جنوبی وزیرستان سے قندھار کا رہائشی خودکش بمبار گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 19th, October 2025 GMT
ویب ڈیسک : جنوبی وزیرستان میں فرنٹیئر کور خیبر پختونخوا نے کارروائی کرتے ہوئے خود کش بمبار کو گرفتار کر لیا۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق گرفتار خود کش بمبار کی شناخت نعمت اللّٰہ ولد موسیٰ جان کے نام سے ہوئی ہے. گرفتار خود کش بمبار نعمت اللّٰہ افغانستان کے صوبے قندھار کا رہائشی ہے۔
اپنے اعترافی بیان میں خودکش بمبار نے کہا کہ خودکش حملے کی تربیت 3 ماہ تھی، میں نے ایک ہفتہ کی ٹریننگ لی، تربیت میں ہمیں سکھایا گیا کہ گاڑی پر خود کش حملہ کیسے کرنا ہے، یہ بھی تربیت دی گئی کہ چیک پوسٹ پر اور فوج پر کیسے خود کش حملہ کرنا ہے، ہم 40 لوگ خوست میں اکٹھے ہوئے اور براستہ چیوار پاکستان میں داخل ہوئے ۔
میٹا کا واٹس ایپ میں بڑی تبدیلی کرنے کا اعلان
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
میرعلی میں سیکورٹی فورسز پر خودکش حملے کی کوشش ناکام، 4 دہشتگرد ہلاک
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
میر علی میں سیکورٹی فورسز پر خودکش حملے کی کوشش ناکام بنا دی گئی اور بروقت جوابی کارروائی میں 4 دہشت گرد ہلاک کردیے گئے۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق شمالی وزیرستان کے صدر مقام میرعلی میں دہشت گردوں کی جانب سے خودکش حملے کی کوشش کو ناکام بنا دیا گیا۔ اطلاعات کے مطابق ابتدائی حملہ ایک بارودی گاڑی کے ذریعے سیکورٹی کیمپ کی دیوار کو نشانہ بنانے کی کوشش تھی، جس کے نتیجے میں دھماکہ ہوا۔
اس دھماکے کے فوراً بعد چند مسلح افراد نے کیمپ میں داخل ہونے کی کوشش کی، تاہم سکیورٹی اہلکاروں کی بروقت اور پیشہ ورانہ کارروائی نے دہشت گردوں کے عزائم کو ناکام بنا دیا۔
حکام نے بتایا کہ دھماکے کے بعد 3 دیگر حملہ آوروں نے کیمپ کے اندر گھسنے کی کوشش کی مگر سیکورٹی فورسز نے موثر ردِعمل کرتے ہوئے انہیں موقع پر ہی ختم کر دیا۔
سیکورٹی ذرائع نے بتایا کہ فورسز کو اس کارروائی میں کوئی جانی نقصان نہیں پہنچا اور تمام اہلکار محفوظ ہیں۔ واقعے کی جگہ پر موجود حکام نے صورتحال کو کنٹرول میں رکھنے کے لیے فوری طور پر اضافی دستے تعینات کر دیے اور کلیئرنس آپریشن کا آغاز کیا گیا تاکہ کسی ممکنہ سہولت کار یا بچ جانے والے حملہ آور کو ختم کیا جا سکے۔
واضح رہے کہ گزشتہ 2 روز کے دوران دہشت گرد عناصر کے خلاف بڑے پیمانے پر کاروائیاں کی گئی ہیں اور اس دوران مجموعی طور پر 88 حملہ آور ہلاک کیے جا چکے ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ یہ کارروائیاں انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز کا نتیجہ ہیں اور ریاست مسلح عناسر عناصر کے خاتمے تک نہیں کارروائیاں جاری رکھے گی۔