پنجاب سے 21 ہزار 900 سے زائد افغانیوں سمیت غیرقانونی مقیم غیرملکی ڈی پورٹ
اشاعت کی تاریخ: 21st, October 2025 GMT
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 اکتوبر2025ء) پنجاب سے غیر قانونی طور پر مقیم غیرملکی باشندوں کے انخلاء کا تیسرا مرحلہ جاری ہے، پولیس 21ہزار 900سے زائد افغانیوں سمیت غیرقانونی طور پر مقیم غیرملکیوں کو ڈی پورٹ کر چکی ہے۔
(جاری ہے)
پنجاب پولیس کے ترجمان کے مطابق 423غیرقانونی مقیم افراد ہولڈنگ پوائنٹس پر موجود ہیں، ڈی پورٹ ہونے والوں میں رہائشی ثبوت والے 6007،افغان سٹیزن کارڈ والے 10ہزار 861افراد شامل ہیں جبکہ ڈی پورٹ ہونے والوں میں غیرقانونی طور پر مقیم 5ہزار 41غیر ملکی شامل ہیں۔
دوسری جانب آئی جی پنجاب، عثمان انور نے کہا کہ لاہور میں 5اور صوبہ بھر میں 46ہولڈنگ سینٹرز قائم کیے گئے ہیں، سکیورٹی ہائی الرٹ ہے اور تمام غیرقانونی مقیم افراد کا انخلاء یقینی بنا رہے ہیں۔عثمان انور کے مطابق بین الاقوامی قوانین کے تحت غیرقانونی مقیم باشندوں کے انخلاء کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں، انخلاء کے عمل کے دوران انسانی حقوق کو مکمل طور پر مدِنظر رکھا جا رہا ہے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے ڈی پورٹ
پڑھیں:
اسرائیلی انخلاء کے بغیر غزہ جنگبندی مکمل نہیں ہوگی، قطر
اپنی ایک تقریر میں قطری وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہم اس وقت نازک موڑ پر ہیں۔ غزہ کی موجودہ صورتحال کو جنگبندی قرار نہیں دیا جا سکتا۔ اسلام ٹائمز۔ دوحہ میں ہونے والی ایک کانفرنس میں قطر کے وزیراعظم محمد بن عبدالرحمن بن جاسم آل ثانی نے کہا کہ ہم اس وقت نازک موڑ پر ہیں۔ غزہ کی موجودہ صورت حال کو جنگ بندی قرار نہیں دیا جا سکتا۔ جنگ بندی صرف اور صرف اسرائیل کے مکمل انخلاء و غزہ میں استحکام کے بعد ہی عمل میں آئے گی۔ ابھی تک غزہ میں جنگ بندی کا دوسرا مرحلہ نافذ نہیں ہوا۔ جس میں غزہ کی پٹی سے اسرائیلی فوج کا انخلاء، عبوری کمیٹی کے ذریعے اس پٹی کا انتظام چلانا اور بین الاقوامی امن فورس کی تعیناتی شامل ہے۔ واضح رہے کہ قطری وزیراعظم کے یہ بیانات اس وقت سامنے آئے جب مصر، ترکیہ اور امریکہ کی ثالثی سے غزہ میں 2 ماہ سے جنگ بندی کا معاہدہ قائم ہے۔ تاہم اس معاہدے کے باوجود ابھی تک رفح کراسنگ بند ہے جب کہ بلامشروط انسانی امداد، اس پٹی میں داخلے کے لئے صیہونی اجازت کی منتظر ہے۔
ان خلاف ورزیوں کے ساتھ ساتھ قابض فورسز، فلسطینیوں کی املاک کو منظم انداز میں تباہ کر رہی ہیں۔ یاد رہے کہ محمد بن عبدالرحمن بن جاسم آل ثانی کے پاس قطر کی وزارت خارجہ کا قلمدان بھی ہے۔ دوسری جانب اسی کانفرنس میں ترکیہ کے وزیر خارجہ "حکان فیدان" نے تقریر کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں بین الاقوامی امن فورس کی تعیناتی کے لئے مذاکرات جاری ہیں۔ جن میں اس فورس کی کمانڈ اور شریک ممالک کے بارے میں بات چیت کی جا رہی ہے۔ ترکیہ متعدد بار غزہ میں تعینات ہونے والی امن فورس کا حصہ بننے کے لئے اپنی دلچسپی کا اظہار کر چکا ہے، لیکن اسرائیل، انقرہ کی حماس کے ساتھ قربت کی وجہ سے اس دلچسپی کو شک کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔