یمنی کارروائیوں کی وجہ سے ایلات بندرگاہ مکمل طور پر مفلوج، صیہونی میڈیا
اشاعت کی تاریخ: 21st, October 2025 GMT
اسرائیل کی معروف اقتصادی ویب سائٹ "کالکالیسٹ" نے انکشاف کیا ہے کہ یمن کی انصار اللہ تحریک کی کارروائیوں کے نتیجے میں ایلات بندرگاہ مکمل طور پر مفلوج ہو کر رہ گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق ایلات بندرگاہ کو درپیش اس تعطل نے وہاں شدید اقتصادی اور بحری بحران پیدا کر دیا ہے، جس کے باعث صہیونی حکام نے امریکہ اور مصر سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مداخلت کر کے اس بحران کو ختم کرائیں۔ اسلام ٹائمز۔ اسرائیل کی معروف اقتصادی ویب سائٹ "کالکالیسٹ" نے انکشاف کیا ہے کہ یمن کی انصار اللہ تحریک کی کارروائیوں کے نتیجے میں ایلات بندرگاہ مکمل طور پر مفلوج ہو کر رہ گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق ایلات بندرگاہ کو درپیش اس تعطل نے وہاں شدید اقتصادی اور بحری بحران پیدا کر دیا ہے، جس کے باعث صہیونی حکام نے امریکہ اور مصر سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مداخلت کر کے اس بحران کو ختم کرائیں۔ ذرائع کے مطابق ایلات بندرگاہ کے حکام نے حال ہی میں تل ابیب میں امریکی سفارت خانے سے رابطہ کیا اور مطالبہ کیا کہ بحیرہ احمر میں جہاز رانی کی آزادی کے مسئلے کو ان معاہدوں میں شامل کیا جائے جو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی سرپرستی میں طے پائے تھے۔ اسی طرح بندرگاہ کی انتظامیہ نے مصر کی حکومت سے بھی اپیل کی کہ وہ، جو سویز نہر کی مالک ہے، صنعا پر دباؤ ڈالے تاکہ نہر پر سے عائد پابندی ختم کی جا سکے۔
یاد رہے کہ نومبر سنہ2023ء سے ایلات بندرگاہ میں تجارتی سرگرمیاں تقریباً ختم ہو چکی ہیں اور کوئی نیا جہاز وہاں نہیں پہنچا۔ اس بندش کے نتیجے میں بندرگاہ کی آمدنی میں 80 فیصد تک کمی آ چکی ہے، جس کے باعث کام کے تسلسل اور ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگی خطرے میں پڑ گئی ہے، باوجود اس کے کہ قابض اسرائیلی حکومت نے محدود مالی امداد فراہم کی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگرچہ صنعا نے حماس کے ساتھ ایک معاہدے کے بعد قابض اسرائیل پر براہِ راست حملے نہ کرنے کا اعلان کیا تھا، تاہم وہ اب بھی بحیرہ احمر سے گزرتی مغربی تجارتی جہاز رانی کو نشانہ بنا رہی ہے، جس سے پورے خطے میں سمندری نقل و حرکت متاثر ہو رہی ہے۔ ان دھمکیوں کے نتیجے میں سنہ 2024ء کے آغاز سے سویز نہر مغربی جہازوں کے لیے تقریباً بند ہو چکی ہے، کیونکہ کئی یورپی اور امریکی کمپنیوں نے وہاں سے گزرنے سے انکار کر دیا ہے۔
صہیونی اخبار کے مطابق سویز نہر کی آمدنی میں خطرناک حد تک کمی واقع ہوئی ہے جو سنہ 2023ء میں 10.
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: بندرگاہ مکمل طور پر کے نتیجے میں کیا ہے کہ کے مطابق سویز نہر گئی ہے
پڑھیں:
ٹارگٹڈ کارروائی میں کم از کم 60 تا 70 خوارج ہلاک، عطااللہ تارڑ
وفاقی وزیرِ اطلاعات عطااللہ تارڑ کا کہنا ہے کہ 48 گھنٹے کے طویل سیز فائر کے دوران افغانستان سے داخل ہونے والے مسلح خارجیوں نے پاکستان میں متعدد حملے کرنے کی کوشش کی، مگر سکیورٹی فورسز نے موثر جواب دیتے ہوئے دشمن کارروائیوں کو ناکام بنایا۔ اُن کے بقول شمالی اور جنوبی وزیرستان کے سرحدی علاقوں میں کی گئی کارروائیوں میں مجموعی طور پر 100 سے زائد مسلح افراد ہلاک ہوئے، جبکہ ایک خصوصی ٹارگٹڈ آپریشن میں گل بہادر گروپ کے 60 سے 70 خارجی مارے گئے۔
وزیر اطلاعات نے بتایا کہ گل بہادر گروپ نے شمالی وزیرستان میں ایک گاڑی پر بھی آئی ای ڈی حملہ کیا جس کے نتیجے میں شہریوں سمیت ایک فوجی شہید اور متعدد افراد زخمی ہوئے۔ حکام کے مطابق رات بھر کی جانے والی کارروائیوں میں مسلح ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا اور کارروائی کی تفصیلات تفتیشی رپورٹس میں درج کی جا رہی ہیں۔
عطااللہ تارڑ نے عام شہریوں کو نشانہ بنائے جانے کے تمام دعوؤں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ایسے الزامات بیس سے خالی اور افغانستان کے اندر سے کام کرنے والے دہشت گرد نیٹ ورکس کی حمایت کو تقویت دینے کی کوشش ہیں۔ اُن کا کہنا تھا کہ پاکستان اس مسئلے کے حل کے لیے مذاکرات کو ضروری سمجھتا ہے اور افغان حکام سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ غیر ریاستی عناصر پر مؤثر کنٹرول یقینی بنایا جائے۔
وفاقی وزیر نے واضح کیا کہ پاکستان اپنی علاقائی سالمیت اور شہریوں کی حفاظت کے لیے تمام جائز اقدامات اختیار کرنے کا حق رکھتا ہے، اور افغانستان کی سرزمین سے سرگرم دہشت گردوں کو اپنے مفادات کے مطابق کارروائی کرنے کی اجازت نہیں دے گا۔