Jasarat News:
2025-10-19@19:04:44 GMT

جنوبی وزیرستان سے قندھار کا رہائشی خود کش بمبار گرفتار

اشاعت کی تاریخ: 19th, October 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

پشاور: جنوبی وزیرستان میں فرنٹیئر کور خیبر پختونخواہ نے ایک بڑی کارروائی کرتے ہوئے خود کش بمبار کو گرفتار کر لیا،گرفتار خودکش بمبار نے افغان طالبان اور فتنہ الخوارج کا گٹھ جوڑ بے نقاب کردیا۔

میڈیا ذرائع کے مطابق گرفتار خود کش بمبار کی شناخت نعمت اللہ ولد موسیٰ جان کے نام سے ہوئی، جو افغانستان کے صوبے قندھار کا رہائشی ہے۔ خودکش بمبار نعمت اللہ قندھار مدرسہ کا طالب علم ہے جو حفظ کررہا ہے۔نعمت اللہ نے اعترافی بیان میں کہا کہ مدرسہ میں موجود کچھ لوگوں نے مجھے کہاکہ پاکستانی فوج کے خلاف جہاد جائز ہے، ہم 40 لوگ خوست میں اکٹھے ہوئے اور براستہ چیوار پاکستان میں داخل ہو ئے۔

بمبار نے کہاکہ پھر لالے ژے کے علاقے بروند (جنوبی وزیرستان) گئے جہاں طالبان کامرکز تھا، ہمارا کمانڈر عمر حماس تھا جو خودکش حملوں کی تربیت دیتا تھا، ’خودکش حملے کی تربیت 3 ماہ کی تھی جبکہ میں نے ایک ہفتہ کی تربیت لی، اس دوران ہمیں سکھایا گیا کہ گاڑی پر خود کش حملہ کیسے کرنا ہے۔‘

خود کش بمبار نے کہاکہ یہ بھی تربیت دی گئی کہ چیک پوسٹ پر اورفوج پر کیسے خود کش حملہ کرنا ہے، ہمارے گروپ میں 20 نوجوان شامل تھے جن کی عمریں 18، 20 اور 22 سال تھیں، میں نے تربیت کے دوران وہاں اذان کی آواز سنی، پھر مجھے احساس ہوا کہ پاکستانی فوج بھی مسلمان ہے، اس پر خودکش حملہ کرنا حرام ہے۔

گرفتار خود کش بمبار کے انکشافات اس بات کا ثبوت ہیں کہ افغان طالبان کم عمر نوجوانوں کی ذہن سازی کررہے ہیں، مذہبی ذہن سازی کے ذریعے ان کم عمر نوجوانوں کو افواج پاکستان کے خلاف دہشتگردانہ سر گرمیوں پر اُکسایا جاتا ہے۔

ویب ڈیسک عادل سلطان.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

میرعلی میں سیکورٹی فورسز پر خودکش حملے کی کوشش ناکام، 4 دہشتگرد ہلاک

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

میر علی میں سیکورٹی فورسز پر خودکش حملے کی کوشش ناکام بنا دی گئی اور بروقت جوابی کارروائی میں 4 دہشت گرد ہلاک کردیے گئے۔

نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق شمالی وزیرستان کے صدر مقام میرعلی میں دہشت گردوں کی جانب سے خودکش حملے کی کوشش کو ناکام بنا دیا گیا۔ اطلاعات کے مطابق ابتدائی حملہ ایک بارودی گاڑی کے ذریعے سیکورٹی کیمپ کی دیوار کو نشانہ بنانے کی کوشش تھی، جس کے نتیجے میں دھماکہ ہوا۔

اس دھماکے کے فوراً بعد چند مسلح افراد نے کیمپ میں داخل ہونے کی کوشش کی، تاہم سکیورٹی اہلکاروں کی بروقت اور پیشہ ورانہ کارروائی نے دہشت گردوں کے عزائم  کو ناکام بنا دیا۔

حکام نے بتایا کہ دھماکے کے بعد 3 دیگر حملہ آوروں نے کیمپ کے اندر گھسنے کی کوشش کی مگر سیکورٹی فورسز نے موثر ردِعمل کرتے ہوئے انہیں موقع پر ہی ختم کر دیا۔

سیکورٹی ذرائع نے بتایا کہ فورسز کو اس کارروائی میں کوئی جانی نقصان نہیں پہنچا اور تمام اہلکار محفوظ ہیں۔ واقعے کی جگہ پر موجود حکام نے صورتحال کو کنٹرول میں رکھنے کے لیے فوری طور پر اضافی دستے تعینات کر دیے اور کلیئرنس آپریشن کا آغاز کیا گیا تاکہ کسی ممکنہ سہولت کار یا بچ جانے والے حملہ آور کو ختم کیا جا سکے۔

واضح رہے کہ گزشتہ 2 روز کے دوران دہشت گرد عناصر کے خلاف بڑے پیمانے پر کاروائیاں کی گئی ہیں  اور اس دوران مجموعی طور پر 88 حملہ آور ہلاک کیے جا چکے ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ یہ کارروائیاں انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز کا نتیجہ ہیں اور ریاست مسلح عناسر عناصر کے خاتمے تک نہیں کارروائیاں جاری رکھے گی۔

متعلقہ مضامین

  • جنوبی وزیرستان میں کارروائی کرکے افغان خودکش بمبار کو گرفتار کرلیاگیا
  • افغان طالبان اور فتنۃ الخوارج کا گٹھ جوڑ بےنقاب، گرفتار خودکش بمبار کے ہوشربا انکشافات
  • جنوبی وزیرستان سے قندھار کا رہائشی خودکش بمبار گرفتار
  • جنوبی وزیرستان سے قندھار کا رہائشی خودکش بمبار گرفتار، ہوش ربا انکشافات
  • کم عمر افغان نوجوانوں کے ذریعے پاکستان میں دہشتگردی، گرفتار خود کش بمبار کے ہوشربا انکشافات
  • شمالی وزیرستان میں خودکش حملہ ناکام، 4 دہشت گرد ہلاک
  • شمالی وزیرستان: سیکیورٹی فورسز پر خودکش حملے کی کوشش ناکام، 10 خارجی ہلاک
  • شمالی وزیرستان: سیکیورٹی فورسز پر خوارج کا خودکش حملہ ناکام، 4 خوارجی ہلاک
  • میرعلی میں سیکورٹی فورسز پر خودکش حملے کی کوشش ناکام، 4 دہشتگرد ہلاک