فتنوں کا خاتمہ امت کی ذمہ داری، بہت سے شعبوں میں کام کرنے کی ضرورت ہے، مولانا فضل الرحمان
اشاعت کی تاریخ: 19th, October 2025 GMT
جمعیت علما اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ فتنوں کا خاتمہ صرف علمائے کرام کی ہی نہیں، امت کی مشترکہ ذمہ داری ہے، بہت سے شعبوں میں کام کرنے کی ضرورت ہے۔
بھکر میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ عالمی عدالت نے نیتن یاہو کو مجرم قرار دیا ہوا ہے، اگر صدام حسین کے خلاف مقدمہ چل سکتا ہے تو اسرائیلی وزیراعظم کے خلاف کیوں نہیں۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کو ایک دن بھی عہدے پر نہیں رہنا چاہیے، صوبہ برباد کردیا، مولانا فضل الرحمان
انہوں نے کہاکہ ہم جو اپنے بچوں کے لیے سوچتے ہیں وہی قوم کے بچوں کے لیے بھی سوچنا ہوگا، اسرائیل کو تسلیم کرنے کی بات کرنا فلسطین کی نفی ہے۔
انہوں نے کہاکہ اسرائیل نے ہزاروں بے گناہ لوگوں کو بربریت کا نشانہ بنایا، اتنے بڑے جرائم کے بعد آپ کہہ رہے ہیں کہ اسرائیل کو تسلیم کیا جائے؟
مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ ہم فلسطین کا یکطرفہ فیصلہ کرنے والے کون ہوتے ہیں، حکمرانوں کو کہہ دیا ہے اسرائیل کو تسلیم کرنے کا سوچنا بھی نہیں۔
مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ علما اور مدارس کے خلاف پروپیگینڈا کیا جارہا ہے، جب قانون بن چکا ہے تو پھر مدارس کے اکاؤنٹ بن جانے چاہییں۔
انہوں نے کہاکہ وزارت تعلیم کے تحت مدارس کی رجسٹریشن کیوں کروائی جارہی ہے۔ دینی مدارس ہر تحریک کا مرکز ہیں مگر لوگوں کو گمراہ کیا جارہا ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ آج ہماری یونیورسٹیوں کالجوں میں پڑھنے والوں کو قرآن و حدیث کا نہیں پتا، دینی مدارس کے طلبہ دنیاوی تعلیم کا امتحان بھی دے رہے ہیں اور بورڈ ٹاپ کرتے ہیں۔
مزید پڑھیں: شہباز شریف، فضل الرحمان ٹیلیفونک رابطہ، پاک سعودیہ معاہدے اور غزہ کی صورتحال پر تبادلہ خیال
سربراہ جے یو آئی نے کہاکہ مدارس کو توڑنے کی سازش کی جارہی ہے، پہلے پانچ وفاق المدارس پر اعتراض تھا اب درجن بھر کا اضافہ کردیا گیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اسرائیل سربراہ جے یو آئی فلسطین مولانا فضل الرحمان وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسرائیل سربراہ جے یو ا ئی فلسطین مولانا فضل الرحمان وی نیوز مولانا فضل الرحمان انہوں نے کہاکہ
پڑھیں:
وزیر داخلہ محسن نقوی سے علامہ شاہ اویس نورانی کی ملاقات، مدارس کو بند نہ کرنے پر اتفاق
ویب ڈیسک:وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی سے جمیت علمائے پاکستان کے سیکرٹری جنرل علامہ شاہ اویس نورانی کی ملاقات ہوئی جس میں مذہبی ہم آہنگی، رواداری اور قومی اتحاد پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
ملاقات میں اتفاق کیا گیا کہ کسی بھی بے گناہ کے خلاف ہرگز کوئی کارروائی نہیں جائے گی اور بے گناہ کو رہا کیا جائے گا، کسی بھی مدرسے کو بند نہیں کیا جائے گا اور شرپسندوں سے سختی سے نمٹا جائے گا۔
نادرا نے عوام کی پریشانی دور کردیا، فیس ختم کرنے کا اعلان
محسن نقوی نے کہا کہ قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت ہرگز نہیں دی جائے گی، ریاست کے خلاف ہتھیار اٹھانے کی قطعاً اجازت نہیں دی جا سکتی۔ قائد اعظم کے پاکستان میں شرپسند عناصر اور انتہاء پسندوں کی کوئی گنجائش نہیں۔
وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ بدامنی، انتشار اور انتہا پسندی پھیلانے والے عناصر سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا، مذہبی ہم آہنگی اور صبر و تحمل کے فروغ میں علمائے کرام کی قابل قدر خدمات ہیں۔
اسسٹنٹ کمشنر نے بچے کیساتھ والد کو بھی پولیو قطرے پلا دیے
محسن نقوی نے کہا کہ پائیدار امن اور رواداری کے فروغ کے لئے تمام طبقات کو بھر پور کردار ادا کرنا ہے، دینی تعلیم کا فروغ ہم سب کا مشترکہ فریضہ ہے۔
علامہ شاہ اویس نورانی نے کہا کہ ملک میں پائیدار امن، رواداری اور بھائی چارے کے فروغ کے لیے ہر ممکن تعاون کریں گے۔