں کو مدنظر رکھتے ہوئے کی جائے گی، تاکہ مقامی مارکیٹ میں مسابقت کا ماحول برقرار رہے اور کسان کو اس کی فصل کا مناسب معاوضہ مل سکے۔
وزیراعظم نے اپنے بیان میں کہا کہ پاکستان ایک زرعی ملک ہے اور گندم ہماری بنیادی خوراک ہے۔ اس فصل سے لاکھوں کسانوں کا روزگار جڑا ہے، لہٰذا ہماری ذمے داری ہے کہ ان کی محنت کا پورا صلہ دیں۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ حکومت کسانوں کو درپیش مسائل سے بخوبی واقف ہے، اور انہیں ریلیف دینے کے لیے ہرممکن اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اس پالیسی کی تیاری میں تمام صوبوں، کسان تنظیموں، صنعتکاروں اور زراعت سے وابستہ تمام فریقین سے مشاورت کی ہے۔ یہ ایک متفقہ اور قومی مفادات سے ہم آہنگ پالیسی ہے۔؎
اہم نکات:
گندم خریداری کی قیمت 3500 روپے فی من مقرر
بین الصوبائی نقل و حرکت پر کوئی پابندی نہیں ہوگی، تاکہ گندم کی رسد و طلب میں رکاوٹ نہ آئے
قومی سطح پر ایک کمیٹی تشکیل دی جائے گی جو ہر ہفتے اجلاس کرے گی اور وزیراعظم کو رپورٹ دے گی
پالیسی کا مقصد کسان کو منصفانہ منافع دینا، زرعی شعبے کو فروغ دینا، اورملک کے عوام کے لیے غذائی تحفظ کو یقینی بنانا ہے
وزیراعظم شہباز شریف نے زرعی شعبے کو ملک کی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی قرار دیتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا کہ نئی گندم پالیسی ملک میں زراعت کے فروغ اور کسان کی خوشحالی میں اہم کردار ادا کرے گی۔